صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آئی سی ایم آر-این آئی ای ،چنئی میں آئی سی ایم آر اسکول آف پبلک ہیلتھ کی نئی عمارت کی عملی طورپر سنگھ بنیاد رکھی


اگلے تین برسوں میں کم از کم 150درمیانے درجے کے عوامی صحت کے پیشہ ور افراد کی تربیت کو یقینی بنایا جائے گا

بھارت صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیزی سے بڑھا رہا ہے اور اس سے عالمی سطح پر ہندوستان کا قد بڑھے گا:ڈاکٹر مانڈویہ

پبلک ہیلتھ ٹریننگ اور کمیونٹیز کے درمیان ایک مرئی انٹرفیس بنانے کی ضرورت ہےتاکہ تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کمیونٹیز کے مسائل سے موثر طریقے سے نمٹ سکیں: ڈاکٹر مانڈویہ

Posted On: 15 OCT 2021 6:31PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ، 15اکتوبر،2021

کیمیکل اور فرٹیلائزر اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج ورچوئل طریقے سے آئی سی ایم آر –نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایپی ڈیمیولوجی (این آئی ای)  ایپاپکم ،چنئی میں آئی سی ایم آر اسکول آف پبلک ہیلتھ  کی نئی عمارت کی  عملی طورپر بنیاد رکھی۔ سنگھ بنیاد رکھنے کی تقریب کی صدارت  ہیلتھ ریسرچ  کے محکمے میں سکریٹری پروفیسر بلرام بھارگوا اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی ڈائریکٹر  محترمہ پدما شری اورتمل ناڈو حکومت میں  صحت اور خاندانی بہبود کے پرنسیپل سکریٹری ڈاکٹر جے رادھا کرشنن کی موجودگی میں ہوئی۔  

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/HealthFKYE.jpg

آئی سی ایم آر اسکول آف پبلک ہیلتھ کی یہ نئی عمارت آئی سی ایم آر-این آئی ای کے اگلے تین برسوں  میں کم از کم 150 درمیانے درجے کے عوامی صحت  پیشہ ور افراد  کو تربیت دینے کے ہدف کی طرف پہلا قدم ہوگا۔ ناکافی تربیت یافتہ افرادی قوت والی ریاستوں کو خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منسکھ  مانڈویہ  نے کہا کہ اسکول آف پبلک ہیلتھ ملک میں عوامی افرادی قوت کو فروغ دے گا۔ آئی سی ایم آر سب سے آگے رہا ہے اور یہ قدم ملک میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے میں ان کی کوششوں کو مزید مضبوط کرے گا۔

اس بحران کے دوران ہندوستان کی کامیابیوں کو ظاہر کرتے ہوئے ، ڈاکٹر مانڈویہ  نے مزید کہا کہ دیسی صلاحیت کی تعمیر ، انسانی وسائل میں ہو یا ویکسینیشن میں ، ہندوستان صحت کے بنیادی ڈھانچے کو تیزی سے بڑھا رہا ہے اور اس سے عالمی سطح پر ہندوستان کا قد بلند ہوا ہے۔ آج ، کئی ممالک ہندوستان کی ویکسین کے خواہاں ہیں اور اس سے ہمیں اور ہمارے ہم وطنوں کو ہماری کوششوں پر فخر کرنا چاہیے۔

صحت کے پیشہ ور افراد کے اہم کردار کو دہراتے ہوئے ، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ ، ’’صحت سے متعلق افرادی قوت آبادی کو صحت کی مداخلت فراہم کرنے کا ایک چینل ہے۔ صحت کے نظام کو سنبھالنے کے لیے صحت کے پیشہ ور افراد کی ایک اہم تعداد ضروری ہے اور اکثر معیاری صحت کی خدمات کی فراہمی میں ایک اہم محدود عنصر ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں صحت عامہ کا ایک مضبوط نظام تشکیل دے کر صحت عامہ کی ثقافت کو فروغ دیا جائے۔ ‘‘انہوں نے صرف اس بات پر زور نہیں دیا کہ صحت عامہ کی تعلیم کو بین الاقوامی سطح کے برابر ہونا چاہیے بلکہ ہمارے ملک میں مقامی سطح پر صحت عامہ کے مسائل کا سامنا کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

صحت عامہ کی تعلیم کی اہمیت اور کمیونٹیوں میں اس کے نفاذ کی اہمیت کی نشاندہی کرتے ہوئے ، انہوں نے مزید کہا کہ ، ’’پبلک ہیلتھ ٹریننگ اور کمیونٹیز کے درمیان ایک مرئی انٹرفیس بنانے کی ضرورت ہے تاکہ تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کمیونٹیز کے مسائل سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکیں۔ بین الضابطہ تعلیم ، جو صحت عامہ کے پیشہ ور افراد کو صحت کے متعدد عاملوں کی نشاندہی کرنے اور کثیر شعبہ جاتی راستوں کے ذریعے ان پر اثرانداز ہونے کے قابل بناتی ہے ، کو فروغ دینا چاہیے۔ صحت عامہ کی تعلیم کو زیادہ حقیقی دنیا پر مبنی بننے کی ضرورت ہے اور پریکٹیشنر کو مسئلہ حل کرنے کی مہارت سے آراستہ کرنا ہے۔ صحت کے نظام کے ساتھ پبلک ہیلتھ ایجوکیشن کے انٹرفیس کو بڑھانا ضروری ہے ، خاص طور پر مختلف سطحوں پر صحت کی خدمات کے ساتھ ، اس بات کو یقینی بنانا کہ پبلک ہیلتھ پروفیشنلز مؤثر تبدیلی کے ایجنٹ بن سکیں اور صحت کے نظام کو زیادہ سے زیادہ کارکردگی اور مساوات کی طرف بڑھا سکیں۔

آئی سی ایم آر-این آئی ای کے بارے میں :

نئی سہولت آئی سی ایم آر-این آئی ای کے جاری عوامی صحت کی صلاحیت کے پروگراموں کی حمایت کرے گی ۔انسٹی ٹیوٹ 2001 سے بھارت میں پبلک ہیلتھ ورک فورس کو مضبوط بنانے کےلئے فیلڈ ایپی ڈیمیولوجی ٹریننگ پروگرام(ایف ای ٹی پی ) منعقد کررہا ہے۔انسٹی ٹیوٹ نے ملک کی 30 ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 300 سے زیادہ پبلک ہیلتھ پروفیشنلز کو تربیت دی ہے،جن میں 90 تمل ناڈو کےہیں ۔بھارتی پبلک ہیلتھ نظام کے ایف ای ٹی پی ٹرینی پبلک ہیلتھ ایمرجنسیز جیسے آفاف اور وبا کا جواب دے کر صحت کے پروگراموں کے کام کرنے کا اندازہ لگانے اور ریاست میں صحت عامہ کے مسائل کو ترجیح دینے کے لیے ایپیڈیمولوجک اسٹڈیز کر کے صحت عامہ کی مہارتیں سیکھتے ہیں۔ انسٹی ٹیوٹ (1) دو سالہ انڈیا ایف ای ٹی پی لیڈنگ ٹو  ایم پی ایچ (2) انڈیا ایپیڈیمک انٹیلی جنس سروس (ای آئی ایس)-ساؤدرن  حب (3) ایف ای ٹی پی-غیر مواصلاتی امراض اور (4) انٹرمیڈیٹ ایف ای ٹی پی-غیر مواصلاتی بیماریاں،پروگراموں کا انعقاد کرتا ہے۔

ایچ ایف ڈبلیو/ایچ ایف ایم –آئی  سی ایم آر این آئی ای اسکول آف پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن سیرمنی /15 اسکتوبر 2021/4

****

ش ح ۔ا م۔

U.NO:11006


(Release ID: 1764252)
Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil