نیتی آیوگ

نیتی آیوگ اور گجرات یونیورسٹی نے زراعت میں تعاون کو فروغ دینے کی غرض سے ایس او آئی پر دستخط کیے


ڈاکٹر راجیو کمار نے زرعی صنعت اور ویلیو چین منجمنٹ میں آئی آئی ایس کے ذریعے پیش کردہ پہلا ایم بی اے پروگرام شروع کیا

Posted On: 07 SEP 2021 3:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،7 ستمبر2021:نیتی آیوگ اور گجرات یونیورسٹی کے مابین آج نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر راجیو کمار کی موجودگی میں اسٹیٹ منٹ آف انٹینٹ (ایس او آئی) پر دستخط کئے گئے۔ نیتی آیوگ کی سینئر مشیر ڈاکٹر نیلم پٹیل اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پائیداری، گجرات یونیورسٹی کے ڈائرکٹر سدھانشو جنگیر نے  اپنے اداروں کی طرف سے ایس او آئی پر دستخط کئے۔ ڈاکٹر راجیو کمار نے اس تقریب کے دوران زراعت اور اقداری سلسلے کے انتظامیہ ایم بی اے کا پروگرام بھی شروع کیا۔

ایس او آئی، ہندوستان میں علم کے اشتراک اور پالیسی کی ترقی کو مستحکم بنانے کے لیے ، دونوں اداروں کے مابین تکنیکی تعاون پر مرکوز ہے۔ اس کا مقصد متعلقہ شعبوں میں تعاون کی حوصلہ افزائی کرنا  اور اسے فروغ دینا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ آئی او ایس ترقی کے سیزن واہداف کے حصول کے لیے ہندوستان کی کوششوں کو تیز کرے گا۔

نیتی ا ٓیوگ کے نائب صدر نشیں ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا’’آب وہوا کی تبدیلی کا حقیقی خطرہ تخصیص کی حکمت عملیوں کی ترقی کی ضرورت ہے۔ زراعت اور اس سے وابستہ اقداری سلسلے کا اس حوالے سے اہم کردار ہے۔اگرچہ حکومت اس طرح کی حکمت عملیوں کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، نجی شعبے کی ترقی اور آب وہوا سے متعلق اسمارٹ حل کو اپنائے بغیر ، ہمارے اہداف پورا ہونے کا امکان نہیں ہے۔پوری معیشت میں نئے کاروباری ماڈل اور حل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم گجرات یونیورسٹی اور پائیداری کے بھارتی انسٹی ٹیوٹ (آئی آئی ایس) کے ساتھ شراکت داری کا خیر مقدم کرتے ہیں اور مشترکہ مطالعات، تحقیق اور مطالعے کے پروگراموں میں باہمی تعاون کے منتظر ہیں۔ پالیسی ڈیزائن، تجزیہ اور وکالت اور ایس ڈی جیز کا نفاذ، آئی آئی ایس میں نیتی آیوگ کے تعاون سےزرعی اور قدرتی کاشتکاری کے لیے ایک مرکز کھولنے کی بھی تجویز رکھی ہے۔ ہمارے اختتام پر این آئی ٹی آئی تمام ممکنہ تکنیکی مہارت اور مشاورت کو بڑھا دے گی۔  جس میں زرعی تاجروں کے ساتھ تعاون اور پالیسی سازی کی نمائش شامل ہے‘‘۔

دونوں فریق زرعی شعبے کی ترقی ، زراعت، قدرتی کاشتکاری، آب وہوا کی تبدیلی وغیرہ پر صلاحیت بڑھانے کے پروگراموں کاانعقاد کریں گے۔ موسمیاتی تبدیلی اور دیگر شناخت شدہ شعبوں کو بہتر بنانے کے لیے اور پالیسی سازی میں تعاون کو بڑھانے کے اقدامات بھی کریں گے۔

آئی آئی ایس کے ذریعے  پیش کردہ زرعی صنعت اور اقداری سلسلے کے انتظامیہ میں ایم بی اے کا پروگرام ایک منفرد طور پر ڈیزائن کیا گیا کورس ہے جو طلباکو زراعت کے ماحولیاتی نظام کو سمجھنے میں عالمی نمائش فراہم کرے گا ۔ یہ پروگرام آتم نربھر بھارت کی طرف ایک قدم ہے اور زراعت کے شعبے میں تاجروں اور اقداری سلسلے کے پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کی کوشش کرتاہے۔

نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین ڈاکٹر راجیو کمار نے کہا’’زرعی کاروبار اور اقداری سلسلے کے انتظامیہ میں آئی آئی ایس کا ایم بی اے پروگرام زرعی کاروبار کے رہنماؤں، زراعت کے کاروباریوں اور اقداری سلسلے کے ماہرین کو ضروری مہارت، علم، نمائش اور رویے کے ساتھ بااختیار بنائے گا۔ یہ زرعی کاروبار، زراعت پر مبنی کاروباری اداروں، دیہی متعلقہ شعبوں کی تفہیم کو فروغ بھی دے گا۔ یہ گجرات یونیورسٹی کا ایک بہترین اقدام ہے۔ قدرتی کاشتکاری کے لیے مناسب ماحولیاتی اقدام تیار کرنے کی غرض سے اس کورس کی بہت ضرورت ہے۔ ہم پائیداری کے  ہندوستانی  انسٹی ٹیوٹ اور گجرات یونیورسٹی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی  کراتے ہیں‘‘۔

زراعت کے وزیر تعلیم بھوپیندر سنگھ چوداساما نے مزید کہا’’گجرات تعلیم اور زراعت میں سب سے آگے رہا ہے۔ عالمگیریت، پالیسی اصلاحات اور صارفین کی بیداری میں ہندوستانی زراعت میں ساختی تبدیلیاں کی ہیں۔ زراعت کے کاروباریوں اور اقداری سلسلے کے انتظامیہ کے پیشے ور افراد کی ایک اہم مانگ ہے۔  آئی آئی ایس کا ایم بی اے کورس طلبا کے لیے بیشمار مواقع پیدا کرے گا اور زرعی خوراک  کی صنعت اور دیہی ترقی کی خدمت کے لیے کاروباری جذبے کو پروان چڑھائے گا۔ہم نیتی آیوگ کے ساتھ شراکت داری کا خیر مقدم کرتےہیں جس سے  ہندوستانی زراعت میں نئی سرحدیں وا ہوں گی۔

اس تقریب میں مختلف عمائدین نے شرکت کی، جن میں گجرات یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر ہمانشو پانڈیا اور پرو وائس چانسلر ڈاکٹر جگدیش بھاوسار اور جی یو ایس ای سی کے سی ای او راہل  بھاگچندانی شامل تھے۔

*****

U.No.8751

(ش ح - اع - ر ا)   

 



(Release ID: 1753031) Visitor Counter : 194


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Telugu