پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
شمال مشرقی خطے میں تیل اور گیس کے شعبے میں مواقع پر آج کانفرنس کا انعقاد
جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ شمال مشرقی خطے کے لئے 1 لاکھ کروڑ روپئے کے تیل اور گیس کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور یہ 2025 ء تک مکمل ہونے کی امید ہے
مرکزی وزیر نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ تیل اور گیس کے شعبے میں مواقع میں سرگرمی سے شرکت کریں
Posted On:
24 SEP 2021 4:58PM by PIB Delhi
نئی دلّی ،24 ستمبر / حکومتِ ہند کی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے آج شمال مشرقی خطے میں تیل اور گیس کی پیداوار کے شعبے میں مواقع کو اجاگر کرنے کے لئے گواہاٹی میں ایک تقریب کا انعقاد کیا ۔ کانفرنس کے مکمل اجلاس کی صدارت پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کی ۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہیمتا بسوا سرما ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر مملکت جناب جناب رامیشور تیلی اور سکم ، اروناچل پردیش ، ناگا لینڈ ، منی پور اور میزورم کے وزیروں اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کے سینئر عہدیداروں ، ڈی جی ایچ اور مختلف فریقوں نے میٹنگ میں شرکت ۔
اس مو قع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے جناب پوری نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ ( این ای آر ) ، جو قدرتی وسائل سے مالا مال ہے ، ثقافتی وراثت اور وسیع مواقع کا حامل بھی ہے اور ہمارے ملک کی ترقی کے ایجنڈے میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیو سائنٹفک معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کی شمال مشرقی ریاستیں وسیع امکانات کی حامل ہیں اور تیل اور گیس کی تلاش کے ذریعے یہاں وسیع مواقع کے امکانات ہیں ۔
جناب پوری نے کہا کہ این ای آر بھارت کے لئے ایک کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔ خطے میں تیزی سے تبدیلی لانے کی غرض سے حکومتِ ہند نے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لئے کئی کلیدی اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے شمال مشرقی خطے میں تیل اور گیس سے متعلق مندرجہ ذیل اقدامات کا ذکر کیا :
- تیل اور گیس کے 1 لاکھ کرو ڑروپئے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے اور امید ہے کہ یہ 2025 ء تک مکمل ہو جائیں گے ۔ [ بڑے پروجیکٹ : پیداواری (27000 کروڑ ) ، این آر ایل ( 30000 کروڑ ) ، آئی جی جی ایل ( 10000 کروڑ ) ، سی جی ڈی اور دیگر ( 33000 کروڑ ) ] ۔
- این ای آر کے لئے او اے ایل پی کے تحت بولی کا خصوصی مرحلہ ، جس میں حکومت نے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے اضافی مراعات کی پیشکش ہی ہے ۔
- این ای آر میں تلاش کی کارروائی کے لئے علاقے کو دوگنا کرکے موجودہ 30000 مربع کلو میٹر سے 60000 مربع کلو میٹر کیا گیا ۔ (تقریباً 20000 مربع کلو میٹر کا علاقہ پچھلے تین سال میں پہلے ہی او اے ایل پی کے تحت الاٹ کیا جا چکا ہے ۔
- تیل اور گیس کی پیداوار کو موجودہ 9 ایم ایم ٹی او ای سے بڑھا کر 2025 ء تک 18 ایم ایم ٹی او ای تک دوگنا کرنے کا منصوبہ ۔
- ریاستی حکومتوں کے اشتراک سے تیل اور گیس کی صنعت کی ضروریات کو پورا کرنے کی خاطر این ای آر میں ایک مخصوص سروس پرووائیڈر مرکز قائم کرنے کا منصوبہ ۔
- شمال مشرقی خطے میں صارفین کو قدرتی گیس تک رسائی فراہم کرنے کی خاطر شمال مشرقی گیس گرڈ ( این ای جی جی ) کا نفاذ ۔
- آسام اور تری پورہ ریاستوں کے 18 اضلاع پر مشتمل 6 جغرافیائی علاقوں کو سٹی گیس ڈسٹری بیوشن ( سی جی ڈی ) نیٹ ورک کے لئے 11 ویں راؤنڈ کی سی جی ڈی کی بولی کی پیشکش کی گئی ہے ۔
جناب پوری نے اعلان کیا کہ آسام میں ڈگبوئی ریفائنری میں توسیع کی جائے گی ۔ انہوں نے اِس بات کی یقین دہانی بھی کرائی کہ پیٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ ، ریفائنری کی سطح پر کرنے کے امکانات بھی تلاش کئے جائیں گے ۔
جناب پوری نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں ای اینڈ پی کے کاروبار کا پس منظر کافی امید افزا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیڈرو کاربن کے وسیع امکانات ہیں ، جنہیں تلاش کیا جا سکتا ہے ؛ شمال مشرق میں 7600 ایم ایم ٹی او پی کا تخمینہ ، اب تک صرف 2000 ایم ایم ٹی او ای کی ہی دریافت کی گئی ہے ۔ صنعت اور حکومتوں کے ذریعے مربوط کوششوں سے 21-2020 ء میں تیل کی پیداوار موجودہ 4.11 ایم ایم ٹی سے بڑھ کر اگلے 4 سال میں 6.85 ایم ایم ٹی یعنی 67 فی صد کا اضافہ ہونے کی امید ہے ۔ 21-2021 ء سے اگلے چار سال کے دوران گیس کی پیداوار بھی دوگنی سے زیادہ ہوکر 5.05 بی سی ایم سے بڑھ کر 10.87 بی سی ایم ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔
سرمایہ کاروں پر آنے والے دور میں سرگرمی سے شرکت کرنے اور قومی ای اینڈ پی کا حصہ بننے پر زور دیتے ہوئے ، مرکزی وزیر نے کہا کہ ماضی قریب میں شمال مشرقی خطے پر کافی زور دیا گیا ہے ، جو خطے میں مستقبل میں ترقی کے لئے اہم ثابت ہو گا ۔
جناب پوری نے ای اینڈ پی آپریٹروں کے لئے منظوری اور قانونی منظوری میں سہولت کے لئے آسام حکومت کے ذریعے لانچ کئے گئے پورٹل کی ستائش کرتے ہوئے ، امید ظاہر کی کہ دیگر ریاستی حکومتیں بھی اِسی طرح کی پہل کریں گی ۔ اس سلسلے میں ، انہوں نے اعلان کیا کہ وی سی کے ذریعے شمال مشرقی ریاستوں کی وقفے وقفے سے میٹنگیں ہوں گی ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے ، آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہیمنتا بسوا سرما نے تلاش کی سرگرمیوں میں ریاستی حکومت کی مکمل امداد کی پیشکش کی ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ریاستی حکومت ، تیل اور گیس کے پروجیکٹوں کے لئے جلد ماحولیاتی منظوری فراہم کرنے خاطر اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تیل اور گیس کے سیکٹر میں آسام کا تعاون سبھی کو معلوم ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ تلاش کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ ہو ۔
جناب رامیشور تیلی نے کہا کہ بھارت آنے والے وقت میں توانائی استعمال کرنے والا ایک بڑا ملک بننے والا ہے ۔ توانائی کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہے کہ تیل اور گیس کے سیکٹر کو تیزی سے فروغ دیا جائے اور درآمدات پر انحصار کو کم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ این ای آر میں وسیع امکانات کی سرگرمی سے تلاش کی جانی چاہیئے ، جس میں ریاستی حکومتوں کو بھی شریک ہونا چاہیئے ۔
کانفرنس کا مقصد بھارت کے تلہٹی والے طاس کے علاقے میں تیل اور گیس کے وسیع ذخائر کو اجاگر کرنا ، ہائیڈرو کاربن کی تلاش اور لائسنسنگ پالیسی کے لئے نیلامی کے راؤنڈ کو فرو غ دینا اور دریافت شدہ چھوٹی فیلڈ پالیسی کو فروغ دینا ہے ۔ تقریب میں مرکزی و ریاستی حکومتوں ، قومی تیل کمپنیوں کے لیڈروں ، پرائیویٹ ای اینڈ پی کمپنیوں ، سروس پرووائیڈر اور تعلیمی اداروں نے شرکت کی ۔
کانفرنس کا موضوع تھا ، ’’ ہائیڈرو کاربن ویژن 2030 برائے شمال مشرقی بھارت ‘‘ اور یہ شمال مشرقی خطے میں ہائیڈرو کاربن کی پیداوار اور استعمال میں ایک بڑی تبدیلی اور لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے ، نو جوانوں کے لئے مواقع پیدا کرنے اور مستقبل کے لئے پائیدار توانائی تشکیل دینے کے مقصد سے منعقد کی گئی ۔
حالیہ دنوں میں خطے میں یہ این اینڈ پی سیکٹر کی سب سے بڑی کانفرنس تھی ، جسے مختلف پیشکش کی تفصیلات ، پینل مباحثوں اور ای اینڈ پی سیکٹر میں اضافے کے موضوعات کے ساتھ ، خاص طور پر منصوبہ کی گئی تھی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 9360
(Release ID: 1757811)
Visitor Counter : 249