قانون اور انصاف کی وزارت
ثالثی بل کا مسودہ عوامی مشاورت کے لئے جاری
Posted On:
05 NOV 2021 4:11PM by PIB Delhi
حکومت ہند تنازعات کے حل کی متبادل (اے ڈی آر) صورت کو فروغ دینے اور مضبوط بنانے کے لئے موجودہ قوانین میں ترمیم اور قوانین سازی کے ذریعے مختلف مبنی بر پالیسی اقدامات کر رہی ہے تاکہ روایتی عدالتی نظام سے ہٹ کر تنازعات کو فوری نمٹایا جا سکے۔ اس جاری مشق میں ثالثی سے متعلق الگ سے ایک قانون مرتب کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
چونکہ ثالثی سے متعلق قوانین بشمول قواعد و ضوابط ایک سے زیادہ قوانین میں موجود ہیں اس لئے ثالثی سے متعلق موجودہ قانونی فریم ورک کا پتہ لگانا اور موجودہ قوانین میں ترامیم سمیت ایک سب کا احاطہ کرنے والی قانون سازی کے عمل کو ضروری سمجھا گیا۔بل میں 'مفاہمت' اور 'ثالثی' کی اصطلاحات کو ایک دوسرے کے بدلے استعمال کرنے کے بین اقوامی طرز عمل کو بھی زیر غور لایا گیا ہے۔ مزیدیہ کہ ملکی اور بین اقوامی ثالثی کے مسائل پر ثالثی کے لئے قانون بنانا بھی ضروری ہو گیا ہے کیونکہ ہندوستان ثالثی سے متعلق سنگاپور کنونشن کا دستخط کنندہ ہے۔
اسی مناسبت سے بل کا ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد ثالثی خاص طور پر ادارہ جاتی ثالثی کو فروغ دینا، حوصلہ افزائی کرنا اور سہولت فراہم کرنا، تجارتی اور بصورت دیگر تنازعات کا حل نکالنا، ملکی اور بین الاقوامی ثالثی کے تصفیہ کے معاہدوں کو نافذ کرنا، ثالثوں کے رجسٹریشن کے لئے ادارہ فراہم کرنا اور کمیونٹی ثالثی کی حوصلہ افزائی کے علاوہ آن لائن ثالثی کو ایک قابل قبول اور کم لاگت عمل بنانااور اس سے منسلک یا اس سے متعلقہ معاملات سے رجوع کرنا ہے۔
بل کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:-
i۔مسودہ بل میں قانونی چارہ جوئی سے قبل ثالثی کی تجویز رکھی گئی ہے اور یہ مسودہ قانونی چارہ جوئی کے مفادات کا تحفظ بھی کرتا ہے تاکہ فوری راحت طلب کرنے کی صورت میں مجاز عدالتی مجالس/عدالتوں سے رجوع کیا جا سکے۔
ii۔ ثالثی کے ذریعہ نمٹارے کے معاہدے (ایم ایس اے) کی شکل میں ثالثی کے کامیاب نتائج کو قانون کے ذریعے قابل نفاذ بنایا گیا ہے۔ چونکہ ثالثی والے سمجھوتے کا معاہدہ فریقین کے مابین متفقہ معاہدے کی حیثیت نہیں رکھتا اس لئے محدود بنیادوں پر اس کو چیلنج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
iii۔ ثالثی کا یہ عمل اُس ثالثی کی رازداری کی حفاظت کرتا ہے جو کی گئی ہے۔اور منکشف ہو جانے پر بعض صورتوں میں استثنیٰ فراہم کرتا ہے۔
iv۔ ثالثی کے ذریعہ سمجھوتے کے معاہدے کی 90 دنوں کے اندر ریاست/ضلع/تعلق کے قانونی حکام کے ذریعہ رجسٹریشن کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے تاکہ طے پانے والے سمجھوتے کے توثیق شدہ ریکارڈ کی دیکھ بھال کو یقینی بنایا جا سکے۔
v۔ یہ بل ثالثی کونسل آف انڈیا کے قیام کا بندوبست کرتا ہے۔
vi۔ یہ بل کمیونٹی ثالثی فراہم کرتا ہے۔
قانون سازی سے قبل مشاورتی عمل کے ایک حصے کے طور پر بل کےمذکورہ مسودے کی ایک نقل تبصرے کے لئے محکمہ قانونی امور کی اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دی گئی ہے: (http://legalaffairs.gov.in/(
****
U.No:12554
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1769568)
Visitor Counter : 289