امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج دہرادون، اتراکھنڈ میں مکھیا منتری گھسیاری کلیان یوجنا اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کمپیوٹرائزیشن کا آغاز کیا


دیو بھومی اتراکھنڈ کو جناب اٹل بہاری واجپائی نے بنایا تھا اور اتراکھنڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی نوجوان شہید ہوئے تھے

آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ بنایا اور جناب نریندر مودی اسے ترقی دیں گے اور ریاست کی ہمہ گیر ترقی ہوگی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند ایک ایکشن پلان تیار کر رہی ہے، جس کے تحت پورے ملک میں تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے اور انہیں ضلعی بینکوں، ریاستی کوآپریٹو بینکوں اور نبارڈ سے منسلک کرنے کی کوشش کی جائے گی

کوآپریٹو تحریک کو پچھلی حکومتوں نے کمزور کیا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جس سال ہم آزادی کا امرت مہوتسو کا جشن منا رہے ہیں، باہمی امداد کی ایک نئی وزارت بناکر باہمی امداد سے منسلک کروڑوں کسانوں، خواتین، مزدوروں، ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے

آج ایک ساتھ تین پروگرام شروع کیے گئے ہیں، اتراکھنڈ کے تمام پی اے سی ایس (پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی) کا کمپیوٹرائزیشن، وزیر اعلیٰ گھسیاری کلیان یوجنا اور کوآپریٹو ٹریننگ سینٹرز کا آغاز کیا گیا

جناب نریندر مودی کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور غریبوں کا درد ان کے دل کے قریب ہے

سیلاب کے وقت اور کووڈ 19 وبا کے دوران ریاست میں اپوزیشن کہاں تھی؟

اپوزیشن پارٹی بدعنوانی اور گھوٹالوں کا مترادف ہے اور کسی بھی ریاست کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کر سکتی ہے

یہ نہ تو غریبوں کے بارے میں سوچ سکتی ہے اور نہ ہی اچھی انتظامیہ فراہم کر سکتی ہے، صرف ہماری پارٹی ہی غریبوں کی فلاح و بہبود اور جناب مودی کی قیادت میں اچھی انتظامیہ فراہم کر سکتی ہے

جو لوگ خوشامد پسندی میں یقین رکھتے ہیں وہ ریاست اتراکھنڈ کے لیے کبھی کام نہیں کر سکتے

پچھلی حکومت نے اتراکھنڈ کا کوئی بھلا نہیں کیا اور ترقی کی ہوا اسی وقت چلی جب اتراکھنڈ کے لوگوں نے پوری اکثریت سے ہماری پارٹی کی حکومت کو منتخب کیا

دیگر ریاستوں سے پہلے 100 فیصد ویکسینیشن حاصل کرنے والی ریاستوں میں اتراکھنڈ بھی شامل ہے

Posted On: 30 OCT 2021 6:34PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی:30 اکتوبر،2021۔

کوآپریٹیو کے ذریعے گنگا جل کی تقسیم کا کام شروع ہو گیا ہے، جس سے ملک بھر میں ماں گنگا کے عقیدت مند گھر بیٹھے گنگا جل حاصل کر سکیں گے اور ان کی نجات کا راستہ بھی کھل جائے گا

کیداردناتھ کو شدید نقصان پہنچا، وزیر اعظم 5 نومبر کو وہاں بھگوان آدی شنکراچاریہ کی ایک بڑی مورتی کا افتتاح کریں گے

11,680 کروڑ روپے کی لاگت سے چاردھام کے لئے 890 کلومیٹر کی ہر موسم میں چلنے والی چار لین سڑک کی تعمیر مکمل ہونے کے قریب ہے

اس چھوٹی سی ریاست میں گزشتہ 5 برسوں میں جناب مودی نے 85,000 کروڑ  روپے کی سرمایہ کاری کی ہے

اتراکھنڈ میں ایسا کوئی گھر نہیں ہے جس میں فوج یا مرکزی مسلح پولیس فورس میں جوان نہ ہو، اتراکھنڈ کے فوجیوں نے ہمیشہ ملک کی حفاظت کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں

پچھلی حکومت، جو 70 سال تک اقتدار میں تھی، نے کبھی بھی جوانوں کے لئے ون رینک ون پنشن کی بات نہیں کی، جب آپ نے جناب مودی کو وزیر اعظم منتخب کیا، تو انھوں نے 2016 میں ون رینک ون پنشن کا مسئلہ فوراً ختم کر دیا تاکہ لاکھوں جوانوں کو ان کے حقوق مل سکیں

ہم ترقی پر یقین رکھتے ہیں، غریبوں کا درد جانتے ہیں کیونکہ یہ ہمارا لیڈر ہے جو چائے بیچنے والے غریب گھرانے سے اس عہدے پر پہنچا ہے

 

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج دہرادون، اتراکھنڈ میں مکھیا منتری گھسیاری کلیان یوجنا اور کوآپریٹو سوسائٹیوں کے کمپیوٹرائزیشن کا آغاز کیا۔ اس موقع پر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور مرکزی وزیر اجے بھٹ سمیت کئی معززین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015AY4.jpg

اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جناب اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ بنایا اور اتراکھنڈ ریاست کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی نوجوان شہید ہوئے۔ ہماری پارٹی بھی اس وقت اتراکھنڈ کے نوجوانوں کے مطالبے کی حمایت میں تھی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ریاست کے اپنے آخری دورے کے دوران جناب اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ بنایا تھا اور جناب مودی اس کو ترقی دیں گے اور ریاست کی ہمہ گیر ترقی ہوگی۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج تین پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔ سب سے پہلے اتراکھنڈ کے تمام پی اے سی ایس (پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی) کے کمپیوٹرائزیشن کا کام آج مکمل ہو گیا ہے۔ کمپیوٹرائزیشن کے ساتھ پی اے سی ایس اراکین کو کسی بھی گھوٹالے سے نمٹنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کمپیوٹرائزیشن سے پی اے سی ایس کو ضلعی بینکوں کے ساتھ، ضلعی بینکوں کو ریاستی کوآپریٹو بینکوں کے ساتھ اور ریاستی کوآپریٹو بینکوں کو نبارڈ کے ساتھ جوڑنے میں مدد ملتی ہے اور کسانوں کی تمام اسکیمیں پی اے سی ایس کے ذریعے کسانوں تک براہ راست پہنچتی ہیں۔ ملک کی بہت کم ریاستیں اب تک اس کام کو پورا کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہند ایک ایکشن پلان تیار کر رہی ہے، جس کے تحت ملک بھر کے تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے اور انہیں ضلعی بینکوں، کوآپریٹو بینکوں اور ان کے ساتھ منسلک کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002CRHG.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ دوسرا بڑا کام جو آج کیا گیا ہے وہ ہے مکھیا منتری گھسیاری کلیان یوجنا کا آغاز۔ ہم جانتے ہیں کہ موسم کی خراب صورتحال میں خواتین کو پہاڑیوں میں جانوروں کے لیے چارہ فراہم کرنے میں بڑی دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہاں پر تقریباً دو ہزار کسان تقریباً ایک ہزار ایکڑ اراضی پر مکئی کی کاشت کریں گے اور سائنسی طریقے سے غذائیت سے بھرپور جانوروں کی خوراک بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جس سے تقریباً ایک لاکھ کسان مستفید ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو تیسرا کام ہوا ہے وہ ہے کوآپریٹو ٹریننگ سنٹر کا افتتاح۔ کوآپریٹو تحریک کو آگے لے جانے کے لیے یہ کوآپریٹو ٹریننگ سینٹر بہت اہم ہیں۔ امداد باہمی کی تحریک کو پچھلی حکومتوں نے کمزور کر دیا تھا، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس

 سال جب ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں، امداد باہمی کی ایک نئی وزارت بنا کر کوآپریٹیو سے وابستہ کروڑوں کسانوں، خواتین، مزدوروں اور ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لئے ایک عظیم کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسوں تک کسی کو یہ یاد نہیں کہ اگر امداد باہمی نے تحریک کی شکل اختیار نہ کی تو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں، ماہی گیروں، خواتین اور جانوروں کے کاروبار میں مصروف مردوں کا کیا حال ہوگا۔ لیکن جناب مودی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور غریبوں کا درد ان کے دل کے قریب ہے۔ تربیت کے بغیر امداد باہمی کو فروغ نہیں دیا جا سکتا ہے۔ مکھیہ منتری گھسیاری کلیان یوجنا کے تحت 30 فیصد سبسڈی پر دو روپے فی کلو کے حساب سے جانوروں کا چارہ دیا جائے گا اور اس کے نتیجے میں خواتین کو کئی آفات سے بچایا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003SAE8.jpg

جناب امت شاہ نے پوچھا کہ سیلاب کے وقت اور کووڈ-19 وبا کے دوران ریاست میں اپوزیشن کہاں تھی۔ لیکن الیکشن آتے ہی اپوزیشن مختلف ایشوز پر مظاہرے اور پریس کانفرنسیں کرنا شروع کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بدعنوانی اور گھوٹالوں کا مترادف ہے اور یہ کسی بھی ریاست میں فلاح و بہبود کے لئے کام نہیں کر سکتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ نہ تو غریبوں کے بارے میں سوچ سکتی ہے اور نہ ہی اچھی انتظامیہ فراہم کر سکتی ہے اور صرف ان کی پارٹی ہی غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر سکتی ہے اور جناب مودی کی قیادت میں اچھی انتظامیہ فراہم کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2017 کے انتخابات کے دوران یہاں آئے تھے اور ہم نے اس وقت پارٹی کے منشور میں کئے گئے 85 فیصد وعدوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو وعدے توڑنے کی عادت ہے اور وہ اقتدار کے مزے لوٹ کر کسی فلاحی کام کو انجام نہیں دے سکتی ہے۔

جناب شاہ نے کہا کہ اپوزیشن اقتدار حاصل کرنا اور اس کا استعمال کرنا چاہتی ہے اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کبھی کام نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ خوشامد میں یقین رکھتے ہیں وہ کبھی بھی اتراکھنڈ کی فلاح و بہبود کے لیے کام نہیں کر سکتے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلی حکومت نے اتراکھنڈ کے لیے کوئی اچھا کام نہیں کیا اور ریاست میں ترقی کی ہوا اسی وقت چلی جب اتراکھنڈ کے لوگوں نے ان کی پارٹی کو مکمل اکثریت سے منتخب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جناب مودی نے ریاست کے تین وزرائے اعلیٰ کو ساتھ لے کر مکمل ترقی کی ایک نئی راہ ڈالی ہے اور اس کی وجہ سے اتراکھنڈ آگے بڑھ رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ETUG.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر برائے امداد باہمی نے کہا کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران اتراکھنڈ کی حکومت نے دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بچانے کے لیے کام کیا ہے۔ دیگر ریاستوں سے پہلے 100 فیصد ویکسینیشن حاصل کرنے والی ریاستوں میں اتراکھنڈ بھی شامل ہے۔ آکسیجن پلانٹس لگائے گئے، نئے ہسپتال کھولے گئے اور بستروں کی گنجائش بڑھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کووڈ کی تیسری لہر نہیں آئی لیکن اس کے باوجود اتراکھنڈ کی حکومت نے تیاری کی ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ حالیہ قدرتی آفات کے بارے میں حکومت ہند سے اطلاع ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ ایودھیا سے فوراً واپس آگئے۔ اس آفت میں ایک بھی شخص نے اپنی جان نہیں گنوائی۔ انہوں نے کہا کہ بچاؤ کی کارروائی دوسرے دن شروع ہوئی، جب انہوں نے ایک جائزہ میٹنگ کی اور انہیں معلوم ہوا کہ زیادہ تر کام شروع ہو چکا ہے۔ وہ جہاں بھی فضائی سروے کے لئے گئے، وزیر اعلیٰ، چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو سروے کی جا رہی جگہوں کے مسائل اور کہاں بہتری لانے کی ضرورت ہے، سبھی چیزوں کے بارے میں انہیں مکمل علم تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جہاں ایسی باشعور حکومت ہو وہاں ترقی خود بخود ہو جاتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کے ذریعے گنگا جل کی تقسیم کا کام شروع ہو گیا ہے، جس سے ملک بھر میں ماں گنگا کے عقیدت مندوں کو گھر بیٹھے گنگا جل حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ان کی نجات کا راستہ بھی کھل جائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ کیدارناتھ کو شدید نقصان پہنچا ہے اور وزیر اعظم 5 نومبر کو وہاں بھگوان آدی شنکراچاریہ کی ایک بہت بڑی مورتی کا افتتاح کریں گے اور ملک بھر کے شیوالوں کو اس سے جوڑ دیا گیا ہے۔ چاردھام کے لیے 11,680 کروڑ روپے کی لاگت سے 890 کلومیٹر کی ہمہ موسمی چار لین سڑک کی تعمیر مکمل ہونے کے قریب ہے۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ بدریویشال اور کیداردھام نہ صرف اتراکھنڈ بلکہ بھارت کا بھی فخر ہیں اور انہیں دوبارہ تعمیر کیا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ امرتسر-کولکاتہ صنعتی راہداری کے لئے 20,000 کروڑ کی سرمایہ کاری، رشی کیش اور کرن پریاگ کے درمیان 125 کلومیٹر کی نئی ریل لائن کے لئے 24,659 کروڑ روپے، قومی شاہراہ نگینہ-کاشی پور کو چار لین کرنے کے لئے 2,500 کروڑ روپے، قومی شاہراہ 74 کے لیے 757 کروڑ روپے وشنو گڑھ-پیپل کوٹی ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ پر 3,860 کروڑ روپے، تپوون وشنو گڑھ ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ پر 5,867 کروڑ روپے اور ٹہری پمپ سٹوریج پلانٹ پر 4,825 کروڑ روپے کا کام کیا گیا ہے۔ اس چھوٹی سی ریاست میں 5 سالوں میں جناب مودی نے 85,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔

جناب شاہ نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کو حساب دینا چاہئے کہ پچھلی مرکزی حکومت نے 10 سالوں میں اتراکھنڈ کے لئے کیا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت اور جناب پشکر دھامی کی قیادت میں صرف موجودہ حکومت ہی اتراکھنڈ کی بہتری کے لئے کام کر سکتی ہے اور اس کے علاوہ کوئی نہیں کر سکتا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ ریاست کی تشکیل کی تھی اور اسے ترقی دینا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔ اتراکھنڈ میں غریب خواتین کے گھروں میں گیس، بجلی اور بیت الخلاء نہیں تھے، یہ تمام کام اب جناب نریندر مودی نے کر دیے ہیں۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اتراکھنڈ کے ہر گھر کو 5 لاکھ روپے کا ہیلتھ کارڈ دیا گیا ہے اور یہ حکومت کا عزم ہے کہ اتراکھنڈ، جس کا علاقہ کافی مشکل ہے، اس کے ہر گھر کو نل کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 2022 تک پینے کا صاف پانی نلکوں کے ذریعے ہر گھر تک پہنچ جائے گا اور خواتین کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا۔ غریبوں کو 70 سالوں میں بینک اکاؤنٹس نہیں مل سکے تھے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 45 کروڑ بینک اکاؤنٹس کھولنے کا کام کیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اتراکھنڈ میں ایسا کوئی گھر نہیں ہے جس میں فوج یا مرکزی مسلح پولیس فورس میں جوان نہ ہو اور اتراکھنڈ کے سپاہیوں نے ہمیشہ ملک کی حفاظت کے لیے سب سے بڑی قربانی دی ہے۔ پچھلی حکومتوں نے، جو 70 سال تک اقتدار میں تھیں، کبھی بھی فوجی جوانوں کے لئے ون رینک ون پنشن کی بات نہیں کی، لیکن جب جناب نریندر مودی وزیر اعظم منتخب ہوئے تو انھوں نے 2016 میں ون رینک ون پنشن کا مسئلہ فوراً ختم کر دیا تاکہ لاکھوں جوانوں کو ان کے حقوق مل سکیں۔ ہم ترقی پر یقین رکھتے ہیں، غریبوں کا درد جانتے ہیں کیونکہ ہمارے لیڈر وہ ہیں جو ایک غریب چائے بیچنے والے خاندان سے اس عہدے پر پہنچے ہیں۔

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 12361


(Release ID: 1767982) Visitor Counter : 215