خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

قومی کمیشن برائے خواتین نے این اے ایل ایس اے کی شراکت داری میں خواتین کے لئے کل ہند قانونی بیداری پروگرام کا آغاز کیا


پروگرام کا مقصد مختلف قوانین کے تحت فراہم کرائے گئے قانونی حقوق اور تدابیر کے بارے میں خواتین کو معلومات فراہم کرانا ہے تاکہ وہ حقیقی زندگی کی چنوتیاں سامنا کرنے کے لئے تیار ہو سکیں

Posted On: 30 OCT 2021 4:23PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 30 اکتوبر 2021:

قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) نے قومی قانونی خدمات اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کی شراکت داری میں خواتین کے لئے ’’قانونی بیداری کے ذریعہ خواتین کی اختیارکاری‘‘ کے موضوع پر ایک کل ہند قانونی بیداری پروگرام کا آغاز کیا جس کا مقصد خواتین سے متعلق مختلف قوانین کے تحت قانونی حقوق اور تدابیر  فراہم کرانے کے بارے میں خواتین کو معلومات فراہم کرانا ہے تاکہ وہ حقیقی زندگی کے مسائل کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہو سکیں۔

 

اس پروگرام کا آغاز آج وارانسی اترپردیش میں،  سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج محترم جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی موجودگی میں، سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج اور اگزیکیوٹیو چیئرمین، این اے ایل ایس اے کے چیئرپرسن، محترم جسٹس یو یو للت، قومی کمیشن برائے خواتین محترمہ ریکھا شرمااور دیگر معززین  کی موجودگی میں کیا گیا۔

 

اپنے خطاب میں، جسٹس یو یو للت نے خواتین اختیار کاری کوفروغ دینے میں قانونی بیداری پروگراموں کی اہمیت کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ایسے ہی بیداری پروگراموں سے خواتین اختیارکاری کو فروغ حاصل ہوگا اور مجھے یہ بات کہنے پر فخر ہے کہ قومی کمیشن برائے خواتین کے تعاون سے، این اے ایل ایس اے خواتین کے لئے ان بیداری پروگراموں کا اہتمام کر رہا ہے۔‘‘ جسٹس للت نے کہا کہ، ’’شروعات میں ان پروگراموں کی نوعیت ایسی تھی کہ ہم ان اساتذہ کو تربیت فراہم کر رہے تھے جو بدلے میں سماج کے مختلف طبقات کی متعدد خواتین کو تربیت فراہم کریں گے اور انہیں ان کے قانونی حقوق کے بارے میں بیدار کریں گے۔‘‘

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، این سی ڈبلیو کی چیئرمین محترمہ ریکھا شرما نے کہا، ’’سماج کا ایک بڑا طبقہ ابھی بھی ان سہولتوں و امداد کے بارے میں بیدار نہیں ہے جو ان کے لئے دستیاب ہیں اور ہم ملک میں تمام اضلاع پر احاطہ کرتے ہوئے ایک وقت میں ایک قدم اٹھاکر اور ایک وقت میں ایک کیمپ لگاکر اس صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے ان حقوق کے بارے میں بیداری حاصل کرنا بہت ضروری ہے جو انہیں آئین کے ذریعہ عطا کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ ظلم کا شکار ہونے کی صورت میں حل تلاشنے اور انصاف کے لئے قانونی طور طریقوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

اس پروگرام کا مقصد شکایتوں کے ازالے کے لئے دستیاب انصاف کی فراہمی کے نظام کی مختلف مشینریوں کے بارے میں خواتین کو بیدار کرنے کے لئے باقاعدہ سیشنوں کے توسط سے ملک بھر کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر احاطہ کرنا ہے۔یہ پروجیکٹ خواتین اور لڑکیوں کو انڈین پینل کوڈ سمیت مختلف قوانین کے تحت فراہم کردہ ان کے حقوق کے بارے میں حساس بنانا ہے۔ یہ پروجیکٹ شکایات کے ازالے جیسے پولیس، انتظامیہ اور مقننہ ، کے لئے دستیاب مختلف چینلوں تک رسائی اور انہیں بروئے کار لانے کے طریقہ کار کے بارے میں بیداری فراہم کرے گا۔

اس سے قبل، کمیشن نے این اے ایل ایس اے کے ساتھ شراکت داری میں ، 15 اگست 2020 کو ، خواتین کے لئے زمینی سطح پر، ایک پائلٹ پروجیکٹ ’قانونی بیداری پروگرام‘کا آغاز کیا تھا۔ اس پائلٹ پروجیکٹ نے آٹھ ریاستوں ،اترپردیش، مہاراشٹر، مغربی بنگال، مدھیہ پردیش، راجستھان، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور آسام کے تمام اضلاع پر احاطہ کیا تھا۔

 

*****

ش ح۔اب ن ۔ م ف

U. NO. 12358



(Release ID: 1767962) Visitor Counter : 206