کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کووڈ-19 اور دیگر مسائل کے باوجود ہم برآمدات کے نشانے کو پار کر گئے ہیں:وزیر کامرس


مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ایکسپورٹ فائننسنگ کے بارے میں بینکروں اور برآمدکاروں سے بات چیت کی اور ان سے کہا کہ وہ اپنے نشانے اونچے رکھیں اور طویل مدتی نظریہ رکھیں

ستمبر کے آخر تک ہم 190 بلین ڈالرپلس یا اس سے آگے پہنچ جائیں گے:وزیر کامرس

Posted On: 23 SEP 2021 9:03PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ممبئی میں برآمد کاروں اور صنعت کے نمائندوں کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران کہا ‘‘اپنے برآمدکاروں کی مدد سے ہم ایک شاندار نشانہ قائم کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں اب تک کووڈ-19 کے باوجود ہم برآمدات کے نشانے سے آگے ہیں،ستمبر2020 کے آخر تک ہم تقریباً 190 بلین ڈالر سے آگے پہنچ جائیں گے۔پہلی بار مالی سال  کی پہلی ششماہی میں بھارت نے اس نشانے کو پار کیا ہے۔برآمدات میں بہت زیادہ اضافہ ہورہا ہے اپنی برآمدی اشیاء کو بڑا ،بہتر اور وسیع تر بنانے کیلئے حکومت معیار ،پیداواری صلاحیت اور صلاحیت میں ایک بڑی چھلانگ لگارہی ہے۔’’ اس تقریب کا انعقاد آزادی کا امرت مہوتسو تقریبات کے سلسلے میں کامرس کی وزارت کے ذریعہ منعقد کئے جانے والے ‘وانجیہ سپتاہ’ کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.24PMKHVS.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.25PMC81D.jpeg

 

اس تقریب کا انعقاد کامرس کے محکمہ ،ڈائریکٹر یٹ جنرل آف فارن ٹریڈ ،ایکسپورٹ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن آف انڈیا،ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف انڈیانے مشترکہ طور پر کیا۔بات چیت برآمدات کیلئے مالیاتی بندوبست خصوصی طور پر پروجیکٹ برآمدات کیلئے مالیاتی بندوبست کے مسائل پر مرکوز رہی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.25PM(1)7Y8H.jpeg

برآمدات کی مدد کرنے میں بینکوں کے رول کا ذکر کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا کہ مبادلہ شرح کے سلسلے میں بینکوں کو آزادی دئے جانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘بینکوں کو ایم ایس ایم ایز کو سزا دینے کے بجائے انہیں فائدہ پہنچانا چاہئے۔’’انہوں نے انڈین بینکرزایسو سی ایشن سے کہا کہ وہ کووڈ-19 کی وجہ سے درپیش مشکلات کو ذہن میں رکھتے ہوئے   کریڈٹ ریٹنگ،بطور جرمانہ سوداوربچور جرمانہ بیمہ چارج  کے بارے میں مزید لبرل نظریہ اختیار کریں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.25PM(2)B1EJ.jpeg

 

جناب گوئل نے برآمد کاروں کو مشورہ دیا کہ وہ چھوٹے ورکنگ گروپ تیار کریں اور سرکاری مدد کے شکنجہ سے آزاد ہونے کیلئے بنیادی ڈھانچہ سے متعلق اصلاحات پر توجہ دیں ۔انہوں نے ملک میں ایل ای ڈی بلبوں کی کامیابی کے بارے میں بھی بتایا جو کہ سبسڈی ختم کئے جانے کا ایک نتیجہ تھا اور اس کے ساتھ ہی ساتھ اسکیل میں اضافہ ہوا اور مینو فیکچرر کو کام جاری رکھنے کی آزادی ملی ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.25PM(3)H9HC.jpeg

 

ملک میں برآمدات کو فروغ دینے کیلئے مختلف اقدامات کے بارے میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا ،ایکسم بینک ،ای سی جی سی نے پرزینٹیشن دی۔ایس بی آئی نے اپنی پرزینٹیشن میں بینک کے ذریعہ فراہم کی جانے والی برآمدات کیلئے مالی امداد کے بارے میں بتایا اور کہا کہ فنڈ کی ضرورت 2021-22 کیلئے 400 بلین ڈالر کی برآمدات کے نشانے کو پورا کرنے کی بھارت کی صلاحیت کے راستے میں کبھی رکاوٹ نہیں بنے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.26PM8EE3.jpeg

 

جناب گوئل نے برآمدکاروں کو مشورہ دیا کہ وہ غیر ملکی کرنسی میں مزید قرض حاصل کریں ۔انہوں نے کہا ‘‘آپ غیر ملکی کرنسی میں مزید قرض لینے کیوں شروع نہیں کرتے؟،ایس بی آئی نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اگر کسی چھوٹے بینک کے پاس قرض دینے کیلئے غیر ملکی زرمبادلہ نہیں ہے تو ایس بی آئی ان کیلئےغیر ملکی زرمبادلہ فراہم کرانے کا خواہش مند ہے۔’’

تقریب کے دوران برآمد کاروں کے ذریعہ پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے وزارت کامرس کے افسروں سے کہا کہ وہ غور کریں اور برآمد کاروں اور متعلقین کے تمام مسائل کا حل تلاش کریں۔انہوں نے وعدہ کیا کہ برآمد کاروں کے ذریعہ اٹھائے گئے تمام نکات کی احتیاط کے ساتھ جانچ کی جائے گی اور اس سلسلے میں کی گئی کارروائی پر رپورٹ تیار کی جائے گی۔

جناب گوئل نے کہا کہ برآمد کاروں کے فائدے کیلئے وہ غیر ملکی زر مبادلہ کی ضروری تبدیلی کے سلسلے میں ریزروبینک آف انڈیا سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا ‘‘برآمد کاروں کے تجارتی لین دین  کے بارے میں آر بی آئی کے رہنما خطوط میں موجودہ غیر ملکی تجارتی پالیسی کے مطابق برآمدات اور درآمدات کیلئے منظور شدہ اشیاء کیلئے ایسے لین دین کی اجازت دی جاتی ہے ،ایسے معاملوں میں آر بی آئی نے مصنوعات کے اعتبار سے کوئی پابندی یا حد مقرر نہیں کی ہےلیکن برآمد کاروں کیلئے یہ ضروری ہے کہ وہ اشیاء کے حقیقی تاجر ہوں محض مالیاتی بندو بست کرنے والے ثالث نہ ہوں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2021-09-23at9.04.26PM(1)IY2A.jpeg

بات چیت کے دوران انجینئرنگ ایکسپورٹ پرموشن کونسل آف انڈیا نے برآمد کاروں کو درپیش برآمدات سے متعلق مالیاتی مسائل اور چیلنجوں سے وزیر موصوف کو واقف کرایا ۔

انڈیا ٹریڈ پرموشن آرگنائزیشن کے چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب ایل سی گوئل آئی ٹی پی او کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر جناب وبھو نائر ،ایکسم بینک کی منیجنگ ڈائریکٹرمحترمہ ہرشا بانگری،ای سی جی کے چیئر مین اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب ایم سینتھل ناتھن نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔

تقریب میں وزیر کامرس  کی تقریر درج ذیل لنک میں دی گئی ہے۔

 

 

************

ش ح ۔ ا گ ۔ م ش

U. No.9354

Follow us on social media: @PIBMumbai   Image result for facebook icon /PIBMumbai    /pibmumbai  pibmumbai[at]gmail[dot]com



(Release ID: 1757678) Visitor Counter : 220


Read this release in: English , Hindi , Marathi