وزارت خزانہ
حکومت نے ایئر انڈیا سے سرمایہ نکالنے کو منظوری دی
ٹاٹا سنز کی ایس پی وی- ٹیلس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام ایئر انڈیا کی نیلامی میں کامیابی
Posted On:
08 OCT 2021 4:51PM by PIB Delhi
اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی (س سی ای اے) کے ذریعہ بااختیار بنائے گئے– امور داخلہ اور امدادی باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ ، خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن، کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل، شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا پر مشتمل ایئر انڈیا اسپیسفک الٹر نیٹیو میکانزم (اے آئی ایس اے ایم ) نے اے آئی ایکس ایل اور اے آئی ایس اے ٹی ایس میں ایئر انڈیا کی اکوٹی شیئر ہولڈنگ کے ساتھ ایئر انڈیا میں حکومت ہند کی 100 فیصد شیئر ہولڈنگ کے فروخت کے لئے میسرز ٹاٹا سنسز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی مکمل ملکیت والی معاون کمپنی میسرز ٹیلیس پرائیویٹ لمیٹیڈ کی سب سے اونچی بولی کو منظوری دے دی ہے۔ایئر انڈیا کے لئے انٹر پرائز ویلیو (ای وی) قیمت (اے آئی ایکس ایل اور اے آئی ایس اے ٹی ایس میں ایئر انڈیا کی شیئر ہولڈنگ سمیت ایئر انڈیا کے 100 فیصد شیئر) کے طور پر 18000 کروڑ روپے کی بولی کو کامیابی ملی ہے۔ اس ٹرانزیکشن میں زمین اور بلڈنگ سمیت غیر بنیادی اثاثہ شامل نہیں ہے، جس کی مالیت 14718 کروڑ روپے ہے جو کہ حکومت ہند کی انڈیا ایسیٹ ہولڈنگ لمیٹیڈ (اے آئی اے ایچ ایل) کو منتقل کئے جائیں گے۔
ایئر انڈیا اور اس کی معاون کمپنیوں سے سرمایہ نکالنے کا عمل سی سی ای اے سے اصولی طور پر منظوری کے ساتھ جون 2017 میں شروع ہوا تھا۔ پہلے دور میں کوئی ایکسپریشن آف انٹریسٹ حاصل نہیں ہوا۔ ابتدائی اطلاع کا میمورنڈم (پی آئی ایم) اورپی آئی ایم ایکسپریشن آف انٹریسٹ (ای او آئی) کی درخواست جاری کئے جانے کے ساتھ یہ عمل 27 جنوری 2020 سے دوبارہ شروع کیا گیا۔
مدت میں یہ توسیع کووڈ ۔ 19 عالمی وبا سے پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے کی گئی۔ جمع ہوجانے والے بڑے بڑے خساروں کی وجہ سے ایئر انڈیا کے قرض اور دیگر دین داریوں کے پیش نظر نیلامی کی شرائط میں اکتوبر 2020 میں ترمیم کی گئی، جس میں ممکنہ بولی دہندگان کو بیلنس شیٹ پھر سے تیار کرنے اور بولی حاصل کرنے کے امکانات اور مسابقت میں اضافے کا موقع دیا گیا۔ اصلی اور ترمیم شدہ دونوں شرائط کے مطابق تمام غیر بنیادی اثاثے (زمین، عمارتیں وغیرہ) کو اے آئی اے ایچ ایل کو منتقل کیا جائے گا اور اس لئے وہ ٹرانزکشن کا حصہ نہیں ہے۔اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا ہے کہ ملازموں اور ریٹائرڈ ملازموں کے مفاد کا خیال رکھا جائے۔
دسمبر 2020 میں سات ای او آئی موصول ہوئیں جن میں سے 5 بولی دہندگان کو شرائط پوری نہ کرنے پر نااہل قرار دیا گیا۔ آر ایس پی اور مسودہ شیئر پرچیز ایگریمنٹ (ایس پی اے) 30 مارچ 2021 کو جاری کیا گیا۔ایئر انڈیا نے اہل بولی دہندگان کو ورچوئل ڈاٹا روم کے ذریعہ مفصل معلومات فراہم کرائیں۔ انہیں نیلام کئے جانے والے اثاثوں اور فیسی لیٹیز کا جائزہ لینے کی اجازت بھی دی گئی۔ بڑی تعداد میں بولی دہندگان کی پوچھ گچھ کے جوابات بھی دیئے گئے۔ بولی دہندگان کی درخواست پربولی کی مقررہ تاریخ کو 15 ستمبر 2021 تک کے لئے آگے بڑھایا گیا تھا۔
اسٹریٹجک ڈس انوسٹمنٹ کے لئے منظور شدہ طریقے کے مطابق رائج طریقہ عمل کرتے ہوئے اندازہ قدر کی بنیاد پر ٹرانزکشن کے لئے سربمہر مالیاتی بولیوں کے موصول ہونے کے ساتھ ایک محفوظ قیمت مقرر کی گئی۔ محفوظ قیمت مقرر کرنے کے بعد پہلے سے موصولہ سربمہر مالیاتی بولیوں کو درج ذیل بولی دہندگان کی موجودگی میں کھولا گیا۔
- میسرز ٹیلیس پرائیویٹ لمیٹیڈ جو کہ میسر ز ٹاٹا سنز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی مکمل ملکیت والی معاون کمپنی ہے، جن کی ای وی 18000 کروڑ روپے ہے۔
- جناب اجے سنگھ کی قیادت والا کنسورشیم ، جس کی ای وی ہے 15100 کروڑ روپے
یہ دونوں بولیاں 12906 کروڑ روپے کی محفوظ قیمت سے زیادہ کی تھیں۔
اعلی وزارتی سطح کے بااختیار اے آٗئی ایس ائے ایم اور ڈس انوسمنٹ سے متعلق سکریٹریوں کے کور گروپ (سی جی ڈی)، بین وزارتی گروپ (آئی این جی) کی شمولیت کے ساتھ کثیر سطحی فیصلہ سازی کے ذریعہ بولی دہندگان کی رازداری کا لحاظ کرتےہوئے ایک شفاف طریقے سے ڈس انوسمنٹ کا یہ پورا عمل انجام دیا گیا ہے۔ ٹرانزکشن ایڈوائر، لیگل ایڈوائزر، ایسیٹ ویلیوور، اپنے متعلقہ شعبے کے پروفیشنلز نے اس پورے عمل کی حمایت کی ہے۔
آئندہ اقدام لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) جاری کرنے کا ہوگا اور اس کے بعد شیئر پرچیز ایگریمنٹ پر دستخط ہوں گے ، پھر کامیاب بولی دہندہ، کمپنی اور حکومت کو مقررہ شرائط پوری کرنی ہوں گی۔ اس ٹرانزیکشن کے دسمبر 2021 تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
(2021۔10۔08)
U-9862
(Release ID: 1762367)
Visitor Counter : 328