امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
مرکز نے خوردنی تیل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے خام پام آئل، خام سویابین تیل اور خام سورج مکھی کے تیل پر معیاری شرحِ محصول کم کر کے 2.5 فیصد کر دی
ریفائنڈ پام آئل، ریفائنڈ سویابین تیل اور ریفائنڈ سن فلاور آئل پر ڈیوٹی کی معیاری شرح گھٹا کر 32.5 فیصد کر دی گئی
حکومت کی طرف سے محصول میں چھوٹ کی شکل میں اس کا جو راست فائدہ صارفین کو پہنچے گا وہ اندازہ ہے کہ 4600 کروڑ روپے کا ہو گا
Posted On:
11 SEP 2021 6:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی 11 ستمبر 2021: صارفین کو مناسب قیمتوں پر خوردنی تیل کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہند نے نوٹیفکیشن نمبر 42/2021- کسٹمز مورخہ 10 ستمبر 2021 کے تحت خام پام آئل ، خام سویابین آئل اور خام سورج مکھی کے تیل پر ڈیوٹی کی معیاری شرح کو 11.09.2021 سے 2.5 فیصد کر دیا ہے اور بہتر پام آئل، ریفائنڈ سویابین آئل اور ریفائنڈ سن فلاور آئل پر ڈیوٹی کی معیاری شرح 11.09.2021 سے 32.5 فیصد کر دی گئی ہے۔
اسی نوٹیفکیشن میں خام پام آئل پر زرعی ٹیکس 17.5 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا ہے۔
حکومت ہند کے نوٹیفکیشن نمبر 43/2021- کسٹمز مورخہ 10 ستمبر 2021 کے تحت اس اقدام سے حکومت ہند کی وزارت خزانہ (محکمہ ریونیو) کا نوٹیفکیشن نمبر 34/2021- کسٹمز مورخہ 29 جون ، 2021 منسوخ ٹھہرا۔ جس کے تحت اس کی منسوخی سے پہلے کردہ یا خارج کردہ کام کے علاوہ یعنی تازہ ترین درآمدی ٹیکس (11.09.2021 سے نافذ) اگلے احکامات تک نافذ العمل رہے گا۔
واضح رہے کہ خوردنی تیل کی بین الاقوامی قیمتیں اور اس ترتیب میں 2021-22 کے دوران گھریلو قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو افراط زر کے ساتھ ساتھ صارفین کے نقطہ نظر سے بڑی تشویش کا سبب ہے۔ خوردنی تیل پر درآمدی محصول خوردنی تیل کی اندرونی قیمت اور پھر ملکی قیمتوں کو متاثر کرنے والے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
ان کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لئے حکومت ہند نے فروری 2021 اور اگست 2021 کے درمیان کئی اقدامات کئے۔ ان میں سے کچھ حسب ذیل ہیں۔
1۔ درآمدی محصول میں تبدیلی
- حکومت نے نوٹیفکیشن نمبر 34/2021- کسٹمز مورخہ 29 جون 2021 کے ذریعہ 30.06.2021 سےخام پام آئل پر ڈیوٹی کی معیاری شرح کم کر کے 10 فیصد کر دی تھی جو 30 ستمبر 2021 تک نافذرہےگی۔
2۔حکومت نے ڈی جی ایف ٹی نوٹیفکیشن نمبر 10/2015-2020 مورخہ 30 جون 2021 کے ذریعے ریفائنڈ پام آئل کی درآمدی پالیسی میں ترمیم کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر اور 31.12.2021 تک کی مدت کے لئے پابندیوں سے مبرا کر دیا تھا۔
اس کے ساتھ ہی کیرالا کی کسی بھی بندرگاہ سے ریفائنڈپام آئل کی ترسیل کی اجازت نہیں ہے۔
3۔ حکومت نے نوٹیفکیشن نمبر 40/2021- کسٹمز 19 اگست 2021 کے ذریعے خام سویابین تیل اور خام سورج مکھی کے تیل پر ڈیوٹی کی معیاری شرح کو 7.5 فیصد اور ریفائنڈ سویابین تیل اور سورج مکھی کے تیل پر 20.08.2021 سے 37.5 فیصد کر دیایہ وزارت خزانہ میں حکومت ہند کی نوٹیفکیشن نمبر 34/2021- کسٹمز میں مورخہ 29 جون 2021 کو ترمیم کے ذریعے کیا گیا ہے۔
4۔ کسٹمز، ایف ایس ایس اے آئی، پی پی اینڈ کیو، ڈی ایف پی ڈی اور ڈی او سی اے کی طرف سے مختلف بندرگاہوں پر سہولت۔
5۔ کوویڈ 19 کی وجہ سے درآمد شدہ خوردنی تیل کی تاخیر سے ترسیل کی منظوری کو تیز کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں فوڈ سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈ اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی)، محکمہ زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ، خوراک اور پبلک ڈسٹری بیوشن کا محکمہ ، صارفین کے امور اور کسٹم شامل ہیں جو درآمد شدہ خوردنی تیل کی کھیپوں کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیتے ہیں اور انہیں سیکرٹری (خوراک) کی سربراہی میں زرعی اجناس کی بین وزارتی کمیٹی کو آگاہ کرتے ہیں۔
خوردنی تیل کی درآمدات کی تیزی سے کلیئرنس کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا گیا ہے۔ خوردنی تیل کی صورت میں سامان کی منظوری کا اوسط وقت 3.4 دن رہ گیا ہے۔
تازہ ترین نوٹیفکیشن کے مطابق سابقہ اور موجودہ درآمدی ڈیوٹی کی تفصیل حسب ذیل ہے:
ڈیوٹی میں کٹوتی کا جہاں تک تعلق ہے تو پہلے ہی ایک سال میں تقریباً 3500 کروڑ روپے کی کٹوتی کی جا چکی ہے۔پورے سال میں 1100 کروڑ روپے کی موجودہ/تازہ ترین تخفیف شدہ درآمدی ڈیوٹی کے ساتھ حکومت کی جانب سے صارفین کو دیا جانے والا کل براہ راست فائدہ 4،600 کروڑ روپے کاہے۔
****
U.No:8923
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1754368)
Visitor Counter : 300