ٹیکسٹائلز کی وزارت

ٹیکسٹائل کی برآمد ات کو 33 بلین ڈالر کی موجودہ برآمداتی قیمت سے تین گناہ کرتے ہوئے جلد سے جلد 100 بلین ڈالر تک لے جانے کا مقصد :جناب پیوش گوئل


برآمدکاروں کیلئے ترغیبات سے متعلق پرانے واجبات کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایم او ایف کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں :جناب گوئل

حکومت سبھی صنعتی ضروریات پر غور کرنے کیلئے ہمیشہ تیار :جناب گوئل

بڑے پیمانے پر مقابلہ جاتی بننے کیلئے بھارت کو  عالمی کمپنیوں کی ضرورت:جناب پیوش گوئل

وہ صنعتیں زیادہ فروغ پاتی ہیں جن کا انحصار سبسڈی پر نہیں ہے: جناب گوئل

کئی محاذ پر ایف ٹی ایز کی  تیزی سے ترقی ہورہی ہے:جناب پیوش گوئل

ہمارے ڈیزائنوں اور اشیاء کو دنیا میں گولڈ اسٹینڈرڈ کے مطابق بنائیں :جناب گوئل

ہم سبھی کو دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے سلسلے میں 2021-22 میں 44 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف تک پہنچنے کیلئے اجتماعی طو ر پر عزم کا مظاہرہ کرنا چاہئے:پیوش گوئل

گھریلو پیداوار کو جلد سے جلد 250 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے:جناب پیوش گوئل

ٹیکسٹائل اور مترا پارکس اسکیم کیلئے پی ایل آئی اسکیم منظوری کے اپنے اگلے مرحلے میں داخل:گوئل

Posted On: 03 SEP 2021 5:18PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، ٹیکسٹائل ،صارفین کے امور اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ‘ہمیں بھارت کی موجودہ  تین ارب ڈالر مالیت کی برآمدات کوبڑھاکر اسے 100 ارب ڈالر تک پہنچانے کے مقصد پر کام کرناچاہئے’۔انہوں نے یہ بات بھارت میں ٹیکسٹائل کے رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کیلئے 2021-22 میں برآمدات کو 44 ارب ڈالر تک پہنچانے کا نشانہ حاصل کرنے کا عزم کرنا چاہئے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001S4KH.jpg

 

مرکز ی وزیر نے کہا کہ ان کی وزارت برآمدکاروں کیلئے ترغیبات سے متعلق پرانے واجبات کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایم او ایف کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔انہوں نےکہا کہ حکومت برآمدات کی سبھی ضرورتوں پر بات چیت کرنے کیلئے ہمیشہ تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ  وہ صنعتیں زیادہ فروغ پاتی ہیں جن کا انحصار سبسڈی پر نہیں ہے۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ ٹیکسٹائل اور مترا پارکس اسکیم  کیلئے پی ایل آئی اسکیم کی منظوری اپنے اگلے مرحلے میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اچھا کپڑا تیار کرنے کیلئے بھارتی ٹیکسٹائل صنعت اور ہمارے بنکر افراد صدیوں پرانی جانکاری ،کرافٹ اور تکنیک کا استعمال کرتے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مہارت اور پیچیدگی کی سطح کا کوئی جوڑ نہیں ہے۔اگر ٹیکسٹائل کے یہ ہمارے برآمد کار نہیں ہوتے تو دنیا ان اشیاء کا تجربہ حاصل نہ کرپاتی ۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ بھارت نےدنیا کے بھروسے مند شراکت دار  کی حیثیت سے اپنےسبھی  بین الاقوامی تقاضوں کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ غورکرنے کی بات ہے کہ 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں بھارت کی مجموعی پیدار کی بحالی سے مضبوط معیشت کے اشارے مل رہے ہیں اور2021—22 کی پہلی سہ ماہی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے مجموعی گھریلو پیداوارمیں 20.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہےاورمالی سال 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی گھریلو پیداوار کی آمد میں 90 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اگست 2021 میں ٹیکسٹائل برآمدات 33 ارب ڈالر رہی جو 2020-21 کے مقابلے میں 45 فیصد اور 2019-20 کے مقابلے میں 27.5 فیصد زیادہ رہی اور اپریل سے اگست 2021 کے دوران ٹیکسٹائل برآمدات 164 ارب ڈالر رہی جو 202-21 کے مقابلے میں 67 فیصد اور 2019-20  کے مقابلے میں 23 فیصد زیادہ ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ انہیں ٹیکسٹائل کی صنعت کی حصولیابیوں پر فخر ہے ۔جناب گوئل نے کہا کہ ہم سبھی کو دستکاری سمیت ٹیکسٹائل اور ملبوسات کے سلسلے میں 2021-22  میں 44 ارب ڈالر کی برآمدات کے ہدف تک پہنچنے کیلئے اجتماعی طو ر پر عزم کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔وزیر موصوف نےکہا کہ ہمیں معمولی ترغیبات سے زیادہ مطمئن نہیں ہوسکتے بلکہ اس سلسلے میں ہمیں مزید آگے بڑھنا ہے ۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہمارا مقصد ٹیکسٹائل  سے متعلق برآمد ات کو موجودہ 33 بلین ڈالر کی قیمت سے تین گناہ کرتے ہوئے جلد سے جلداسے  100 ارب ڈالر تک لے جانےکا ہدف  ہے۔جناب گوئل نے کہا کہ برآمد کاروں کو اپنے کوششوں اپنی مہارت اور اپنی ہنر مندی کے ساتھ قوم کی توقعات پر کھرا اترنا چاہئے ، انہیں نئی منڈیوں کی دریافت اور دوسروں کے ساتھ مل کر مارکیٹ انٹیلیجنس مانگ سے جڑی معلومات بھی حاصل کرنی چاہئے۔

جناب گوئل نے صنعتی لیڈروں سے چھوٹے برآمدکاروں کی مدد کرنے اور ان کی رہنمائی کرنے کیلئے کہا ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حکومت اور برآمد کار بھارت کی ترقی کی کہانی میں ساجھیدار ہیں اور حکومت کا مقصد انہیں ایک ساز گار ماحول فراہم کرنا ہے۔ان میں قانون کو آسان بنانا ،عمل آوری کے بوجھ کو کم کرنا،آر او ایس ٹی  سی ایل اینڈآر او ڈی ٹی ای پی   وغیرہ کو نوٹیفائی کیا جانا شامل ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SDII.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہا کہ بین الاقوامی دھاگے کےمعیار کے ساتھ‘کستوری کاٹن’ کے بھارتی برانڈ کے آغاز سے ٹیکسٹائل کی صنعت کیلئے کاروبار کو وسعت دینے کے نئے مواقع سامنے آگئے ہیں۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ وہ ایف ٹی ایز ،پی ٹی ایز (برطانیہ یوروپی یونین آسٹریلیا وغیرہ) کو تیز تر کرنے کیلئے مختلف ممالک کے ساتھ ذاتی طور سے بات چیت کررہے ہیں،اس سے صارفین کی ایک بھروسے مند بنیاد تیار کرنے کیلئے نئے مواقع دستیاب ہوں گے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ٹیکسٹائل کے سیکٹر میں ‘لوکل گوز گلوبل ۔میک ان انڈیا فار دی ورلڈ’کے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے طاقت ،یقین اور صلاحیت ضروری ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ٹیکسٹائل اور ریلویز کی وزیر مملکت درشلا جردوش نے کہا کہ بھارتی ٹیکسٹائل اور ملبوسات سے متعلق صنعتوں کو اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہئے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر میں خواتین کو بااختیار بنایا ہے کیونکہ زیادہ تر خواتین اس شعبہ سے منسلک ہیں اور اپنی روزی روٹی کمارہی ہیں۔

ٹیکسٹائل کےسکریٹری جناب یوپی سنگھ نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ حکومت اور برآمد کار بھارت کی ترقی کے ہم سفر ہیں اور وزارت نے دنیا کےملبوسات سے متعلق بھارت کے فخر کو بحال کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچے اور کلسٹر ترقی، تکنیک پر مبنی ٹیکسٹائل مشن،ترغیبات سے منسلک کارکردگی اور برآمدات پر صفر فیصد ٹیکس کے اصول کے ذریعہ مجموعی ترقی کے  ایک ماڈل کو اپنایا ہے۔

مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور برآمدات کو وسعت دینے کیلئے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کرنے کی غرض سے منعقد کی گئی اس بات چیت میں ٹیکسٹائل سے متعلق سرکردہ  ماہرین اور صنعتی لیڈروں نے حصہ لیا۔

 

************

 

ش ح ۔  ش ر ۔ م ش

U. No.8682



(Release ID: 1752521) Visitor Counter : 135