زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے ’امول ہنی‘ لانچ کیا
جناب تومر نے کہا کہ نیشنل بی کیپنگ اینڈ ہنی مشن چھوٹے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے اہمیت کا حامل ہے
Posted On:
28 SEP 2021 7:37PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 28/ستمبر2021 ۔ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج ورچول طریقے سے ’امول ہنی‘ لانچ کیا، جو کہ گجرات کوآپریٹیو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ (جی سی ایم ایم ایف) کا ایک پروڈکٹ ہے، جسے ’نیشنل بی بورڈ (این بی بی)‘ کے سرگرم تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مویشی پروری، ماہی گیری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا بھی موجود تھے۔ لانچنگ ایونٹ سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے چھوٹے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے ضمن میں نیشنل بی کیپنگ اینڈ ہنی مشن کی اہمیت پر زور دیا، جس کا نفاذ 500 کروڑ روپئے کے بجٹی ایلوکیشن کے ساتھ بی کیپنگ (شہد کی مکھی کو پالنا) کے توسط سے کسانوں / شہد کی مکھی پالنے والوں کی آمدنی دوگنی کے لئے ملک بھر میں نافذ کیا جارہا ہے۔
جناب تومر نے کہا کہ ملک میں 86 فیصد چھوٹے کسان ہیں۔ ان چھوٹے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ انھیں شہد کی مکھی پالنے جیسی دوسری زرعی سرگرمیوں سے جوڑا جائے۔ وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گجرات کی سرزمین پر ایک میٹھے انقلاب کی خواہش ظاہر کی ہے اور آج امول ہنی کو لانچ کرکے بھارت نے وزیر اعظم کے خواب کی تکمیل کی سمت میں سفر کا آغاز کردیا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شہد کا معیار ملک میں فکرمندی کی ایک اہم بات ہے، جس کے لئے بڑے پیمانے کے پانچ ریجنل ہنی ٹیسٹنگ لیب اور 100 منی ہنی ٹیسٹنگ لیب ملک بھر میں قائم کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری یہ مسلسل کوشش ہونی چاہئے کہ ہماری شہد مصنوعات عالمی معیارات پر کھرے اترے، کیونکہ اس شعبے میں برآمدات کے وسیع تر مواقع ہیں۔ وزیر موصوف نے شہید کی مکھی پالنے والوں / کسانوں کو یقین دلایا کہ بھارت سرکار ملک میں شہد کی مکھی پالنے کے کام کے فروغ اور ترقی کے لئے سبھی ضروری تعاون دے گی۔
گجرات کوآپریٹیو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن (جی سی ایم ایم ایف) کے ذریعے کی گئی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ امول نے نہ صرف سفید انقلاب کی سمت میں ایک سنگ میل قائم کیا ہے بلکہ اس نے دودھ کی ڈبہ بندی کے کام کو بھی وسعت دی ہے اور خود کو ایک عالمی برانڈ کے طور پر قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ امول حاشیائی کسانوں کو روزگار کے مواقع بھی دستیاب کراتا ہے اور ڈیری شعبے کے حوالے سے ملک کی بحیثیت مجموعی ترقی میں قابل ذکر تعاون دیتا ہے۔ وزیر موصوف نے جی ایم ایم ایف کو یہ یقین بھی دلایا کہ زراعت کی وزارت گجرات میں ایک ٹیسٹنگ لیب قائم کرنے کی تجویز بھی غور کرے گی۔
جناب پرشوتم روپالا نے ہنی پروڈکٹ کی لانچنگ کے لئے جی سی ایم ایم ایف کو مبارک باد دی۔ انھوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار بھی کیا کہ امول ہنی کی لانچنگ عالمی معیارات کے مطابق ٹیسٹنگ کے بعد کی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہد پروری کو فروغ دینا اور کوآپریٹیوز کے توسط سے شہد کی فروخت سے دیہی معیشت کو تقویت ملے گی۔ انھوں نے کسانوں / شہد کی مکھی پالنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ شہد کے علاوہ کہ وہ بی کیپنگ کے اضافی بائی پروڈکٹس بھی تیار کرسکتے ہیں، جن میں شہد کی مکھی سے تیار ہونے والا موم، پولین، روئل جیلی شامل ہیں۔ ان مصنوعات کی بھارتی اور بین الاقوامی بازار میں زبردست مانگ ہے اور قیمتی بھی اچھی ملتی ہیں۔
جناب سنجے اگروال، سکریٹری (اے اینڈ ایف ڈبلیو) نے کہا کہ نیشنل بی کیپنگ اینڈ ہنی مشن (این بی ایچ ایم) کے نفاذ کے بعد ملک میں شہد کی مکھی پالنے کا پورا منظرنامہ تبدیل ہوگیا ہے اور شہد کی کوالٹی کو یقینی بنانے، شہد کی مکھی پالنے والوں کو جوڑنے، ہنی ٹیسٹنگ لیب، مدھو کرانتی پورٹل سمیت بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولت فراہم کرنے کے کام پر زور دیا جارہا ہے، تاکہ شہد کی پیداوار میں ملاوٹ کو روکا جاسکے۔
گجرات کوآپریٹیو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر آر ایس سوڑھی نے بتایا کہ ڈیری کوآپریٹیوز اور ان کے متعلق بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولتوں کا استعمال ساتھ ہی ساتھ شہد کی پیداوار کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ یہ کام ملک بھر میں قائم 84 ڈیری پلانٹوں کے توسط سے کیا جاسکتا ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، محترمہ شوبھا کرندجلاجے، محکمہ مویشی پروری کے سکریٹری جناب اتل چترویدی، ایم او اے ایف اور ایم او اے ایچ ایف ڈی کے سینئر اہل کاروں کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔ جی سی ایم ایم ایف کے چیئرمین جناب شامل بھائی پٹیل، جی سی ایم ایم ایف کے وائس چیئرمین جناب والم جی بھائی ہمبل، بناس ڈیری کے چیئرمین جناب شنکر چودھری نے گجرات سے ورچول طریقے پر اس پروگرام میں شرکت کی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.9486
(Release ID: 1759131)
Visitor Counter : 238