سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان تعاون 2 ارب لوگوں کی خواہشوں کی نمائندگی کرتا ہے


یورپی یونین کے ایک وفد نے سفیر جناب اوگو آستوٹو کی قیادت میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے جناب جتیندر سنگھ سے ملاقات کی

یورپی یونین اور ہندوستان مستقبل میں طلبا کے زیادہ سے زیادہ تبادلے کے لیے پروگرام تیار کریں گے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

یورپی یونین نے بلیو اکنامی میں تعاون بڑھانے کی ہندوستان کی تجویز کی حمایت کی ہے، کیونکہ گہرے سمندر میں کان کنی کے عالمی اثرات ہیں

Posted On: 13 OCT 2021 4:29PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنسز (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کا دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان اور یورپی یونین (EU) کے درمیان تعاون 2 ارب لوگوں کی خواہشوں کی نمائندگی کرتا ہے۔

سفیر یوگو آستوٹو کی قیادت میں یورپی یونین کے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان-یورپی یونین سائنس اور ٹیکنالوجی معاہدے میں حال ہی میں پانچ سال کی مدت کی تجدید کی گئی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے یورپی یونین بھارت اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کثیر جہتی سطح پر مشترکہ وژن تیار کرنے پر بھی زور دیا۔

 

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس خیال کا حوالہ دیتے ہوئے کہ تمام سائنسی کاوشوں کا حتمی مقصد عام آدمی کے لیے ”زندگی میں آسانی“ لانا ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہندوستان-یورپی یونین کو صحت، زراعت، پانی، قابل تجدید توانائی، بایو ٹیکنالوجی، الیکٹرک موبیلٹی، انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت (AI)، روبوٹکس اور ماحولیات جیسے شعبوں میں تعاون کو بڑھانا چاہیے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اب تک حاصل کی گئی اچھی پیش رفت کی بنیاد پر، تحقیق اور جدت پر بڑھتی ہوئی کوششوں کے ذریعے مجموعی طور پر ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ 19 عالمی وبا نے معیشت کا عالمی منظر نامہ بدل دیا ہے اور سائنس اور ٹیکنالوجی کو سائنسدانوں اور محققین کے ساتھ مل کر اس وبا سے نمٹنے میں بڑا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے کووڈ سے لڑنے میں برتری حاصل کی ہے اور آج ہم ذمہ داری کے تحت عالمی مطالبے کے جواب میں مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین برآمد کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اطمینان کا اظہار کیا کہ ہندوستان مشن انوویشن پروگرام میں یورپی یونین کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے، جس کی قیادت فی الحال یورپی یونین کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا، ہندوستان مشن انوویشن 2.0 کو ڈیزائن کرنے میں قریبی طور پر شامل ہے، جہاں واضح نتائج اور وسائل کی وابستگی کے ساتھ وقت پابند مشنوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہندوستان موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں کے پیش نظر صاف ستھری توانائی تک رسائی کے لیے ممالک کے اعلی سطحی رابطے کے لیے پلیٹ فارم تیار کرنے میں مصروف ہے۔

اپنے تبصرے میں، یورپی یونین کے سفیر یوگو آستوٹو نے صاف توانائی، جینوم کی ترتیب، انٹارکٹیکا میں سمندری محفوظ علاقوں اور اعلی کارکردگی والے کمپیوٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے تحقیق میں تعاون جیسے علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ لوگوں کے مابین رابطے کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ سفیر نے ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان طلبا کے زیادہ سے زیادہ تبادلہ پروگراموں پر بھی زور دیا اور بتایا کہ ہندوستان کے 200 پی ایچ ڈی اور 80 اعلی اسکالر یورپی یونین میں سائنسی مطالعہ کر رہے ہیں۔

یورپی یونین کے سفیر نے حال ہی میں مشرقی انٹارکٹیکا اور ویڈل سمندر کو میرین پروٹیکٹڈ ایریاز (ایم پی اے) کے طور پر نامزد کرنے کی یورپی یونین کی تجویز کی ہندوستان کی طرف سے حمایت کرنے کے لیے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا شکریہ ادا کیا۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان-یورپی یونین کے درمیان سائنس اور ٹیکنالوجی معاہدے اور آئی پی آر کے اصولوں اور پالیسیوں کے مطابق، آئی پی آر، ڈیٹا شیئرنگ اور مواد/آلات کی منتقلی کی جائے گی۔ آئی پی آر اور ڈیٹا شیئرنگ میکانزم کے مسودے کے لیے ایک مشترکہ پینل تشکیل دیا جائے گا۔

                                               **************

 

ش ح۔ ف ش ع-ک ا   

U: 10044


(Release ID: 1763792) Visitor Counter : 176


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu