سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت پورے ملک میں سائنس میوزیم قائم کرے گی
سائنس پر مبنی منطقی اور ترقی پسند سوچ کو اقوام متحدہ میں وزیر اعظم مودی کی حالیہ تقریر کے مطابق ترقی کی بنیاد بنانا چاہئے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سی ایس آئی آر اور نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (این سی ایس ایم) نے بھارت کے عوام کے درمیان سائنسی مزاج کو بڑھاوا دینے کے لئے منتخبہ سی ایس آئی آر تجربہ گاہوں میں سائنس میوزیم کے قیام کے لئے ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے
ملک میں سائنس کی تعلیم کو فروغ دینے اور عوام اور خاص طور پر نوجوانوں میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے میں سائنسی مراکز اہم کردارادا کرتے ہیں: جناب جی کشن ریڈی
Posted On:
29 SEP 2021 5:31PM by PIB Delhi
نئی دہلی:29ستمبر،2021۔سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ حکومت لوگوں، خصوصاً بچوں اور نوجوان نسل میں سائنسی مزاج کو فروغ دینے کے لئے، ملک بھر میں سائنس میوزیم قائم کرے گی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ سائنٹفک اور صنعتی تحقیق (سی ایس آئی آر) اور نیشنل کونسل آف سائنس میوزیم (این سی ایس ایم) کے درمیان ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے جانے کے بعد ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ پروگرام میں ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی بھی موجود تھے۔ مفاہمتی عرضداشت کا مقصد سماج کے تمام طبقات میں عام لوگوں کے درمیان سائنس کو لے کر تجسس کو بڑھاوا دینے کے لئے منتخبہ سی ایس آئی آر تجربہ گاہوں میں سائنس میوزیم قائم کرنا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 21ویں صدی کے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے سائنٹفک سوچ اختیار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ وبائی مرض نے سائنس اور سائنٹفک سوچ کے لئے سماج میں بیداری پیدا کرنے پر زور دیا ہے۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کے 76 ویں اجلاس میں وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی حالیہ تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سائنس پر مبنی، منطقی اور ترقی پسند سوچ ترقی کی بنیاد ہونی چاہئے اور سائنس پر مبنی نقطہ نظر کو مضبوط کرنے کے لئے بھارت تجربے پر مبنی تعلیم کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے اپنی اس تقریر میں دنیا کے سامنے موجود زوال پذیر سوچ اور دہشت گردی کے خطرے کی جانب اشارہ کیا تھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج کی مفاہمتی عرضداشت اس سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے اور یہ سائنسی مواصلات اور فروغ کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کیونکہ یہ ایک صحیح وقت پر ہو رہا ہے جب ملک آزادی کے 75 برس مکمل ہونے پر آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، 2020 میں سی ایس آئی آر سوسائٹی کی میٹنگ میں وزیر اعظم کی خواہش کے مطابق، اسکولی طلبا کے لئے آئی آئی ٹی، بامبے کے ساتھ شراکت داری میں ورچووَل تجربہ گاہ قائم کرنے سے وابستہ سی ایس آئی آر کی نئی پہل قدمی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے گذشتہ آٹھ دہائیوں میں سی ایس آئی آر کے ذریعہ تیار کی گئی صنعتوں اور تخلیقات کو پیش کرنے کے لئے این پی ایل کے اندر میوزیم قائم کرنے سے متعلق سی ایس آئی آر اور این سی ایس ایم کے ذریعہ اٹھائے گئے قدم کا بھی خیرمقدم کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ پہل قدمی نریندر مودی جی کے ویژن کے مطابق بھی ہے، جو چاہتے ہیں کہ سائنس اور تکنالوجی ملک کے کونے کونے تک پہنچے اور ہمیں لوگوں تک اسے پہنچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوزیم جامد نہیں بلکہ متحرک اور پرکشش ہونے چاہئیں اور اختراع کو جانچنے کے مقام کے طور پر ابھرنے چاہئیں ، اور ہمیں طلباء اور نوجوانوں میں پائے جانے والے تجسس اور جوش کو بروئے کار لانا چاہئے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جہاں سی ایس آئی آر نے کیندریہ ودیالیوں اور نوودیہ ودیالیوں اور نیتی آیوگ کی اٹل اختراعی تجربہ گاہوں سے معاہدہ کیا ہے، وہیں اسے دور دراز کے علاقوں اور اسکولوں تک پہنچنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کے ڈجیٹل ذرائع اور ورچووَل تجربہ گاہیں اور این سی ایس ایم کے موبائل سائنس میوزیم کا استعمال بہت ہی فائدہ مند اور بیش قیمتی ثابت ہوگا۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں جناب جی کشن ریڈی نے کہا، ’’عالمی سطح پر یہ مانا جاتا ہے کہ سائنسی مراکز ملک میں سائنس کی تعلیم کو فروغ دینے اور سائنس و ٹیکنالوجی کے رواج کو عام کرنے اور عوام میں بالخصوص نوجوانوں میں سائنٹفک مزاج پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ ہمارے وزیر اعظم کا بھی ویژن ہے، جنہوں نے کہا ہے کہ طلبا کو 21ویں صدی کی ہنرمندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، جسے انہوں نے 21ویں صدی کے ’پانچ سی‘ یعنی کریٹیکل تھنکنگ (گہری سوچ)، کرئیٹیویٹی (تخلیقی صلاحیت)، کولیبوریشن (تعاون)، کیوری یوسٹی (تجسس) اور کمیونی کیشن (مواصلات) بتایا ہے۔
جناب ریڈی نے کہا کہ اس مفاہمتی عرضداشت پر دستخط این سی ایس ایم اور سی ایس آئی آر اور اس کی تجربہ گاہوں کو ان کے مقاصد کو پورا کرنے اور ہمارے وزیر اعظم کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لحاظ سے زیادہ مؤثر انداز میں آپس میں جوڑ دے گا۔ انہوں نے اس پہل قدمی کو کامیابی سے نافذ کرنے میں وزارت کی جانب سے ہر ممکن مدد اور تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ بھارت سرکار میں ایسے دیگر محکموں کے درمیان تال میل اور تعاون کی بھی ضرورت ہے جن کا مقصد ملک میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کی ثقافت کو بڑھاوا دینا ہے۔
-----------------------
ش ح۔م ع۔ ع ن
U NO: 9532
(Release ID: 1759569)
Visitor Counter : 204