سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے لُٹولِم سے ویرنا تک چار لین والے سڑک سیکشن کا افتتاح کیا
ٹیلی میڈیسن سروس غریبوں کے درد کو کم کرنے میں ایک انقلابی نیا تصور –جناب گڈکری
گوا میں آبی نقل و حمل کے وسیع امکانات ہیں:مرکزی وزیر جناب گڈکری
Posted On:
01 NOV 2021 10:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی،01نومبر؍2021:
سڑک ،ٹرانسپورٹ اور آبی گزر گاہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرموددھ ساونت کے ساتھ آج یکم نومبر 2021ء کے گوا کے ویرنا میں این ایچ -566پر لُٹولِم گاؤں سے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن ، ویرنا تک چارلین والے سڑک سیکشن کا افتتاح کیا۔ 3.84کلو میٹرطویل سڑک سیکشن مسنگ لنک روڈ ہے، جس کی تعمیر 184.05کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت پر کیاگیا ہے۔پروجیکٹ کی کل لمبائی 7.32کلو میٹر ہے، جو لُٹولِم سے شروع ہوکر ویرنا انڈسٹریل کارپوریشن کے ٹائٹن گیٹ تک جاتی ہے، اس سے پونڈا سے مورموگاؤ کے سفر کی دوری 12کلو میٹر ہوئی ہے۔ اس طرح سفر کا وقت 30منٹ کم ہوا ہے۔ لُٹولِم سے ٹائٹن گیٹ تک پورے 7.32کلو میٹر طویل سیکشن کے پورے پروجیکٹ کی لاگت 229.85کروڑ روپے ہے۔ جناب نتن گڈکری نے کہا ’’ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں ملک تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔گوا ایک سیاحتی مقام ہے۔ میں چاہتاہوں کہ یہ ایک عالمی سطح کے سیاحتی مقام میں تبدیل ہوجائے۔جواری ندی پر جدید ترین پل کا کام جاری ہے۔ ریاستی سرکار کے تعاون سے ہم اس پر ایفل ٹاور جیسی (ناظرین گیلری)کی تعمیر کررہے ہیں۔ میں وزارت سے آج ہی اس کے لئے ٹینڈر جاری کرنے کےلئے کہوں گا۔‘‘
نتن گڈکری نے کہا کہ گوا کو مہاراشٹر اور کرناٹک سے جوڑنے والی سڑکوں کے لئے مرکزی سرکار پہلے ہی 11000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرچکی ہے۔ اس میں 300کروڑ جوڑ کر سرکار نے کھانڈے پار ندی پر ایک پل کی تعمیر کی ہے۔جناب گڈکری نے یقین دلایا کہ سڑک ٹرانسپورٹ و آبی گزرگاہوں کی وزارت کے ذریعے 12,00کروڑ کی تخمینہ لاگت سے 6لین کے 6.6کلو میٹر طویل موپا لنک روڈ کی تعمیر کی جائے گی۔ سڑک کی تعمیر کا کام 2023ء تک پورا کرلیا جائے گا۔
مرکزی وزیر نتن گڈکری نے گوا سرکار سے بجلی پر مبنی عوامی ٹرانسپورٹ چلانے کے تصور پر کام کرنے کو کہا۔ اس سے ہر طرح کی آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
جناب گڈکری نے کہا کہ ’ساگر مالا‘پروجیکٹ کے تحت توایم صنعتی علاقے کو الیکٹرونک ہب کی شکل میں تیار کرنے کےلئے 3,000کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔اگلے 5سالوں میں بھارت سے الیکٹرونکس برآمدات 25لاکھ کروڑ روپے ہونے کی امید ہے۔
ایک دیگر پروگرام میں مرکزی وزیر نے گوا میڈیکل کالج میں ٹیلی میڈیسن سروسز کا افتتاح کیا۔جناب گڈکری نے کہا’’اختراعات ، کاروبار، سائنس ٹیکنالوجی، تحقیق، صلاحیت سازی اور کامیاب تربیتوں کو ہم علم کہتے ہیں اور علم کو دولت میں بدلنا ملک کا مستقبل ہے۔‘‘
جناب گڈکری نے مزید کہا کہ ٹیلی میڈیسن ڈیجیٹل پلیٹ فارم اُن اہم پلیٹ میں سے ایک ہے، جہاں تکنیک اور خاص طور سے ڈاکٹروں کی مدد سے ہم غریب افراد اور اُن لوگوں کو راحت دے سکتے ہیں،جن کے پاس صحت خدمات تک رسائی نہیں ہے۔ لوگوں کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال بہت ضروری ہے۔ پیداواری لاگت کو کم کرنے کےلئے دوا کے شعبے میں زیادہ مسابقت کی ضرورت ہے۔ صحت کے شعبے میں غریب افراد کے لئے سہولیات مہیا کرانا اور دوا کی دستیابی بہت ضروری ہے۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ہم بڑے پیمانے پر لوگوں کو راحت دے سکتے ہیں اور یہی ٹیلی میڈیسن سہولت کا استعمال ہے۔ ’میڈیکو ایکسپرٹس ‘کے ذریعے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت گوا ریاست میں ٹیلی میڈیسن سہولت شروع کی گئی ہے۔
دن میں بعد ازاں مرکزی وزیر نتن گڈکری نے پی ایم گتی شکتی پہل کے تحت سرکار کے ذریعے چلائے جارہے گوا سرمایہ کاری ترقیاتی بورڈ اور سہولت بورڈ کے ذریعے منعقد کاروباری شخصیتوں کے ساتھ خصوصی گفتگو کی۔ سڑک ، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہوں کے مرکزے وزیر جناب نتن گڈکری نے پیر کے روز مشورہ دیا کہ گوا کے آبی نقل و حمل کو بڑھاوا دینا چاہئے، جس میں کافی امکانات ہیں۔
اس موقع پر گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت بھی موجود تھے۔ گڈکری نے کہا کہ دنیا میں بہت ساری نئی تکنیکیں دستیاب ہیں۔ اُنہوں نے کہا’’میرا مشورہ ہے کہ آپ آبی ٹرانسپورٹ کا فائدہ کیوں نہیں اُٹھا رہے ہیں۔ جب میں جہاز رانی کا وزیر تھا ، تب میں نے اپنی سطح پر پوری کوشش کی،لیکن مجھے کامیابی نہیں ملی۔‘‘ گڈکری نے مزید کہا کہ آبی ٹرانسپورٹ کے لئے کافی امکانات ہیں۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ بندرگاہ نقل و حمل کی صنعت میں بھی کافی امکانات ہیں اور اس کاایک مستقبل ہے۔ بات چیت کے دوران گڈکری نے پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان کے بارے میں معلومات دی اور کہا کہ سرکار تمام پروجیکٹوں کو 25-2024ء تک پورا کرنا چاہتی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 2025ء تک قومی شاہراہ نیٹ ورک کو 2لاکھ کلو میٹر تک بڑھایا جائے گا۔ جہاں تک گوا کا سوال ہے ہم نے 25ہزار کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ انُہوں نے یہ بھی کہا کہ سب سے اہم ممبئی سے گوا اور پھر کرناٹک تک کا کنکٹی وٹی پروجیکٹ ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ منڈووی پر پل کا کام مکمل ہوگیا ہے ، جبکہ جواری ندی پر جدید ترین پل کا کام چل رہا ہے۔ جواری ندی پر پل سڑک تعمیر کی تاریخ میں ایک جدید ترین پل ہوگا، جو پیرس کے ایفل ٹاور کی طرح سیاحوں کے لئے کشش کا مرکز ہوگا۔
گتی شکتی یوجنا ریلوے پروجیکٹوں میں 2025ء تک 1600ملین ٹن مال ڈُھلائی صلاحیت شامل ہے۔ ہمارا ہدف لاجسٹک لاگت کو کم کرنا ہے۔ 34,642کلو میٹر اضافی ریل لائن بچھانی ہے۔ اِس میں دو وقف مال ڈُھلائی گلیارہ ، 4,000کلو میٹر کے وقف مال ڈُھلائی گلیارہ (پی پی پی)وغیرہ پر کارروائی ہونا شامل ہے۔
گڈکری نے کہا کہ گوا کے لئے سیاحت بنیادی طاقت ہے اور بنیادی ڈھانچے کے سبب سیاحت کئی گنا بڑھ جائے گی۔اُنہوں نے کہا کہ گوا میں ایمفیبس سی پلین ، واٹر اسپورٹس ایکٹی وٹی جیسی سرگرمیوں کو بڑھا وا دیا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت میں لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کی ضرورت ہے، جس کےلئے سمندری ٹرانسپورٹ کا استعمال زیادہ ہونا چاہئے۔گڈکری نے کہا کہ ابھی موجودہ وقت میں سڑک پر 70فیصد ٹرانسپورٹ اور 90 فیصد مسافر آمدو رفت کا انحصار ہے۔ ہماری پالیسی کی بنیادی اولیت آبی راستوں ، دوسری ریلوے، تیسری سڑک اور بعد میں ہوابازی ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ قومی مفاد میں ہمیں سڑک پر ٹرانسپورٹ کم کرنے کی ضرورت ہے، جہاں تک گوا کا تعلق ہے ، جہاز رانی ٹرانسپورٹ سب سے اہم ہے اور بھارت میں ڈرون تیار کرنے کے امکانات ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم 350ہیلی پورٹس بنارہے ہیں اور ہیلی ایمبولینس شروع کرنے کے ساتھ ہی اعضاء عطیہ کرنے کی حوصلہ افزائی کرنے کا منصوبہ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ طبی آلات کی تعمیر اُن شعبوں میں سے ایک ہو سکتا ہے ، جس پر گوا غور کرسکتا ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(06.11.2021)
(U: 12579)
(Release ID: 1769775)
Visitor Counter : 154