وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

سرکاری – پرائیویٹ ساجھیداری دفاعی پیداوار میں انقلاب برپا کر سکتی ہے : ایس آئی ڈی ایم کی سالانہ میٹنگ میں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ کا بیان


انہوں نے اضافی اشتراک کے ذریعے دفاعی صنعت پر ’ میک اِن انڈیا اور میک فار ورلڈ ‘ میں اضافہ کرنے پر زور دیا

حکومت نے مسلح افواج کی جدید کاری کو یقینی بنانے کے لئے اشتراک کا ماحول تشکیل دیا ہے : وزیر دفاع

Posted On: 28 SEP 2021 8:41PM by PIB Delhi

 

نئی دلّی ،28 ستمبر /

وزیر دفاع کی تقریر  کی اہم جھلکیاں :

  • بھارتی کمپنیاں کم لاگت سے جدید ترین ہارڈ ویئر تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ۔
  • سرکاری اصلاحات کا مقصد او ای ایم   کے ساتھ طویل مدتی تعلقات قائم کرنا ہے تاکہ عالمی مانگوں کو پورا کیا جا سکے ۔
  • سائبر اسپیس اور مصنوعی ذہانت جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیئے ۔
  • سرکاری – پرائیویٹ ساجھیداری آتم نربھر بھارت کے لئے اہم  ہے ۔

 

حکومت نے تیزی سے بدلتے ہوئے سکیورٹی کے عالمی منظر نامے میں مسلح افواج کی جدید کاری کو یقینی بنانے کے لئے  اشتراک کا ماحول قائم کیا ہے ۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے یہ بات 28 ستمبر ، 2021 ء کو  نئی دلّی میں سوسائٹی آف انڈین ڈیفنس مینو فیکچرر ( ایس آئی ڈی ایم ) کی سالانہ جنرل میٹنگ میں اپنے خطاب کے دوران کہی ۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پوری دنیا کے ممالک اپنی فوجوں کو جدید بنانے پر توجہ دے رہے ہیں اور ابھرتے ہوئے سکیورٹی کے خدشات ، سرحدی تنازعے اور بحری امور میں غلبے کی وجہ سے فوجی ساز و سامان کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔

     جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت اِن ضروریات کو  کم خرچ اور معیاری طریقے سے پورا کرنے کا اہل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا مطلب پرائیویٹ سیکٹر ، سرکاری سیکٹر ، تعلیم کا شعبہ ، تحقیق و ترقی سے ہے ۔ ہم اِن سب کو ایک ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتے ہیں ۔

     وزیر دفاع نے اِس بات پر زور دیا کہ بھارتی دفاعی صنعت  ایسے مینو فیکچررس کا مقام ہے ، جو جدید ترین معیاری اور سستی ہارڈ ویئر تیار کرسکتے ہیں ، جو نہ صرف قومی سلامتی کو مستحکم کرے گی ، بلکہ بھارت کو دفاعی سا ز و سامان کا برآمد کار بنائے گی ۔ انہوں نے  ، اِس بات کا اعادہ کیا کہ ’میک اِن انڈیا ‘ اور ’ میک فار دی ورلڈ ‘ ، حکومت کا عہد ہے اور اسے ماضی کے سبق ، موجودہ کام اور مستقبل  کو با اختیار بنانے پر توجہ کے ساتھ پورا کیا جا سکتا ہے ۔

ملک کی تکنیک کو اجاگر کرتے ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے ، وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن والے آتم نربھر بھارت کے حصول کے لئے حکومت کے ذریعے پرائیویٹ سیکٹر کی شرکت کی ہمت افزائی کی خاطر کی گئی کئی اصلاحات کا ذکر کیا ۔ ان اصلاحات میں 22-2021 ء کے کیپٹل خریداری کے بجٹ میں 64.09 فی صد بجٹ کو گھریلو کیپٹل خریداری کے لئے مختص کرنا اور کیپٹل خریداری کے بجٹ  کا 15 فی صد حصہ براہ راست پرائیویٹ صنعت سے خریدنا ، اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی صنعتی راہداریاں قائم کرنا ، دفاعی بہترین کار کردگی کے لئے اختراعات کا تعارف ، دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظیم ، ڈی آر ڈی او کے ذریعے ٹیکنا لوجی کی مفت منتقلی اور  خود کار طریقے سے دفاع میں 74 فی صد ایف ڈی آئی اور سرکاری روٹ کے ذریعے 100 فی صد تک کی ایف ڈی آئی کی اجازت شامل ہے ۔

     وزیر دفاع نے مزید کہا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو فروغ دینے کے لئے مناسب ماحول فراہم کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کلیدی ساجھیداری ماڈل کے ذریعے جنگی طیاروں ، ہیلی کاپٹروں ، ٹینکوں اور آبدوزوں سمیت وسیع دفاعی پروگرام کے مواقع کھول دیئے ہیں  ، جو  ہماری پرائیویٹ کمپنیوں کو آنے والے برسوں میں عالمی کمپنی بنانے میں مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی ایئر فورس کے لئے 56 ٹرانسپورٹ طیاروں کا کنٹریکٹ ، اِس کی ایک بڑی مثال ہے ۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اِن اقدامات کی وجہ سے دفاعی بر آمدات پچھلے 7 برسوں میں بڑھ کر 38000 کروڑ روپئے ہو گئی ہیں ، 10000 سے زیادہ چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں نے دفاعی سیکٹر میں شمولیت اختیار کی ہے اور  دفاع کے سیکٹر میں تحقیق و ترقی ، اسٹارٹ اَپ ، اختراع اور روز گار میں اضافہ ہوا ہے ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے پرائیویٹ سیکٹر کی اِن سفارشات کی ستائش کی  کہ دفاع کے خریداری کے عمل ( ڈی اے پی ) 2020 سمیت مختلف پالیسی اصلاحات ، دفاعی پیداوار کا مسودہ اور بر آمدات کو فروغ دینے والی پالیسی ( ڈی پی ای پی پی  2020 ) ، دفاعی پروکیورمنٹ  مینوول ( ڈی پی ایم ) 2021 اور دو ملک میں تیار کرنے والی اشیاء کی فہرستیں شامل ہیں ۔ یہ اصلاحات نہ صرف ہماری پرائیویٹ صنعت کی ضروریات کو پورا کریں گی بلکہ یہ غیر ملکی ساز و سامان بنانے والی کمپنیوں کے ساتھ عالمی مانگ کو پورا کرنے کے لئے طویل مدتی اور پائیدار رابطے قائم کریں گی ۔ وزیر دفاع نے  اِس ویژن کو حاصل کرنے کے لئے صنعت کو حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ۔

پائیداری کو خود کفالت کا ایک اہم حصہ قرار دیتے ہوئے ، وزیر دفاع نے صنعت پر زور دیا کہ وہ ابھرتے ہوئے شعبوں ، جیسے سائبر اسپیس اور مصنوعی ذہانت میں تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری کرنے ، نئی ٹیکنا لوجی اور مصنوعات تیار کرنے اور حکومت کی پالیسیوں کا فائدہ اٹھانے کے ساتھ ابھرتے ہوئے شعبوں پر  توجہ مرکوز کریں ۔ انہوں نے پرائیویٹ کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اِس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ملک کی صلاحیت کو استعمال کریں ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے یہ کہتے ہوئے کہ ’ میک اِن انڈیا ‘ اور ’ میک فار دی ورلڈ ‘ کا تصور بھارتی تہذیب کا ایک حصہ ہے ، صنعت پر زور دیا کہ وہ آگے بڑھتی رہے  اور بھارت کو  مینو فیکچرنگ کا ایک عالمی مرکز بنانے کے لئے حکومت کو اپنے ویژن کو حاصل کرنے میں مدد کرے ۔ انہوں نے اِس اعتماد کا اظہارکیا کہ  سفید انقلاب اور سبز انقلاب کی طرح یہ سرکاری – پرائیویٹ ساجھیداری آنے والے وقت میں بھارتی دفاع کے شعبوں میں دفاعی پیداوار میں انقلاب کے طور پر  یاد کی جائے گی ۔

اس حقیقت کی ستائش کرتے ہوئے کہ ایس آئی ڈی ایم کے ارکان کی تعداد 500 تک پہنچ گئی ہے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ایس آئی ڈی ایم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے ملک کی دفاعی صنعت کے فروغ کا اظہار ہوتا ہے ۔ اتر پردیش میں دفاعی صنعتی راہداری میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی خاطر لکھنؤ میں ایس آئی ڈی ایم کے ریاستی دفتر کے قیام  اور اتر پردیش ایکسپریس وے صنعتی ترقیاتی اتھارٹی کے ساتھ  معاہدے پر دستخط کو اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اِن اقدامات سے  ویژن کے معیار اور ایس آئی ڈی ایم کے طریقہ ٔ کار کا اظہار ہوتا ہے ، جو خود مختاری کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے لازمی ہے ۔

وزیر دفاع نے   دفاعی صلاحیت میں کمی کو پورا کرنے کی خاطر ٹیکنا لوجی کی مصنوعات میں اختراعات ،  ڈیزائن ، مینو فیکچرنگ اور ٹسٹنگ کے لئے ٹیکنا لوجی کی صلاحیت اور دفاعی سیکٹر میں ایرو اسپیس   کی بر آمداتی کار کردگی پر زور دیتے  ہوئے  در آمدات کا متبادل قائم کرنے پر زور دیا ۔ شرکت کرنے والوں اور جیتنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اِس طرح کی کوششیں  دفاعی مینو فیکچرنگ میں  آتم نربھرتا کے حصول میں اہم رول ادا کر رہی ہیں ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ ایوارڈ  نہ صرف دفاعی ساز و سامان کے ڈیزائن اور فروغ میں تعاون کریں گے ، بلکہ  حکومت کے ذریعے قائم کردہ 2025 ء تک 5 ارب ڈالر کے دفاعی بر آمدات کے ہدف کو حاصل کرنے میں  مدد کریں گے ۔

     اس موقع پر ایس آئی ڈی ایم کے صدر جناب  جینت ڈی پاٹل ، ایس آئی ڈی ایم کے سابق صدر جناب  بابا کلیانی اور صنعتوں کے بڑے لیڈر شامل تھے ۔

         

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح  ۔ و ا ۔ ع ا ) (28-09-2021)

U. No.  9473

 




(Release ID: 1759061) Visitor Counter : 159