کامرس اور صنعت کی وزارتہ

بھارت اور بھوٹان کے درمیان تجارت کے لئے سات اضافی داخلی/خارجی راستے ہوں گے


2014 سے بھارت اور بھوٹان کے درمیان تجارت دوگنی سے بھی زیادہ ہوگئی ہے, 15-2014 میں 484 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 21-2020 میں 1083 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے

بھارت-بھوٹان کامرس سکریٹری سطح کی میٹنگ آج نئی دہلی میں منعقد ہوئی

Posted On: 03 NOV 2021 6:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:3  نومبر،2021۔بھارت اور بھوٹان کے درمیان تجارت اور راستے کے مسائل پر آج یہاں کامرس سکریٹری سطح کی میٹنگ منعقد ہوئی۔

بھارتی وفد کی قیادت محکمہ برائے تجارت، وزارت تجارت و صنعت، حکومت ہند کے سکریٹری جناب بی وی آر سبرامنیم نے کی، جبکہ بھوٹانی وفد کی قیادت اقتصادی امور کی وزارت، شاہی مملکت بھوٹان کے سکریٹری عالی مرتبت داشو کرما شیرنگ نے کی۔

دونوں فریقوں نے موجودہ تجارتی اور راہداری امور پر وسیع تبادلہ خیال کیا جس میں دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات اور باہمی دلچسپی کے امور، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ لیٹرز آف ایکسچینج (ایل او ای) کے ذریعے بھارت اور بھوٹان کے درمیان تجارت کے لئے درج ذیل سات اضافی داخلے/خارجی راستوں کو باقاعدہ بنایا گیا:-

1. ناگرکاٹا لینڈ کسٹم اسٹیشن بغیر اجناس کی پابندی کے۔

2. اگرتلہ لینڈ کسٹم اسٹیشن بطور انٹری/ایگزٹ پوائنٹ۔

3. پانڈو بندرگاہ (گوہاٹی اسٹیمر گھاٹ) ایک انٹری/ایگزٹ پوائنٹ کے طور پر، دھوبری میں سرحد پار کنٹرول کے تابع۔

4. جوگی گھوپا بندرگاہ ایک انٹری/ایگزٹ پوائنٹ کے طور پر، دھوبری میں سرحد پار کنٹرول کے تابع ہے۔

5. ایشین ہائی وے 48 جو بھارت میں تورشا ٹی گارڈن اور بھوٹان میں اہللے کو جوڑتا ہے، ایک اضافی روٹ کے طور پر جائیگاؤں کے لینڈ کسٹم اسٹیشن سے ملتا ہے۔

6. کامردویسہ بطور انٹری/ایگزٹ پوائنٹ۔

7. بیرپارہ بطور انٹری/ایگزٹ پوائنٹ۔

یہ تجارت، کامرس اور ٹرانزٹ پر 2016 کے بھارت-بھوٹان معاہدے کے پروٹوکول کا ایک ضمیمہ بنائے گا۔ اس سے بھارت-بھوٹان کی باہمی تجارت کو ہمارے باہمی مفاد میں سہولت ملے گی۔

2014 سے بھارت اور بھوٹان کے درمیان تجارت بڑھ کر دوگنی سے بھی زیادہ ہوگئی ہے۔ 15-2014 میں یہ 484 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 21-2020 میں 1083 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہے۔

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 12519



(Release ID: 1769370) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi , Bengali