نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

شمال مشرقی خطے کے مالا مال حیاتیاتی وسائل اور مویشیوں کی حفاظت کرنے اور اس کے تحفظ کے لئے اختراعی تحقیق لائی جائیں ۔ نائب صدر کی سائنسدانوں سے اپیل


نائب صدر نے ناگالینڈ میں آئی سی اے آر۔ نیشنل ریسرچ سنٹر آن متھن اور ICAR ریسرچ کمپلکس برائے NEH ریجن کا دورہ کیا اور سائنسدانوں سے بات چیت کی

نائب صدر نے خطے کی قبائلی ثقافت سے ہم آہنگ مقامی خصوصیات پر مبنی ٹیکنالوجیز کے لئے کہا

نائب صدر نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ عالمی تمازت  کی وجہ سے کسانوں کو ممکنہ طور پر پیش آنے والے مسائل پر توجہ مرکوز کریں



Posted On: 07 OCT 2021 2:42PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج ناگا لینڈ کے دیما پور میں واقع آئی سی اے آر ۔ نیشنل ریسرچ سنٹر آن متھن کا دورہ کیا اور سائنسدانوں سے کہا کہ وہ شمال مشرقی خطے کے مالا مال حیاتیاتی وسائل او رمویشیوں کی حفاظت اور اس کے تحفظ کے لئے اختراعی تحقیق سامنے لائیں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان کا شمال مشرقی خطہ حیاتیاتی تنوع کی اہم آماجگاہ ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمارے سائنسی اداروں کو مقامی خصوصیات پر مبنی ایسی ٹیکنالوجیز کی ترقی وفروغ کی اہل اور ثقافتی اعتبار سے خطے کے قبائلی کلچر سے ہم آہنگ ہوں۔

آئی سی اے آر۔ نیشنل ریسرچ سنٹر آن متھن اور NEH خطے کے ICAR ریسرچ کمپلکس میں سائنسدانوں اور تحقیق کاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے سائنسدانوں سے کہا کہ وہ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی اور خوشحالی کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے زراعت کو جدید طرز کا بنائیں ۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ کو متھن سیمی انٹینسیو فارمنگ کے بارے میں ایک تشہیری ویڈیو دکھایا گیا۔ انھوں نے نیشنل ریسرچ سنٹر فار متھن کی ستائش کی جس نے سیمی انٹینسو سسٹم کے تحت متھن پروری کا متبادل طریقہ پیش کیا ہے اور کہا کہ مرکز نے اس شاندار جانور کی حفاظت اور اس کے تحفظ کے لئے زبردست کام کیا ہے۔

متھن سنٹر کے دورے کے دوران جناب نائیڈو نے سنٹرل انسٹر و  منٹیشن فیسلٹی (CIF)کا بھی دورہ کیا جہاں انھیں اس انوکھے جانور کی بیماریوں اور ان کی تشخیص کے بارے میں بتایا گیا۔ ریسرچ سنٹر میں اس جانور کی ارتقائی تاریخ پر جو کام ہوا ہے اس کی تعریف کرتے ہوئے جانب نائیڈو نے کہا کہ اس علاقے میں مذکورہ جانور کے فارموں میں صحت نگہداشت کی خدمات انجام دے کر اور کسانوں کے لئے متھن متر موبائل ایپ فروغ دے کر آپ نے جو کام کیا ہے وہ بھی انتہائی قابل تعریف ہے۔

انھوں نے کہا کہ ریاست کا یہ جانور ناگالینڈ کے لئے اقتصادی سماجی اور جذبات اعتبار سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو اس جانور کے تحفظ کی طرف متوجہ ہونا چاہئے۔

شمال مشرقی پہاڑی خطے (NEH) کے ICR ریسرچ کمپلکس کی متعدد نمایاں حصولیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ یہ ادارہ فصلوں، مویشیوں ، پولٹری ماہیگیری اور باغبانی کے مربوط فارمنگ سسٹم پر زور دیتا ہے جو کہ انتہائی قابل ستائش ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ریاست میں پچاس فی صد پولٹری ون راجہ اور سری ندھی کی ہے جو اسی سنٹر سے تیار کئے جاتے ہیں اور تمام کسانوں کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔

ڈیری کا شعبہ ہندوستان میں اہم بنیادی سرگرمی ہے جو کہ ہندوستان کی تقریبا ایک تہائی آمدنی کا ذریعہ ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ڈیری کے میدان میں جدید ترین ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے اس شبعے کا فروغ ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ ICAR ریسرچ کمپلکس برائے شمال مشرق خطہ جانوروں کی صحت کی دیکھ ریکھ کا دائرہ بڑھانے اور مویشیوں کے پروڈکشن سسٹم پر اچھا کام کررہا ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شمال مشرقی خطے میں 70 فیصد سے زیادہ آبادی اپنی روزی روٹی کے لئے براہ راست زراعت اور مویشی پروری پر منحصر ہے۔ جناب نائیڈو نے سائنسی اداروں پر زور دیا کہ وہ مقامی خصوصیات پر مبنی ٹیکنالوجیز کو فروغ دیں جو پائیدار ہوں، موسموں کا مقابلہ کرنے کی اہل ہوں اور ثقافتی اعتبار سے مقامی قبائلی ثقافت سے ہم آہنگ ہوں۔

آب وہوا میں تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ عالمی تمازت میں اضافہ ہونے سے شمال مشرقی خطے پر اثرات مرتبہونے کا خدشہ ہے ، جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی اعتبار سے حساس ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں اپنے سائنسدانوں اور تحقیق کاروں پر زور دیتا ہوں کہ وہ عالمی تمازت میں اضافے کی وجہ سے کسانوں کو ممکنہ طور پر درپیش آنے والے خطروں پر توجہ مرکوز کریں اور ان کے حل تلاش کریں۔

نامیاتی کاشتکاری پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے شمال مشرقی ریاستوں کو سراہتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میدان میں آپ باقی ہندوستان کو راستہ دکھارہے ہیں۔ انھوں نے دیگر ریاستوں سے کہا کہ وہ شمال مشرقی ریاستوں کی نامیاتی کاشتکاری کی کامیابی سے سیکھیں۔

جناب نائیڈو نے کہا کہ ایک لیبارٹری میں پیداکردہ تکنیکی علم بے معنیٰ ہے اگر وہ کسانوں تک نہ پہنچے۔ نائب صدر نے کہا کہ معلومات کی لیب ٹو لینڈ، بلا رکاوٹ منتقلی ہماری کوششوں کا محور ہونا چاہئے۔

انھوں نے دونوں اداروں کی کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی کوششوں کو سراہا اور خود کفیل  قبائلی برادریوں کی تشکیل کی تعریف کی۔

آسام اور ناگالینڈ کے گورنر پروفیسر جگدیش  مکھی، ناگالینڈ کے نائب وزیر اعلیٰ جناب وائی پیٹون، ناگالینڈ کے وزیر زراعت جناب جی کائیٹوآئی، ڈائرکٹر ICAR۔ نیشنل ریسرچ سنٹر آن متھن ڈاکٹر معراج حیدر خان، جوائنٹ ڈائرکٹر ICAR۔ ریسرچ کمپلکس برائے NEW ریجن ڈاکٹر ڈی جے راج کھووا اور ان اداروں کے سائنسدان اور تحقیق کار اس موقع پر وموجود تھے۔

****

 

U.No:9811

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1761836) Visitor Counter : 149