امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کے تناظر میں قومی یوم یکجہتی پر گجرات کے کیوڈیا
میں منعقدہ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے اور پریڈ کی سلامی لی
ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن کے نام سے مشہور سردار پٹیل کی اسٹیچو آف یونیٹی پر گلہائے عقیدت نذر کرکے انھیں خراج عقیدت پیش کیا
اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ویڈیو پیغام نشر کیا گیا
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کو قومی یوم یکجہتی کے طور پر منانے کی جو روایت ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شروع کی ہے، آج اسے ہم آگے بڑھا رہے ہیں
ملک کی آزادی کے 75 برس ہورہے ہیں اور اس وقت ملک کے وزیر اعظم نے آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا ہے
آج اس قومی یوم یکجہتی کی ایک الگ اہمیت بھی ہے، کیونکہ یہ قومی یوم یکجہتی آزادی کا امرت مہوتسو کا دن بھی ہے
جناب نریندر مودی نے ہم سب کے سامنے شاندار، ترقی یافتہ، خوش حال، محفوظ، مہذب اور تعلیم یافتہ بھارت کا عزم رکھا ہے
ملک کی سلامتی، اقتصادی اصلاح، ملک کو خودکفیل بنانے اور میک اِن انڈیا سمیت جناب مودی نے ہر شعبے میں نئی پہل کی ہے
آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے 15 اگست 1947 سے لے کر آج تک ہمارے سامنے متعدد حصول یابیاں، کامیابیاں، جدوجہد اور قربانیاں ہیں اور انھیں لے کر ملک کیسے آگے بڑھے، اس کا عزم کرنا ہے
1857 سے 1947 تک ہماری جدوجہد آزادی رہی، مختلف قسم کی آزادی کے لئے لڑائیاں لڑی گئیں، کئی لوگوں نے اپنا سب کچھ قربان کیا، ایسے معروف و غیر معروف سبھی مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے، انھیں یاد بھی کرنا ہے، ان کے ایثار پسندانہ جذبے سے تحریک لے کر بچوں اور نوجوان نسل کو آگے ملک کی تعمیر میں لگنا ہے
صدیوں میں کبھی کوئی ایک ہی سردار بن پاتا ہے اور وہ ایک سردار صدیوں تک شمع جلائے رکھتا ہے
سردار صاحب ہی تھے جنھوں نے آزادی کی تحریک میں کسانوں کی آواز بلند کی، امداد باہمی کی بنیاد ڈالی اور انگریزوں کے سامنے آزادی کی تحریک کے عملی پہلو کی ہمیشہ قیادت کی
سردار صاحب کی دی ہوئی تحریک نے ہی اس ملک کو متحد رکھنے کا کام کیا ہے اور ان کی تحریک ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں متحد رکھنے میں کامیاب ہورہی ہے
یہ جگہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دوراندیشی کا نتیجہ ہے اور یہیں سے آنے والی نسلیں ملک کو متحد رکھنے کی ترغیب لے کر جاتی ہیں
ساٹھ کروڑ غریبوں اور ایک سو تیس کروڑ شہریوں کو ملک کی ترقی کے سفر اور ملک کے اتحاد و سالمیت کے ساتھ جوڑنے کا جو عزم وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کیا ہے وہ ہمارے مرد آہن سردار پٹیل کے خوابوں کی ضرور تکمیل کرے گا
جناب مودی نے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت، محفوظ بھارت اور نئی تعلیمی پالیسی کے توسط سے تعلیم یافتہ بھارت کا ہدف رکھا ہے، ساتھ ہی ہماری زبانوں کو وقار دلانے کا ہدف بھی ان کے پیش نظر ہے
یہ آسمان چھوتا سردار صاحب کا مجسمہ آج پوری دنیا کو پیغام دے رہا ہے کہ بھارت کا مستقبل روشن ہے، بھارت کے اتحاد اور سالمیت کو کوئی تباہ نہیں کرسکتا
سردار صاحب کی زندگی ہم سب کے لئے، بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کے لئے باعث تحریک ہے
جو لوگ سوچتے تھے کہ آزاد بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوکر بکھر جائے گا، ان کے ارادوں پر پانی پھیرتے ہوئے سردار پٹیل نے ایک متحدہ بھارت کی تعمیر کی
سردار صاحب کی زندگی، شخصیت ہم سب کو ہمیشہ تحریک دیتی رہے گی اور ہماری رہنمائی کرتی رہے گی
آج جو ہم بھارت ماتا کی متحدہ شکل دیکھ رہے ہیں وہ صرف اور صرف سردار صاحب کے کاموں کا ہی نتیجہ ہے
Posted On:
31 OCT 2021 4:28PM by PIB Delhi
الگ الگ ریاستوں کو بھارت میں جوڑنے کے ساتھ ہی ملک کا ایک اور حصہ ایسا تھا جس پر کسی کی توجہ نہیں گئی تھی، وہ تھا ’لکشدیپ‘، سردار پٹیل نے بھارتی بحریہ کو صحیح وقت پر ’لکشدیپ‘ بھیج کر اسے بھارت کا جزو لاینفک بنایا
سردار صاحب نے آزادی کے بعد بھارت کو متحد کرنے کا کام کیا، لیکن بدقسمتی سے سردار صاحب کو بھلانے کی کوشش کی گئی
آزادی کے بعد، ان کے تعاون کو مناسب احترام اور مقام کبھی نہیں ملا، نہ انھیں بھارت رتن دیا گیا اور نہ انھیں مناسب احترام دیا گیا
یہ اسٹیچو آف یونیٹی پوری دنیا کے لئے یہ پیغام ہے کہ بھارت کے اتحاد کو کوئی توڑ نہیں سکتا، بھارت کی سالمیت کو کوئی تباہ نہیں کرسکتا اور بھارت کے اقتدار اعلیٰ کے ساتھ کوئی چھیڑخانی نہیں کرسکتا
ملک بھر کے کسانوں کے زراعت میں استعمال ہونے والے اوزاروں کا لوہا جمع کرکے جناب نریندر مودی نے سردار صاحب کا ایک بہت بڑا مجسمہ بنانے کا تصور کیا
اس مجسمہ میں استعمال کیا گیا لوہا ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کے ہل یا دیگر زرعی اوزاروں کو پگھلاکر بنایا گیا ہے اور یہ سردار صاحب کو سچا خراج عقیدت ہے
اس اسٹیچو آف یونیٹی کی تعمیر صرف 46 مہینوں میں مکمل کی گئی ہے
میں اس کا ذکر ملک کے نوجوانوں کے سامنے اس لئے کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ملک کے اتحاد کے اس تیرتھ استھل کو ایک بار دورہ ضرور کریں، یہاں سے جو شعور اور توانائی حاصل ہوگی وہ آنے والی زندگی میں ملک کے لئے کام کرنے کی تحریک دے گی
ملک کو حاصل ہوئی کامیابیوں کو یاد کرنا ہے مگر ساتھ ہی 100 سال بعد ملک کہاں کھڑا ہوگا اس کا تصور اور عزم بھی آج کی نسل کو کرنا ہے
سات سال کے اندر ایک الگ طرح کے بھارت، جس کا تصور سردار پٹیل نے کیا تھا، ایسے بھارت کی تعمیر کی امید ملک کے 130 کروڑ لوگوں اور خاص طور پر ملک کے 60 کروڑ غریبوں کے من میں بیدار کی ہے
آج قومی یوم یکجہتی، جو آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں آیا ہے، اس دن ہم عزم کریں کہ ہم اپنی پوری زندگی سردار پٹیل کے بتائے راستے پر چل کر اس ملک کو مضبوط اور سردار پٹیل کے خوابوں کا ملک بنائیں گے
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ آج سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کے تناظر میں قومی یوم یکجہتی پر گجرات کے کیوڈیا میں منعقدہ پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے۔ انھوں نے ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن کے نام سے مشہور سردار پٹیل کی اسٹیچو آف یونیٹی پر گلہائے عقیدت پیش کرکے انھیں خراج عقیدت پیش کیا۔ بیرونی دورے پر ہونے کے سبب اس موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ویڈیو پیغام نشر کیا گیا۔
اس موقع پر اپنی تقریر میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جو روایت ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شروع کی ہے، ہمارے ملک کے پہلے وزیر داخلہ اور مرد آہن سردار ولبھ بھائی پٹیل کے یوم پیدائش کو قومی یوم یکجہتی کے طور پر منانے کی، آج اسے ہم آگے بڑھا رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس قومی یوم یکجہتی کی ایک الگ اہمیت بھی ہے، کیونکہ یہ قومی یوم یکجہتی آزادی کا امرت مہوتسو کا دن بھی ہے۔ آزادی کے امرت مہوتسو کے دوران آنے والا یہ قومی یوم یکجہتی ہم سب کے لئے خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ سردار صاحب نے آزادی کے بعد، جب انگریزوں نے ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازش کی تھی، بھارت، پاکستان اور 550 سے زیادہ ریاستوں کو الگ کرکے ملک کے ٹکڑے ٹکڑے کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، اسے ناکام کرتے ہوئے ایک متحد بھارت بنانے کا عزم کیا تھا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کی آزادی کے 75 سال ہورہے ہیں اور اس وقت ملک کے وزیر اعظم نے آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا۔ آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے ایک طرف تو 15 اگست 1947 سے لے کر آج تک ہمارے سامنے کئی حصول یابیاں، کامیابیاں، جدوجہد اور قربانیاں ہیں اور انھیں لے کر ملک کیسے آگے بڑھے اس کا عزم کرنا ہے۔ دوسری طرف 1857 سے لے کر 1947 تک آزادی کی ہماری جدوجہد رہی، متعدد طرح کی آزادی کی لڑائیاں لڑی گئیں، کئی لوگوں نے اپنا سب کچھ قربان کردیا، ایسے معروف و غیر معروف سبھی مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت بھی پیش کرنا ہے، انھیں یاد بھی کرنا ہے اور ان کے ایثار پسندانہ جذبے سے تحریک لے کر بچوں اور نوجوان نسل کو آگے ملک کی تعمیر میں لگانا ہے، اسی لئے آج اس قومی یوم یکجہتی کی انوکھی اہمیت ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج سردار پٹیل کا یوم پیدائش ہے اور میں آج سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ صدیوں میں کبھی کوئی ایک ہی سردار بن پاتا ہے اور وہ ایک سردار صدیوں تک شمع جلائے رکھتا ہے۔ سردار صاحب کی دی ہوئی تحریک نے ہی اس ملک کو متحد رکھنے کا کام کیا اور ان کی تحریک ملک کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں متحد رکھنے میں کامیاب ہورہی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ کیوڈیا صرف ایک جگہ کا نام نہیں ہے، یہ ایک تیرتھ استھان بن گیا ہے، قومی اتحاد، قومی یکجہتی، وطن دوستی کا تیرتھ استھل، اور یہ آسمان چھوتا سردار صاحب کا مجسمہ آج پوری دنیا کو پیغام دے رہا ہے کہ بھارت کا مستقبل روشن ہے، بھارت کے اتحاد اور سالمیت کو کوئی تباہ نہیں کرسکتا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار صاحب کی زندگی ہم سب کے لئے، بالخصوص بچوں اور نوجوانوں کے لئے باعث تحریک ہے۔ سردار صاحب ایک غریب کسان کے گھر میں پیدا ہونے کے بعد بیرسٹر تک کی پڑھائی کرکے اپنا کیریئر چھوڑکر گاندھی جی کی اپیل پر تحریک آزادی سے منسلک ہوئے۔ جب ملک آزاد ہوا تب انگریز ملک کے سامنے کئی طرح کے بحران چھوڑ کر گئے۔ ایک طرف تقسیم کا بحران تھا، نیا نظام حکومت بنانے کا سوال تھا، نیا آئین بنانا تھا اور سب سے بڑا بحران تھا 500 سے زیادہ ریاستوں کو یونین آف انڈیا میں شامل کرنا۔ لیکن سردار پٹیل نے کمزور ہوتی صحت کے باوجود یہ کام پورا کیا اور جو لوگ سوچتے تھے کہ آزاد بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوکر بکھر جائے گا، ان کے ارادوں پر پانی پھیرتے ہوئے سردار پٹیل نے ایک متحد بھارت کی تعمیر کی۔ سردار صاحب کی زندگی، ان کی شخصیت ہم سب کو ہمیشہ تحریک دیتی رہی ہے اور ہماری رہنمائی کرتی رہی ہے۔ سردار صاحب ہی تھے جنھوں نے تحریک آزادی میں کسانوں کی آواز بلند کی، امداد باہمی کی بنیاد ڈالی اور انگریزوں کے سامنے تحریک آزادی کے عملی پہلو کی قیادت کی۔ وہ کسی بھی بات کو بیباک طریقے سے رکھنے میں جھجکتے نہیں تھے۔ آج جو ہم بھارت ماتا کی متحدہ شکل دیکھ رہے ہیں وہ صرف اور صرف سردار صاحب کے کاموں کا ہی نتیجہ ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جب سارے رجواڑوں کا انڈین یونین میں انضمام کرنا تھا تب سردار صاحب کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ صبح پانچ بجے سے رات گیارہ بجے تک میٹنگیں ہوتی تھیں۔ ملک کے الگ الگ حصوں کو بھارت کے ساتھ جوڑ نے کا کام سردار صاحب نے کیا۔ الگ الگ ریاستوں کو بھارت میں جوڑنے کے ساتھ ہی ملک کا ایک اور حصہ ایسا تھا جس پر کسی کی توجہ نہیں گئی تھی، وہ تھا لکشدیپ۔ سردار پٹیل نے بھارت کی بحریہ کو صحیح وقت پر لکشدیپ بھیج کر اسے بھارت کا جزولاینفک بنایا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سردار صاحب نے آزادی کے بعد بھارت کو متحد کرنے کا کام کیا، لیکن بدقسمتی سے سردار صاحب کو بھلانے کی کوشش کی گئی۔ آزادی کے بعد ان کے تعاون کو مناسب احترام اور مقام کبھی نہیں ملا، نہ انھیں بھارت رتن دیا گیا اور نہ انھیں مناسب احترام دیا گیا۔ لیکن سورج کو بھلا اتنی دیر تک ڈھک کر رکھ سکتے ہیں۔ حالات بدلے، ملک بدلا اور آج سردار صاحب کو بھارت رتن بھی ملا ہے اور دنیا کا سب سے بلند سردار صاحب کا مجسمہ ہم سب کے سامنے ہے۔ یہ اسٹیچو آف یونیٹی پوری دنیا کو پیغام ہے کہ بھارت کے اتحاد کو کوئی توڑ نہیں سکتا، بھارت کی سالمیت کو کوئی تباہ نہیں کرسکتا اور بھارت کے اقتدار اعلیٰ کے ساتھ کوئی چھیڑ خانی نہیں کرسکتا اور اس کی علامت یہ اسٹیچو آف یونیٹی ہے۔ 182 میٹر بلند اسٹیچو آف یونیٹی کی اونچائی اسٹیچو آف لبرٹی سے دوگنی ہے۔ اس مجسمہ کا افتتاح جب ہمارے وزیر اعظم اور اس وقت کے گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب نریندر مودی نے کیا تھا تب انھوں نے کہا تھا کہ اسٹیچو آف یونیٹی کی تعمیر سردار صاحب کے کام کرنے کے طریقوں کے مطابق ہوگی۔ پوری زندگی انھوں نے کسانوں کی آواز بلند کرنے میں لگائی، انگریزوں کے خلاف متعدد کسانوں کی ستیہ گرہ تحریک چلائی، باردولی ستیہ گرہ کے سبب ہی انھیں سردار کا خطاب ملا تھا۔ ملک بھر کے کسانوں کے زراعت میں استعمال ہونے والے اوزاروں کا لوہا جمع کرکے جناب نریندر مودی نے سردار صاحب کا ایک بہت بڑا مجسمہ بنانے کا تصور کیا۔ اس مجسمہ میں لگا لوہا ملک بھر کے کروڑوں کسانوں کے ہل یا کسی دیگر زرعی اوزار کو پگھلاکر حاصل کیا گیا لوہا ہے اور یہ سردار صاحب کو سچا خراج عقیدت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 135 میٹر بلندی پر ایک وزیٹر گیلری ہے، جس میں 200 لوگ بیٹھ کر یہ حیرت انگیز منظر دیکھ سکتے ہیں۔ اس اسٹیچو آف یونیٹی کی تعمیر صرف 46 مہینوں میں مکمل کی گئی ہے، اس میں 70 ہزار میٹرک ٹن سیمنٹ کا استعمال ہوا ہے۔ 6 ہزار میٹرک ٹن اسٹرکچرل اسٹیل اور 18500 میٹرک ٹن ری انفورسمنٹ بار کا استعمال ہوا ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اسٹیچو آف یونیٹی سردار سروور باندھ سے 3.5 کلومیٹر کی دوری پر ایک خوبصورت جگہ پر بنائی گئی ہے۔ میں اس کا ذکر ملک کے نوجوانوں سے اس لئے کرتا ہوں کہ وہ ہمارے ملک کے اتحاد کے اس تیرتھ استھل کا ایک بار دورہ ضرور کریں۔ یہاں سے جو شعور اور توانائی حاصل ہوگی وہ آنے والی زندگی میں ملک کے لئے کام کرنے کی تحریک دے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے افتتاح کے 30 مہینے کے اندر 50 لاکھ لوگوں نے اسٹیچو آف یونیٹی کا دیدار کیا۔ ایک سال میں اسٹیچو آف یونیٹی میں امریکہ کے اسٹیچو آف لبرٹی کے پٹ- فال (لوگوں کی آمد) کو پار کرلیا۔ آج یہاں ہر روز 15 ہزار سے زیادہ سیاح آتے ہیں اور سردار صاحب کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ جگہ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشی کا نتیجہ ہے اور یہیں سے آنے والی نسلیں ملک کو متحد رکھنے کی تحریک لے کر جاتی ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جب بھارت میں 2014 میں تبدیلی ہوئی، مودی جی کی قیادت میں حکومت بنی تب 31 اکتوبر کو قومی یوم یکجہتی کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ اس لئے کیا گیا تاکہ ملک کی آزادی اور اس کے بعد ملک کو متحد رکھنے کے لئے سردار پٹیل نے جو جدوجہد کی وہ برسوں تک ہماری نوجوان نسل کو تحریک دیتی رہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ عوامی تعاون سے تیار یہ مجسمہ اس کی علامت ہے۔ ہمارے اتحاد کو اجاگر کرتے ہوئے رن آف یونیٹی بھی اسی دن شروع ہوتی ہے اور صبح سبھی لوگ قومی اتحاد دوڑ میں شامل ہوتے ہیں۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کا سال ہم سب کے لئے بہت اہم ہے۔ ملک کو حاصل ہوئی کامیابیوں کا ذکر خیر تو کرنا ہی ہے مگر ساتھ ہی 100 سال بعد ملک کہاں کھڑا ہوگا اس کا تصور اور عزم بھی آج کی نسل کو ہی کرنا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب آزادی کے 100 سال پورے ہوں گے تب ملک کہاں ہوگا اس کا فیصلہ اور عزم ہمارے ملک کے عوام اور بالخصوص آج کی نوجوان نسل کو کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک کے 130 کروڑ عوام ایک ایک عزم کرتے ہیں اور پوری زندگی اس پر عمل کرتے ہیں تو یہ ملک کے آگے بڑھنے کے لئے بہت بڑا ذریعہ بنے گا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی نے ہم سب کے سامنے ایک عزم رکھا ہے، شاندار، ترقی یافتہ، خوش حال، محفوظ، مہذب اور تعلیم یافتہ بھارت کا عزم۔ اس عزم کے حصول کے لئے ہم سب کو آزادی کے امرت مہوتسو سال کو عزم کے سال کے طور پر بھی منانا چاہئے۔ ہم سب کو عزم کرکے ملک کو آگے بڑھانے کے لئے پوری زندگی ملک کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ تصور کیجئے اگر ایک بچہ عزم کرتا ہے کہ وہ کھانے کے برتن میں ایک بھی اناج کا دانا نہیں چھوڑے گا اور بارہویں کلاس میں پڑھنے والی بچی عزم کرتی ہے کہ پوری زندگی ٹریفک ضابطوں کی خلاف ورزی نہیں کروں گی تو ملک کا کتنا زیادہ فائدہ ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر اس طرح 130 کروڑ عوام ایک ایک عزم کریں تو 130 کروڑ عزائم کا گلدستہ ملک کو آگے بڑھانے کے لئے یقیناً ہی نتیجہ خیز ثابت ہوگا۔
جناب شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی نے متعدد شعبوں میں تبدیلیاں کی ہیں۔ ملک کے تحفظ، اقتصادی اصلاح، ملک کو خودکفیل بنانے اور میک اِن انڈیا سمیت جناب مودی نے ہر شعبے میں نئی پہل کی ہے۔ سات سال کے اندر ایک الگ طرح کے بھارت، جس کا تصور سردار پٹیل نے کیا تھا، ایسے بھارت کی تعمیر کی امید ملک کے 130 کروڑ لوگوں بالخصوص ملک کے 60 کروڑ غریبوں کے من میں بیدار کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ سات سال ملک کے 60 کروڑ غریبوں کے لئے وقف رہے ہیں۔ جناب مودی نے ان سات برسوں میں ملک کے 60 کروڑ غریبوں کو بھارت کی تحریک کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ آزادی کے 70 سال تک ملک کے کروڑوں غریب شہری کبھی بھی اپنے آپ کو ملک کی ترقی کے عمل کے ساتھ وابستہ نہیں مانتے تھے۔ جناب مودی نے سات سال میں ان کے گھر میں بجلی، بیت الخلاء، گیس سلنڈر اور پردھان منتری آیوشمان بھارت اسکیم کا کارڈ جیسی کئی اسکیموں کا فائدہ پہنچایا۔ وزیر اعظم نے 2022 تک ہر گھر میں نل سے پینے کا صاف پانی پہنچانے کا کام ہاتھ میں لیا ہے۔ اب ملک کے 60 کروڑ غریب لوگوں کو لگتا ہے کہ وہ بھی ملک کی ترقی کے سفر کا حصہ ہیں اور قوم کی تعمیر میں وہ بھی اپنا کچھ تعاون دے سکتے ہیں۔ یہ جذبہ جو بیدار ہوا ہے، 60 کروڑ غریبوں اور 130 کروڑ شہریوں کو ملک کے ترقی کے سفر اور قوم کے اتحاد و سالمیت کے ساتھ جوڑنے کی جو کوشش وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کی ہے، وہ ہمارے مرد آہن سردار پٹیل کے خواب کی ضرور تکمیل کرے گی۔ ایک ایسے بھارت کی تعمیر کرے گی جو دنیا میں بھارت کو اس کا مناسب مقام دلائے گا۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ مودی جی نے پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت، محفوظ بھارت اور نئی تعلیمی پالیسی کے توسط سے تعلیم یافتہ بھارت کا ہدف رکھا ہے۔ ساتھ ہی ہماری زبانوں کو وقار دلانے کا ہدف بھی پیش نظر ہے۔ آج کا دن ہم سب کے لئے بہت اہم ہے۔ آج قومی یوم یکجہتی جو آزادی کے امرت مہوتسو کے سال میں آیا ہے، اس دن ہم سب عہد کریں کہ ہم اپنی پوری زندگی سردار پٹیل کے بتائے راستے پر چل کر اس ملک کو مضبوط اور سردار پٹیل کے خوابوں کا ملک بنائیں گے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 12392
(Release ID: 1768305)
Visitor Counter : 523