نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ ، آر ایم آئی اور آر ایم آئی انڈیا نے شونیہ‘ مہم کی شروعات کی


30 سے زیادہ ای-کامرس، او ای ایم ، فلیٹ ایگری گیٹرس، چارجنگ انفرااسٹرکچر سے جڑی کمپنیاں فائنل-مائل ڈیلیوری کو صاف ستھرا بنانے کی مہم اور ڈیلیوری کے عمل کو ماحولیات کے مطابق بنانے کے لئے ساتھ آئیں

Posted On: 15 SEP 2021 5:12PM by PIB Delhi

نئی دہلی :15 ؍ستمبر2021:

نیتی آیوگ نے آر ایم آئی اور آر ایم آئی انڈیا کے تعاون سے آج صارفین اور صنعت کے ساتھ مل کر صفر- آلودگی والی ڈیلیوری گاڑیوں کو فروغ دینے والی شونیہ-پہل کی شروعات کی۔ اس مہم کا مقصد شہری علاقے میں ڈیلیوری کے معاملے میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کو اپنانے میں تیزی لانا اور صفر-آلودگی والی ڈیلیوری سے ہونے والے فوائد کے بارے میں صارفین کے بیچ بیداری پیدا کرنا ہے۔

ای –کامرس کمپنیوں ، فلیٹ ایگری گیٹرس، اورجنل اکیوپمنٹ مینوفیکچررز (او ای ایم) اور لاجسٹکس کمپنیوں جیسے صنعتی حلقے کے مختلف فریق فائنل مائل ڈیلیوری  کے الیکٹریفکیشن کی سمت میں اپنی کوششوں میں اضافہ کررہے ہیں۔ اس مہم کی ابتدا میں مہندرا الیکٹرک، ٹاٹا موٹرس، زومیٹو، اشوک لی لینڈ، سن موبی لیٹی، لائٹنگ لاجسٹکس، بگ باسکٹ، بلیو ڈارٹ، ہیرو الیکٹرک اور سوئیگی سمیت تقریباً 30 کمپنیوں نے اس مہم کے تئیں اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے مقصد سے نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت کی صدارت میں منعقد افتتاحی میٹنگ میں حصہ لیا۔ آگے چل کر ، صنعتی حلقہ کی دیگر کمپنیوں کو بھی اس پہل میں شامل ہونے کے لئے مدعو کیا جائے گا۔

اس مہم کے حصے کے طور پر ، فائنل مائل کی ڈیلیوری کے لئے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی ) کو اپنانے کی سمت میں صنعتی حلقہ کی کوششوں کو منظوری فراہم کرنے اور انہیں فروغ دینے کے لئے کارپوریٹ برانڈنگ اور سرٹیفکیشن سے متعلق ایک پروگرام شروع کیا جارہا ہے ۔ ایک آن لائن ٹریکنگ پلیٹ فارم، الیکٹرک گاڑیوں کے سلسلے میں وھیکل کلومیٹر الیکٹریفائیڈ ، کاربن سے متعلق بچت، کرائیٹیریا  پولیوٹینٹ سے متعلق بچت اور صات ستھری ڈیلیوری گاڑیوں سے ہونے والے دیگر فوائد سے جڑے اعدادوشمار کے توسط سے اس مہم کے اثرات  کو مشترک کرے گا۔

اس مہم کے ابتدائی مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے  نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے کہا ، ’’ ہم شونیہ مہم کےتوسط سے الیکٹرک گاڑیوں سے ہونے والے صحت سے متعلق ، ماحولیات سے متعلق اور معاشی فوائد کے بارے میں بیداری کو فروغ دیں گے۔ میں ای –کامرس کمپنیوں، آٹو مینوفیکچررز اور لاجسسٹکس فلیٹ آپریٹروں سے درخواست کروں گا کہ وہ شہری علاقوں میں مال ڈھلائی کے تعلق سے آلودگی کو ختم کرنے کے موقع کو پہنچانیں ۔ مجھے پورا یقین ہے کہ  ہمارا متحرک پرائیویٹ سیکٹر شونیہ مہم کو بڑے پیمانے پر کامیاب بنانے کے چیلنج کو تسلیم کرے گا۔ ‘‘

صاف ستھری ٹکنالوجیز کو فوراً اپنانے کی ضرورت پر تبصرہ کرتے ہوئے آر ایم آئی کے منیجننگ ڈائرکٹر کلے اسٹرینجر نے کہا، ’’ صاف ستھرے ٹرانسپورٹ کی سمت میں بڑھنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ بھارت ایک ٹکاؤ اور لچیلے مستقبل کی اور آگے بڑھ رہا ہے۔ مسابقتی  ایکونومک  اور دستیاب تکنیک بھارت کے شہری علاقے میں ڈیلیوری کرنے والی گاڑیوں کے بیڑے کا تیزی سے مکمل الیکٹریفکیشن کرنے کی حمایت کرتی  ہیں، جس سے بازار کے دیگر حصوں کے لئے اس عمل کو اپنانے کے لئے موافق ماحول پیدا ہوگا۔

بھارت میں مال ڈھلائی میں سے ہونے والے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے کل اخراج کا 10 فیصد شہری مال ڈھلائی والی گاڑیوں سے ہوتا ہے اور 2030 تک اس اخراج میں 114 فیصد کا اضافہ ہونے کی امید ہے۔ الیکٹرک گاڑی (ای وی ) اپنے ٹیل پائپ کے توسط سے کوئی اخراج نہیں کرتی ہیں اور اس  لحاظ سے وہ ہوا کی کوالٹی بہتر کرنے کی سمت میں کافی زیادہ تعاون کرسکتی ہیں۔ یہاں تک کہ مینوفیکچرکے لئے کی جانے والی اکاونٹنگ کے دوران  وہ انٹرنل کمبسچن انجن سے لیس اپنے کاونٹرپارٹ گاڑیوں کے مقابلے میں 15 سے 40 فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہیں اور ان کی آپریشنل لاگت کم ہوتی ہے۔ مرکز اور مختلف ریاستی حکومتوں نے الیکٹرک گاڑیوں کے لئے پیشگی ترغیبات فراہم کرنے کے سلسلے میں کئی پالیسیاں پیش کی ہیں جس سے سرمایہ جاتی لاگت میں کافی فرق آئے گا۔

************

 

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 9043)


(Release ID: 1755330) Visitor Counter : 232