وزارت آیوش
ڈاکٹر منج پارہ نے ہندوستانی لوگوں سے کام کے مقام پر تناؤ کم کرنے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے ’وائی-بریک‘ اپنانے کی اپیل کی
Posted On:
05 SEP 2021 6:46PM by PIB Delhi
وزارت آیوش کے ذریعے ہفتہ بھر منائے جانے والے ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ پروگرام کا اختتام یوگ بریک ایپ کی افادیت پر ویبنار کے ذریعے ہوا، جس میں ملک بھر کے ماہرین اور شائقین نے شرکت کی۔
ویبنار کا افتتاح کرتے ہوئے، آیوش اور خواتین و اطفال کی ترقی کے وزیر مملکت، ڈاکٹر منج پارہ مہندر بھائی نے کہا، ’’وائی- بریک پروٹوکول میں یوگاسن سینے کی شریانوں کو کھولتا ہے اور کارڈیو وسکولر سسٹم میں مدد کرتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہندوستان بھر میں لوگ کام کے مقام پر تناؤ کو کم کرنے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے اس آسان اور مؤثر پروٹوکول کو اپنائیں گے۔‘‘
وائی-بریک ایپ کی افادیت کے اس ویبنار میں یوگ کی مشق کرنے والے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کام کے مقام پر صرف پانچ منٹ میں تازگی حاصل کرنے، تناؤ دور کرنے اور کام پر دوبارہ توجہ دینے میں مدد کے لیے یوگا پروٹوکول – آسن، پرانایام اور دھیان – کو کیسے اپنایا جائے، اس پر ٹیکنیکل سیشن کا بھی انعقاد کیا گیا۔
حکومت ہند کے ذریعے اگست 2022 میں ہندوستان کی آزادی کے 75 سال پورا ہونے کی یاد میں منعقد آزادی کا مہوتسو سال بھر چلے گا۔ وزارت آیوش کو متعدد سرگرمیاں منعقد کرنے کے لیے 30 اگست سے 5 ستمبر تک، ایک ہفتہ الاٹ کیا گیا تھا، جس کے دوران آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے آیوش کے دیگر چار وزرائے مملکت کے ساتھ مل کر یکم ستمبر کو وگیان بھون میں ایک شاندار تقریب میں وائی-بریک موبائل ایپ کا افتتاح کیا۔
وزارت آیوش کے سکریٹری، ویدیہ راجیش کوٹیچا نے کہا کہ حکومت ہند نے حال ہی میں اپنے تمام ملازمین کے لیے دفتر میں پانچ منٹ یوگ کرنے کا ایک سرکلر جاری کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ملازمین تناؤ بھرے ماحول میں کام کرتے ہیں۔ اسی لیے ان کی زندگی میں یوگ ضروری ہے۔ کئی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ جسمانی طور پر خود کو فٹ رکھنے کے لیے یوگ سب سے اچھا طریقہ ہے۔ جو لوگ دن بھر جسمانی طور پر سرگرم رہتے ہیں انہیں ورزش سے ویسے ہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ وائی-بریک تناؤ دور کرنے میں ایک بڑا قدم ثابت ہوگا اور یہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔
اپنے استقبالیہ خطاب میں، مورارجی دیسائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوگ کے ڈائرکٹر، ڈاکٹر ایشور وی بساو ریڈی نے کہا کہ مختلف شعبوں اور ان میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے ایپ کی افادیت پر نظر ڈالنے کا یہی وقت ہے۔ ’’وائی-بریک ایپ اور کامن یوگ پروٹوکول کے ساتھ، ہم یوگ کو ہر دروازے پر لے جائیں گے۔‘‘
وزارت آیوش کے ماتحت کام کرنے والے خود مختار ادارہ، مورارجی دیسائی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یوگ (ایم ڈی این آئی وائی)، اور مشہور و معروف یوگ ادارے جیسے کرشنما چاریہ یوگ مندرم، چنئی، رام کرشن مشن وویکانند ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، بیلورمٹھ، کولکاتا، این آئی ایم ایچ اے این ایس، بنگلورو، کیولیا دھام ہیلتھ ایندڈ یوگ ریسرچ سنٹر، لونا والا اور ہارٹ فل نیس انسٹی ٹیوٹ نے اس ایپ کو بنانے میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔
تقاریر کے بعد منعقد ہونے والے ٹیکنیکل سیشن میں ماہرین نے مختلف عمر اور پیشہ کے لوگوں میں کامن یوگ پروٹوکول کے اثرات پر زور دیا۔
رام کرشن مشن وویکا نند یونیورسٹی، بیلور مٹھ، کولکاتا کے چانسلر، سوامی آتم پریہ نند نے کہا کہ انہوں نے جب وائی-بریک ایپ کو دیکھا تو انہیں اپنشدوں کی یاد آ گئی۔ ’’سوامی وویکانند یوگ کو مغرب لیکر گئے تھے۔ یوگ کافی طاقتور اور مؤثر بن گیا ہے لیکن یہ عام لوگ کے لیے آسانی سے قابل رسا نہیں ہے۔ ہندوستان کی خوبصورتی یہ ہے کہ ہماری زندگی کا ہر گوشہ یوگ سے پوری طرح سرشار ہے۔‘‘
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنس، بنگلورو کی ڈائرکٹر، ڈاکٹر پرتیما مورتی نے کہا کہ امرت مہوتسو کی تقریب کامیاب رہی کیوں کہ اس نے یوگ کی قدیم روایت کو ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’یوگ ان لوگوں کے لیے کارآمد ہے جو دوسری طرح سے صحت مند ہیں، کیوں کہ یہ ذہنی تندرستی کو بہتر کرتا ہے اور بے چینی کو دور کرتا ہے۔ ایسی بہت سی تحقیق ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تناؤ، بے چینی اور شیزوفرینیا میں یوگ کافی مفید ہے۔‘‘
کیولیا دھام یوگ انسٹی ٹیوٹ، لونا والا، ممبئی کے سی ای او، سبودھ تیواری نے وائی-بریک ٹرائل کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کیے۔ انہوں نے کہا کہ یوگ ایک شاندار سائنس اور مفید ہے لیکن اسے ان جگہوں پر لے جانے کی ضرورت ہے جہاں پر اس کا چلن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم نے ممبئی کے چھ دفاتر میں وائی-پروٹوکول کا ٹرائل 15 دنوں کے لیے شروع کیا، اور یہ دیکھ کر مجھے کافی حیرانی ہوئی کہ 15 دنوں کے بعد زیادہ تر کارپوریٹوں نے اپنے دفاتر میں یوگ بریک کو آگے لے جانا جاری رکھا۔ اس سے ہمیں کارپوریٹ اور دفترکے مقامات میں اس وائی-بریک اپیل کی اثر انگیزی کے بارےمیں کافی اہم سبق ملتا ہے۔‘‘
اس ویبنار میں یوگ کے ماہرین، پورے ہندوستان اور بیرونی ممالک کے یوگ شائقین، مختلف آیوش کالجوں کے طلباء، سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹر، ماڈرن میڈیسن، متعلقہ سائنس، میڈیا کی شخصیات اور آئی ٹی پیشہ وروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
وزارت کے ذریعے ہفتہ بھر منعقد کیے جانے والے دیگر پروگراموں میں پورے ملک میں 75000 ہیکٹیئر زمین میں ادویاتی پودے لگانا، گھروں میں ادویاتی پودوں کی تقسیم، اور کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے آیوش سسٹم اور اس کے نظام پر ویبنار وغیرہ شامل تھے۔ یہ تمام سرگرمیاں اگست 2022 تک جاری رہیں گی۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U:8662
(Release ID: 1752394)
Visitor Counter : 258