زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

جی -20 کے وزراء زراعت کی میٹنگ میں مرکزی وزیر جناب تومر نے بتائی ہندستانی زراعت کی ترقی


صحت مند کھانوں کا ڈیسٹی نیشن کنٹری بن رہا ہے ہندستان :جناب تومر

Posted On: 19 SEP 2021 4:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،19ستمبر 2021/زراعت اور کسانوں کی  بہبود کے مرکزی وزیرجناب نریندر سنگھ تومر نےکہا ہے کہ حکومت ہند نےہماری روایتی غذائی اشیاء بشمول، جوار، دیگر غذائیت سے بھرے اناج، پھل اور سبزیاں، مچھلی ، دودھ اور نامیاتی مصنوعات کو خوراک میں دوبارہ متعارف کرانے پر زور  دیاہے۔ لوگوں کی حالیہ برسوں میں ان کی پیداوار ہندستان میں غیر معمولی رہی ہے اور ہندستان صحت مند کھانے کی اشیا کےلئے ایک ڈیسٹی نیشن  ملک بن رہا ہے۔

جناب تومر نےیہ با ت اطالوی پریزیڈینسی  کے ذریعہ منعقدہ  جی-20کے  وزیر زراعت کی میٹنگ کےد وسرے دن کہی۔ اس سیشن کا موضوع ’بھوک کے مقصد کو حاصل کرنےمیں تعاون: وزارت زراعت کی طرف سے نافذ کردہ کامیاب منصوبہ‘‘ تھا۔

میٹنگ میں اپنے ورچوئل خطاب میں جناب تومر نے کہ غذائت سے بھرپور اناج کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے  اقوام متحدہ نے حکومت ہند کی تجویز کو قبل کرتےہوئے  سال 2023 کو غذایئت سے بھرپور اناج کا بین الاقوامی سال قرار دیا۔ انہوں نے قوموں سے اپیل کی کہ وہ غذایئت اور پائیدار زراعت کو فروغ دینے کے لئے اس غذائیت سے بھر پور سال کی حمایت کریں۔ جناب تومر نےکہاکہ ہندستان میں زراعت کے شعبے نے آزادی کے بعد بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ ہندستانی زراعت کا شعبہ کووڈ وبائی مرض کے دوران بھی غیر متاثر رہا۔ جس نے ایک بار پھر اس کی مطابقت کو ثابت کیاہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کاا ظہار کیا کہ حکومت ہند کی مختلف سرگرمیوں کے دوران زرعی منڈی کو متحرک رکھنے کے ساتھ ساتھ کووڈ کے دوران زرعی  ان پٹ سپلائی چین نے زراعت کے شعبے کہ بہتر کارکردگی میں مدد کی ہے اور سال 2020 کے دوران اناج کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔ 2021 اس کے ساتھ برآمدت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔ اس نے عالمی غذائی تحفظ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔

جناب تومرنے کہا کہ بائیو ورانٹی مائیکرو نیوٹرنٹس سے بھرپور بنیادی خوراک کا ذریعہ ہیں، ان کو غذائیت کو دور کرنے کےلئے فروغ دیا جارہا ہے۔ حکومت ہند اس سمت میں مسلسل کوششیں کررہی ہے۔ مختلف  فصلوں کی 17 ایسی اقسام تیار کی گئی  ہیں اور کاشت کے لئے جاری کی گئی ہیں۔ وزیراعظم جناب نریند مودی کی قیادت میں حکومت ہند نےپانی کے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو بڑھانے، آبپاشی کےلئے انفراسٹرکچر بنانے، کھادوں کےمتوازن استعمال سے زمین کی زرخیزی کو بچانے، کھیتوں سےمنڈیوں تک، لیبارٹری سےزمین تک رابطے کی فراہمی کے لئے  اقدامات کئے ہیں۔ آج تک انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن  ٹکنالوجی کو جوڑنے کے لئے کئی پروگرام شروع کئے گئے ہیں۔

مرکزی وزیر نے کہاکہ وزیراعظم کسان سمن ندھی اسکیم کے تحت حکومت چھوٹےکسانوں کو سالانہ 6 ہزار روپے کی آمدنی کی مدد فراہم کررہی ہے۔ اب تک اس اسکیم کے تحت 11.37 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 1.58 لاکھ کروڑ روپے جمع ہوچکےہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان موسمیاتی تبدیلی کےمسائل پر اپنے وعدوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور زراعت کو پائیدار  بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے گئے ہیں۔ آبپاشی کے لئے  فی ڈراپ ، زیادہ فصل ، اسکیم اور نامیاتی کاشتکاری کےلئے پرامپراگاٹ کرشی وکاس  یوجنا، کامیابی سے نافذ کیا جارہا ہے۔ ناموافق  موسم کسانوں کی پیداوار اور آمدنی کو متاثر کرتا ہے۔ ایسی صورتحال میں حکومت ہند نے کسانوں کو انشورنس کا احاطہ فراہم کرنے کے لئے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا  نافذ کیا ہے۔ غذائی قلت کےمسئلے سے نمٹنے کےلئے ہندستان دنیا کا سب سے بڑا فوڈ بیسڈ سیفٹی نیٹ پروگرام چلارہا ہے جس میں پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم اور مڈڈےمیل اسکیم شامل ہے۔

جناب تومر نے کہاکہ  ہندستان ، زراعت کےمیدان میں اپنی ترقی کی چین کے ساتھ، بہترین طریقوں کا اشتراک کرے گا اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کی صلاحیتوں کو  فروغ دے گا۔ انہوں نے غربت میں کمی، اور زیر و ہنگر گول  کے حصول کے لئے مل کر کام جاری  رکھنے کے ہندستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

مرکزی وزیر جناب تومر نے جی-20 وزارتی اجلاس میں چار رکنی ہندستانی وفد کی قیادت کی۔ کووڈ-19 وبا کے پیش نظر یہ میٹنگ ہائبرڈ موڈ میں منعقد کی گئی۔ ڈاکٹر ابھلکش لکھی، ایڈیشنل سکریٹری، مرکزی وزارت زراعت اور کسان بہبود ہندستانی وفد میں؛ جوائنٹ سکریٹری محترمہ الکنندا دیال اور ڈاکٹر بی راجندر شامل تھے۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-9167

 



(Release ID: 1756364) Visitor Counter : 130