امور داخلہ کی وزارت

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ دیولپمنٹ (بی پی آر اینڈ ڈی) کے 51 ویں یوم تاسیس کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی


مرکزی وزیر داخلہ نے بہترین پولیس تربیتی اداروں کو ٹرافیوں اور ایوارڈز سے نوازا اور پولیس تربیت میں مہارت کے لئے میڈل پیش کئے

جناب امت شاہ نے ٹوکیو اولمپک 2020 میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی محترمہ ایس میرا بائی چانو کو مبارکباد پیش کی

کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران ملک کے وزیراعظم سے لیکر ملک کے بچوں تک نے پولیس خدمات کی دل سے تعریف کی

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے کووڈ واریئرس اور خصوصی طور پر ملک کی خدمات کرنے والی پولیس فورسز پر ہیلی کاپٹروں سے پھول برسائے اور ایسا لگتا ہے پہلی بار پولیس فورسز کو اپنے کا م کے لئے سچی تعریف اور احترام حاصل ہوا

اکیاون برسوں میں اپنی موزونیت برقرار رکھنے میں کسی بھی ادارے کے لئے یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور بی پی آر اینڈ ڈی نے یہ کام بخوبی انجام دیا ہے

بی پی آر اینڈ ڈی کے بغیر پولیس کے اچھے کام کا تصور نہیں کیا جاسکتا

Posted On: 04 SEP 2021 7:42PM by PIB Delhi

اگر چیلنجوں کے لئے  نظم و نسق تیار کرنے کی ضرورت ہوتو  اس سے جڑنے کے لئے  ایک رابطے کی ضرورت ہوتی ہے  ورنہ نظم و نسق کی صورتحال  خراب ہوجائے گی اور  نظم و نسق کے معاملے میں  تمام ریاستوں کو جوڑنے کے لئے  51 برسوں میں بی پی آر اینڈ ڈی نے  اچھا کام کیا  ہے

جمہوریت ہماری فطرت ہے

جمہوریت کی سب سے بڑی خوبی شخصی آزادی ہے، جس کا براہ راست  تعلق نظم ونسق سے ہوتا ہے، نظم و نسق کے بغیر جمہوریت کامیاب نہیں ہوسکتی

ایک سو  تیس کروڑ لوگوں کو اپنی اہلیت  اور  ذہانت کے مطابق  ترقی کرنے کا موقع ملا ہے اور  ملک کو 130 کروڑ شہریوں کی ترقی کا  فائدہ ملا ہے،  یہی جمہوریت ہے

ملک جب  مختلف تہوار منا رہا ہوتا ہے، اس وقت ہمارے پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں

گزشتہ 75 برسوں میں  35 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں نے مختلف کاموں میں اپنی جانوں کی قربانی دی ہے

پولیس فورس کی  خود سپردگی کا احترام کرنے کے لئے  وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  دلی میں  پولیس میموریل تعمیر کرایا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری پولیس فورس 35 ہزار اہلکاروں کی قربانیوں کے ساتھ  ملک کی خدمت میں کتنی شان سے کھڑی ہے

عالمی وبا کے دوران ملک بھر میں  کشمیر سے کنیا کماری تک اور دوارکا سے آسام تک، پولیس اہلکاروں نے  بہترین خدمات انجام دی ہیں اور  اس کی دستاویز تیار کی جانی چاہئیں اور اس موضوع پر ڈاکومیٹری بھی تیار کی جانی چاہیے

بی پی آر اینڈ ڈی پولیس کی امیج سازی کے لئے  خصوصی کام کرنے کی ضرورت ہے

بی پی آر اینڈ ڈی کو تمام ریاستی حکومتوں سے معلومات  حاصل کرکے پولیس امیج سازی کے لئے اچھا مواد تیار کرنا چاہیے

بی پی آر اینڈ ڈی ایسا ادارہ ہے جس کو   چیلنجوں کے مطابق اپنے کام کو تبدیل کرنا چاہیے، بی پی آر اینڈ ڈی کی اہم ذمہ داری بدلتے ہوئے چیلنجوں  کا جائزہ لینا اور دنیا بھر کے بہترین طریقہ کار کا مطالعہ کرکے  ہماری پولیس فورسز کو تیار کرنا ہے

بی پی آر اینڈ ڈی کو سی اے پی ایف کو جدید بنانے ، ان کی تربیت کرنے اور کارروائی کی  ان کی ہنر مندی میں اضافہ کرنے  کے لئے بھی کام کرنا چاہیے، اگر ضروری ہوا تو  وزارت داخلہ بھی  آپ کے چارٹر کو بہتر بنائے گی

بیٹ نظام کو  بہتر بنائے بغیر  بنیادی پولیس کا کام  اچھا نہیں ہوسکتا، بیٹ نظام کے احیاء،  اس کو اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ کرنے  کے لئے اور زیادہ کام کی ضرورت ہے

وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  حکومت ہند کی وزارت داخلہ  سی آر پی سی، آئی پی سی اور ایویڈنس ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے لئے  بہت زیادہ کام کررہی ہے

مودی حکومت نے  ملک کی داخلہ سکیورٹی کے لئے بہت کام کیا ہے۔

جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے  کی منسوخی، سی آر پی سی، آئی پی سی، سائبر سکیورٹی میں تبدیلیاں  اور وزیراعظم جناب نریندر مودی کے کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے منتر پر عمل کرنے کا کام  سچے جذبے کے ساتھ کیا گیا ہے۔

این آئی اے ایکٹ میں ترمیم ، اسلحہ سے متعلق قانون میں تبدیلیاں  یو اے پی اے ایکٹ میں تبدیلیوں سے  منشیات کے ارد گرد چار سطحی ڈھانچہ تیار کرتے ہوئے  منشیات  کے  سلسلے میں سخت کارروائی کہ مہم شروع کی گئی ہے۔

حکومت نے  شمال مشرق میں کئی معاہدوں این ایل ایف ٹی معاہدے، برو رفیوجیوں کی باز آباد کاری، بوڈو امن معاہدے پر دستخط کئے ہیں  اور کاربی آنلونگ معاہدے پر آج شام دستخط کئے جائیں گے۔

داخلی سکیورٹی کے لئے  اگلی دہائی بہت اہم ہے، کیونکہ  وزیراعظم جناب نریندر مودی کے قیادت میں  ملک جس طرح سے ترقی کررہا ہے، بھارت کو  5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا جو نشانہ ہے اور  بہت سی اصلاحات کی جارہی ہیں، انہیں بلا روک ٹوک جاری رہنا چاہیے اور ہمیں اس سمت میں کام کرنا ہوگا۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں  بیورو آف پولیس  ریسرچ اینڈ دیولپمنٹ  (بی پی آر اینڈ ڈی) کے  51 ویں یوم تاسیس کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور  پر  شرکت کی۔امور داخلہ وزیر مرکزی وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے،  مرکزی داخلہ سکریٹری آبی کے ڈائرکٹر ، بی پی آر اینڈ ڈی کے ڈائرکٹر جنرل کے ساتھ وزارت داخلہ ، پولیس اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز  (سی اے پی ایف) کے سینئر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ملک کے مختلف حصوں سے پولیس اور سی اے پی ایف کے افسروں نے ورچوئل طریقے سے بھی شرکت کی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے  بہترین  پولیس تربیتی اداروں کو  ٹرافیوں اور ایوارڈز سے نوازا اور پولیس تربیت میں مہارت کے لئے میڈل پیش کئے۔ مرکزی وزیر داخلہ  نے بی پی آر اینڈ ڈی کے پبلی کیشنوں کا بھی اجرا کیا اور ہندی رائٹنگ میں پنڈنت گووند بلبھ پنت ایوارڈ پیش کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ اس موقع پر   ٹوکیو اولمپک 2020 میں  چاندی کا تمغہ جیتنے والی محترمہ ایس میرا بائی چانو  کو مبارکباد بھی پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001SYC3.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اکیاون برسوں میں  اپنی موزونیت  برقرار رکھنا  کسی بھی ادارے کو بہت زیادہ کوشش کرنی پڑتی ہے اور   بی پی آر اینڈ ڈی نے  یہ کام بخوبی انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موزونیت برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ وقت بدلتا رہتا ہے اور اداروں کو بھی  اس کے مطابق  تبدیل ہونا پڑتا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ بی پ آر اینڈ ڈی بہت اہم کام انجام دے رہی ہے اور اپنے گزشتہ دورے کے دوران انہوں نے  وزیٹرز بک میں لکھا تھا کہ  بی پی آر اینڈ ڈی کے بغیر  پولیس کے اچھے کام کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔جناب امت شاہ نے کہا کہ وفاقی ڈھانچے میں نظم و نسق ریاست کا معاملہ ہے اور  وفاقی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لئے  تمام ریاستوں کی  قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو  جوڑنے کے لئے ایک رابطے کی ضرورت ہوتی ہے، وہ پولیس  ہے اور اس کی وفاقی تنظیم بہت اہم ہے۔  انہوں نے ملکی اعتبار سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ریاستوں میں  مختلف پارٹیوں اور نظریات والی حکومتیں ہیں۔ اس کے علاوہ علاقائی پارٹیاں بھی ہیں۔ ایسی صورت میں چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے نظم و نسق  ہونا چاہیے اور اس کے لئے  ایک رابطہ ہے۔ اگر یہ رابطہ نہ ہوتا، تو ملک کا نظم و نسق  تباہ ہوجاتا اور  51 برسوں میں بی پی آر اینڈ ڈی نے  ملک میں نظم و نسق قائم کرنے کے معاملے میں  تمام ریاستوں کو جوڑنے  کا بہترین کام انجام دیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XKH3.jpg

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  آزادی کے بعد ملک میں جمہوریت  اختیار کی اور جمہوریت  ہمارے ملک اور عوام کی فطرت ہے۔ جمہوریت کی سب سے بڑی خوبی شخصی آزادی ہے، جس کا براہ راست  تعلق نظم ونسق سے ہوتا ہے، نظم و نسق کے بغیر جمہوریت کامیاب نہیں ہوسکتی۔ ایک سو  تیس کروڑ لوگوں کو اپنی اہلیت  اور  ذہانت کے مطابق  ترقی کرنے کا موقع ملا ہے اور  ملک کو 130 کروڑ شہریوں کی ترقی کا  فائدہ ملا ہے،  یہی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھے نظم و نسق کے بغیر جمہوریت کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  نظم و نسق برقرار رکھنے کا کام ملک کی پولیس کے ذریعہ کیا جاتا ہے  اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کا کام ملک کی افواج کرتی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ  جمہوریت کو کامیاب بنانے میں  بیٹ کانسٹبل  بہت اہم خدمت انجام دیتا ہے جو شہریوں کی  حفاظت کو یقینی بناتا ہے، ورنہ جمہوریت کامیاب نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ نامعلوم وجوہات سے  پولیس کی امیج کو خراب کرنے کی ایک طرح کی مہم چلائی جارہی ہے۔ اس کے تحت کچھ واقعات کو بڑھا چڑھاکر پیش کیا جاتا ہے اور اچھے کاموں   کی تشہیر نہیں کی جاتی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ پوری حکومت نے تمام سرکاری اہلکاروں میں  سب سے مشکل کام پولیس کا ہے۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  جب  پورا ملک تہوار منا رہا ہوتا ہے، اس وقت ہمارے پولیس اہلکار اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔ ان کے علاوہ کوئی دیگر سرکاری اہلکار مشکل سے ہی اتنی  سخت ڈیوٹی  کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003O2YE.jpg

جناب  امت شاہ نے کہا کہ کووڈ۔ 19 عالمی وبا کے دوران  ملک کے وزیراعظم سے لیکر ملک کے بچوں تک نے پولیس خدمات کی دل سے تعریف کی۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی نے پولیس فورسز پر  ہیلی کاپٹروں سے  پھول برسائے اور ایسا لگتا ہے پہلی بار  پولیس فورسز کو   اپنے سخت کا م کے لئے  سچی تعریف اور احترام  حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران ملک بھر میں  کشمیر سے کنیا کماری تک اور دوارکا سے آسام تک، پولیس اہلکاروں نے  بہترین خدمات انجام دی ہیں اور  اس کی دستاویز تیار کی جانی چاہئیں اور اس موضوع پر ڈاکومیٹری بھی تیار کی جانی چاہیے اور اس کام کو ملک اور معاشرے کے ذریعہ برسوں یاد کیا جانا چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں  35 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکاروں نے مختلف کاموں میں اپنی جانوں کی قربانی دی ہے اور ملک کے لئے اپنی جان قربان کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم مودی نے   آج  پولیس میموریل تعمیر کرایا ہے، جو کہ دلی میں واقع ہے۔  جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری پولیس فورس 35 ہزار اہلکاروں کی قربانیوں کے ساتھ  ملک کی خدمت میں کتنی شان سے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس میموریل کے اپنے گزشتہ دورے کے دوران  انہوں نے  کہا تھا کہ  ملک بھر کی مختلف ریاستوں میں پولیس کی قربانیوں کے بارے میں  ایک ڈاکومینٹری تیار کی جانی چاہئے جو کہ  یہاں آنے والے بچوں کو دکھائی جانی چاہیے۔

جناب امت شاہ نے  ٹوکیو اولمپک 2020 میں  چاندی کا تمغہ جیتنے والی محترمہ ایس میرا بائی چانو  کو مبارکباد پیش کی اور  ان کے شاندار مستقبل کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اگلی بار  وہ گولڈ میڈل جیت کر  ملک کی شان بڑھائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ابھی  ملک میں  کھلاڑیوں کی سہولت کے لئے بہت کچھ کئے جانے کی ضرورت ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004XFSH.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ چیلنج مستقل نہیں ہیں۔ ملک کے سامنے چیلنج تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج  سائبر حملے، ڈرون حملے، منشیات کی اسمگلنگ اور حوالہ ریکٹ  سب سے بڑے چیلنج ہیں۔ بی پی آر اینڈ ڈی ایسا ادارہ ہے جس کو   چیلنجوں کے مطابق اپنے کام کو تبدیل کرنا چاہیے، بی پی آر اینڈ ڈی کی اہم ذمہ داری بدلتے ہوئے چیلنجوں  کا جائزہ لینا اور دنیا بھر کے بہترین طریقہ کار کا مطالعہ کرکے  ہماری پولیس فورسز کو تیار کرنا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ بیٹ نظام کو  بہتر بنائے بغیر  بنیادی پولیس کا کام  اچھا نہیں ہوسکتا، بیٹ نظام کے احیاء،  اس کو اپ ڈیٹ اور اپ گریڈ کرنے  کے لئے اور زیادہ کام کی ضرورت ہے۔

جناب امت شاہ نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں  حکومت ہند کی وزارت داخلہ  سی آر پی سی، آئی پی سی اور ایویڈنس ایکٹ میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے لئے  بہت زیادہ کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  بی پی آر اینڈ ڈی نے  اس سلسلے میں  اچھا تعاون کیا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ بی پی آر اینڈ ڈی کو سی اے پی ایف کو جدید بنانے ، ان کی تربیت کرنے اور کارروائی کی  ان کی ہنر مندی میں اضافہ کرنے  کے لئے بھی کام کرنا چاہیے، اگر ضروری ہوا تو  وزارت داخلہ بھی  آپ کے چارٹر کو بہتر بنائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005NPLK.jpg

وزیر داخلہ نے کہا کہ بیورو کو  ان اصلاحات کو  نافذ کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے جو  زمینی سطح پر نافذ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  بی پی آر اینڈ ڈی میں  ادارہ جاتی نظام ہونا چاہیے کہ  ملک بھر میں  کی جانے والی کتنی پولیس اصلاحات کو زمینی سطح پر نافذ کیا  گیا ہے۔

انہوں نے کہا  کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں چلنے والی حکومت نے ملک کی داخلہ سکیورٹی کے لئے بہت کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے قانونی فریم ورک کو مضبوط کرکے بڑا کام کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے  کی منسوخی، سی آر پی سی، آئی  پی سی، سائبر سکیورٹی میں تبدیلیاں  اور وزیراعظم جناب نریندر مودی کے کم از کم حکومت، زیادہ سے زیادہ حکمرانی کے منتر پر عمل کرنے کا کام  سچے جذبے کے ساتھ کیا گیا ہے۔ این آئی اے ایکٹ میں ترمیم ، اسلحہ سے متعلق قانون میں تبدیلیاں، یو اے پی اے ایکٹ میں تبدیلیوں سے  منشیات کے ارد گرد چار سطحی ڈھانچہ تیار کرتے ہوئے  منشیات  کے  سلسلے میں سخت کارروائی کہ مہم شروع کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ نے  کہا کہ پولیس اورمنشیات کنٹرول بیورو  نے ملک بھر میں  گزشتہ دو برسوں کے اندر  بڑی تعداد میں منشیات پکڑ کر گزشتہ 25 برسوں کا اپنا ہی ریکارڈ توڑا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006LXI0.jpg

حکومت نے  شمال مشرق میں کئی معاہدوں این ایل ایف ٹی معاہدے، برو رفیوجیوں کی باز آباد کاری، بوڈو امن معاہدے پر دستخط کئے ہیں  اور کاربی آنلونگ معاہدے پر آج شام دستخط کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً  3700 مسلح کیڈرز نے ہتھیار ڈالے ہیں اور وہ قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔ یہ لوگ ہتھیاروں کے ساتھ جنگل میں رہا کرتے تھے اور  گزشتہ دو سال میں انہوں نے  ہتھیار ڈالے ہیں اور قومی دھارے میں واپس آئے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں  سب سے نچلی سطح پر جمہوریت لانے کے لئے اور  جموں و کشمیر کے عوام تک جمہوریت پہنچانے کے لئے  تین سطحی پنچایتی الیکشن کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کا مطلب چند  ارکان پارلیمنٹ اور  ارکان اسمبلی تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ اس میں  ہر ایک گاؤں کے پنچ اور سرپنچ بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ 22 ہزار لوگ اس نظام میں تعاون کررہے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ مودی حکومت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا ہ داخلی سکیورٹی کے لئے  اگلی دہائی بہت اہم ہے، کیونکہ  وزیراعظم جناب نریندر مودی کے قیادت میں  ملک جس طرح سے ترقی کررہا ہے، بھارت کو  5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا جو نشانہ ہے اور  بہت سی اصلاحات کی جارہی ہیں، وہ  بلا روک ٹوک جاری رہیں، اس بات کو ہمیں یقینی بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ  یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم  وزیراعظم کے  اسمارٹ پولیس نظام کے  خیال کو  زمینی سطح پر نافذ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی پی آر اینڈ ڈی 100 سال مکمل کرنے کے اپنے سفر میں  پہلے سے بھی زیادہ موزوں ہوجائے گی  اور ڈائرکٹر جنرل کی قیادت میں آگے بڑھے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

(2021۔09۔04)

U-8649

                          



(Release ID: 1752328) Visitor Counter : 148