ریلوے کی وزارت

ممبئی-احمد آباد ہائی سپیڈ ریل پروجیکٹ کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے مکمل احاطہ جاتی لانچنگ آلات کا جھنڈی دکھا کر آغاز


مقامی طور پر ڈیزائن کردہ اور ایل اینڈ ٹی کے ذریعہ تیار کردہ

آتم نربھر بھارت ابھیان پہل کی حوصلہ افزائی کرنےکے لیے: اشونی وشنو

Posted On: 09 SEP 2021 4:46PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 ستمبر2021:ریلوے ، مواصلات ، الیکٹرانکس اورمعلوماتی ٹکنالوجی کے معزز وزیر جناب اشونی وشنو نے ممبئی احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل کوریڈور کے لیے محرابی پل کی تعمیر میں تیزی لانے کے لیے مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کردہ فل اسپین لانچنگ آلات- اسٹریڈل کیریئر اور گرڈر ٹرانسپورٹر کو آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جھنڈی دکھا کر آغاز کیا۔

تقریب میں موجود دیگر اہم معززین میں سفارت خانہ جاپان کے معزز وزیر، جناب مایاموٹو شنگو، چیئرمین اور سی ای او ، ریلوے بورڈ جناب سنت شرما،این ایچ ایس آر سی ایل کے ایم ڈی، جناب ستیش اگنی ہوتری ،  جناب انوپم کمار، ایل اینڈ ٹی کنسٹرکشن کے سی ای او اور ایم ڈی جناب ایس این سبرامنین شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف جناب اشونی ویشنو نے کہا کہ ’آتم نربھر بھارت ابھیان‘ پہل کی حوصلہ افزائی کے لیے 1100 ایم ٹی صلاحیت کے مکمل دورانیے کے لانچنگ حالات کو مقامی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور  ا سے میسرز لارسن اینڈٹوبرو نے  چینئی کے کانچی پورم میں تیار کیا ہے۔ ایل اینڈ ٹی نے  55 چھوٹی درمیانی  درجے کی کمپنیوں (ایم ایس ایس ایم) کے ساتھ شراکت کی ہے۔ہندوستان اب اٹلی، ناروے، کوریا اور چین جیسے ملکت کے منتخب گروپ میں شامل ہو رہا ہے جو اس طرح کے آلات کی ڈیزائنگ اور انھیں تیار کر رہا ہے۔ اس سے تیز رفتار ریلوے کی تعمیر میں تیزی آئے گی جیسا کہ  میٹرو اور اسی طرح کے منصوبوں میں ٹیکنالوجی نے ثابت کیا ہے۔ ممبئی اور احمد آباد کے درمیان 508 کلو میٹرطویل کوریڈور میں سے 325 کلو میٹر (گجرات میں) کے حصے پر کام شروع ہوچکا ہے۔ گجرات اور دادر اور نگر حویلی میں اس پروجیکٹ کے لیے 97 فیصد اور مہاراشٹر میں 30 فیصد زمین حاصل کی گئی ہے۔ یہ منصوبہ ریل کی مختلف تعمیراتی ٹیکنالوجیوں میں مہارت کو بہتر بنائے گا۔ جاپانی ہم منصب، قومی ہائی اسپیڈ کارپوریشن لمیٹڈ کے ملازمین اور ٹھیکے داروں کو تربیت فراہم کریں گے۔اس منصوبے کے لیے6000 سے زیادہ کارکن پہلے ہی مختلف تعمیراتی مقام پر کام کر رہے ہیں اور اس طرح مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

انھوں نے مزید بتایا کہ توقع ہے کہ ممبئی- احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل  منصوبے سے  اس علاقے میں 90000 سے زیادہ روزگار کے مواقع وضع ہوں گے جن میں ٹیکنیشین، ہنرمند اور غیر ہنرمند افراد کے لیے 51000 ملازمتیں شامل ہیں، جو کھدائی کرنے، بیچنگ پلانٹ اور ٹنلنگ کے سامان وغیرہ کے شعبے میں کام کرسکیں گے۔ ایک اندازے کے مطابق اس کی تعمیر میں 7.5 ملین ٹن سیمنٹ، 2.1  ملین ٹن اسٹیل اور 70000 ٹن ساختی اسٹیل استعمال کیا جائے گا۔ قومی ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ 7 ہائی اسپیڈ ریل کوریڈورز  کے لیے  تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس بھی تیار کر رہی ہے۔ ممبئی – احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹ پر عملدرآمد تجربے کے ساتھ ہی دیگر راہداریوں کے کام میں تیزی آئے گی۔

508 کلو میٹر طویل محرابی پل والے سپر اسٹریکچر، ممبئی-احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹ (ایم اے ایچ ایس آر) کی تعمیر کے لیے مکمل اسپین لانچنگ طریقہ کار (ایف ایس ایل ایم) جیسے جدید ترین تعمیراتی طریقے اختیار کئے جائیں گے۔ یہ ٹیکنالوجی گرڈرز کو لانچ کرنے کے عمل کو تیز کرے گی کیونکہ  پورے دورانیے کے فری کاسٹ  گرڈرز کو ڈبل ٹریک ویاڈکٹ کے لیے ایک حصے کے طور پر کھڑا کیا جائے گا۔ایف ایس ایل ایم کو دنیا بھر میں استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ یہ سیگمنٹ لانچنگ کے طریقہ کار کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیز ہے جسے عام طور پر میٹرو نظام کے لیے ویاڈکٹ کی تعمیر کرنے کے لیے اختیار کیا جاتا ہے۔ اب ہندوستان، اٹلی ، ناروے، کوریا اور چین جیسے ممالک کے منتخب گروپ میں آرہا ہے جو اس طرح کے آلات کی ڈیزائننگ اور انھیں تیار کرتے رہے ہیں۔

معیاری پہلے سے تیار پری اسٹریسڈکنکریٹ (پی ایس سی)باکس گرڈرز (700 سے 975 میٹرک ٹن کا وزن) اسپین 30 ، 35 اور 45 میٹرس تک کی تیز رفتار راہداری کے لیے  ایف ایس ایل ایم طریقہ کار کا استعمال کرتے ہوئے شروع کیا جائے گا۔875 میٹرک ٹن  اور 40 میٹر لمبائی کا سب سے بھاری پی ایس سی باکس گرڈرز، ہندوستان میں تعمیراتی صنعت میں پہلی بار ایم اے ایچ ایس آر پروجیکٹوں کے لیے استعمال ہوگا۔

آتم نربھر بھارت ابھیان کی حوصلہ افزائی کے لیے 1100 ایم ٹی صلاحیت والے ایف ایس ایل ایم آلات کو مقامی طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور میسرز لارسن اینڈ ٹوبرو نے چنئی میں ان کی مینوفیکچرنگ کی ہے جس کے لیے میسرز ایل اینڈ  ٹی نے 55 مائیکرو اسمال میڈیم کمپنیوں (ایم ا یس ایم ای) کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔

ریاست گجرات میں واپی اور احمد آباد کے درمیان 325 کلو میٹر کے وایا ڈکٹ سپر اسٹریکچر کی تعمیر کے لیے اس طرح کے لانچنگ آلات مجموعی طور پر 20 کی تعداد میں درکار ہوں گے۔

ایم اے ایچ ایس آر پروجیکٹ کے بارےمیں اضافی تفصیلات:

  • ممبئی اور احمد آباد کے درمیان 508 کلو میٹر طویل کوریڈور میں سے 325 کلو میٹر (گجرات میں) کے حصے پر پہلے ہی کام شروع ہوچکا ہے۔
  • گجرات اور دادر اور نگر حویلی میں اس پروجیکٹ کے لیے 97 فیصد سے زیادہ زمین اور مہاراشٹر میں 30 فیصد زمین حاصل کی گئی ہے۔
  • یہ پروجیکٹ مختلف ریل تعمیراتی ٹیکنالوجیوں میں مہارت کو بہتر بنائے گا۔ جاپان ہم منصب قومی ہائی  اسپیڈ ریل کارپوریشن لمٹیڈ کے ملازمین اور ٹھیکے داروں کو تربیت فراہم کریں گے۔
  • 6000 سے زائد کارکن مختلف تعمیراتی مقامات پر اس پروجیکٹ کے لیے کام کر رہے ہیں لہٰذا اس سے مقامی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
  • توقع ہے کہ ممبئی احمدآباد ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹ اس علاقے میں 90000 سے زیادہ روزگار کے مواقع وضع کرے گا جن میں ٹیکنیشینوں، ہنرمند اور غیر ہنرمند ورکروں کے لیے 51000 نوکریاں شامل ہیں۔
  • یہ منصوبہ 1000 ٹرکوں، ڈمپروں، کھدائی کرنے والوں، بیچنگ پلانٹ اور ٹنلنگ کے سامان وغیرہ کی تعیناتی سے  علاقے کے مجموعی معیشت کو فروغ دے گا۔ ایک اندازے کے مطابق تعمیر 7.5 ملین سیمنٹ، 2.1  ملین ٹن اسٹیل اور 70000 ٹن ساختی اسٹیل ا ستعمال کیا جائے گا۔
  • قومی ہائی اسپیڈ ریل کارپوریشن لمیٹڈ، 7 ہائی اسپیڈ ریل کوریڈوروں کے لیے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ بھی تیار کر رہی ہے۔ ممبئی-احمد آباد ہائی اسپیڈ ریل پروجیکٹ پر عملدرآمد  کے تجربےکے ساتھ ہی دیگر راہداریوں کے کام میں بھی تیزی آئے گی۔

 

منسلکات:

1۔ اسٹرڈل کیریئر اور گرڈر ٹرانسپورٹر کی انجینئرنگ خصوصیات۔

2۔ تقریب کی تصاویر

انجینئرنگ کی خصوصیات

اسٹرڈل کیریئر

یہ سامان مکمل اسپین فری کاسٹ گرڈرز کو کاسٹنگ بیڈ سے اسٹیکنگ یارڈ تک قائم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور ان کی مزید تعمیر کے لیے برج گینٹری کو سہارا دینا ہے۔یہ ایک ٹائروں والی ذاتی طور پرکام کرنے والی وسیع کرین ہے جس کی لفٹنگ کی گنجائش 1100 ایم ٹی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00178GI.jpg

تکنیکی پیرامیٹرس

ذاتی -وزن

845 ٹی

جسامت

52.5 x 37.0 x 21.9  میٹر (لمبائی x چوڑائی x  اونچائی)

سفری رفتار

1 کلو میٹر فی گھنٹہ – لوڈ کے ساتھ

2 کلو میٹر فی گھنٹہ – بغیر لوڈ کے

ہک کو اوپر نیچے اٹھانا اور رفتار کم کرنا

0.5 میٹر / فی منٹ – لوڈ کے ساتھ

1.5 میٹر / فی منٹ – بغیر لوڈ کے

ٹائروں کی مجموعی تعداد

80 عدد (20 x 4)

پہلیوں کا طول وعرض

 ڈائی میٹر-  1.82 ایم

آلات ماخذ

ہندوستان (85) فیصد، جرمنی ، اسپین اور آسٹریا (15فیصد)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

گرڈرز ٹرانسپورٹر

یہ آلات بریج گینٹلی کی طرف سے  فراہم کیے گئے مکمل اسپین فری کاسٹ  گرڈرز کو تعمیراتی مقام تک پہنچانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029PVF.jpg

تکنیکی پیرامیٹرس:

ذاتی -وزن

387ٹی

جسامت

58.5 x 08.5 x 03.5 میٹر (ایل  x بی xایکس )

سفری رفتار

5 کلو میٹر فی گھنٹہ – لوڈ کے ساتھ

10 کلو میٹر فی گھنٹہ – بغیر لوڈ کے

ٹائروں کی مجموعی تعداد

216عدد (27 x 2 x 4)

ایکسلوں کی تعداد  اور ایکسل کا لوڈ

27 عدد اور 55 ٹی / ایکسل

آلات ماخذ

ہندوستان (85) فیصد، جرمنی ، اسپین اور آسٹریا (15فیصد)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

گرڈرڈ کی نمائندگانہ تصویر

http://www.continental-engineering.com/english/Files/Page/Images/23.jpg

*****

U.No.8829   

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1753635) Visitor Counter : 213


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil