جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے ‘‘آزادی کا امرت مہوتسو’’ منایا


اہم ہفتے کے دوران شہریوں پر مرکوز پروگراموں کا انعقاد

Posted On: 30 AUG 2021 3:04PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VUS2.jpg

ہندستان کی آزادی کے 75 برس مکمل ہونے کے موقع پر حکومت آزادی کا امرت مہوتسو منا رہی ہے۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (MNRE) نے اس ہفتے کے دوران 23 سے 27 اگست 2021 میں شہریوں پر مرکوز کئی پروگراموں کا انعقاد کیا ۔ MNRE اسکیموں کے تحت مستفدین اور عام لوگوں نے ان پروگراموں میں حصہ لیا اور اپنے تجربات کے بارے میں دوسروں کو بتایا۔ اسٹیپ نوڈل ایجنسیوں (SNA) اور باہمی تعاون والی ایجنسیوں کے اشتراک و تعاون سے اجلاسوں کا اہتمام کیا گیا۔

25اگست2021 کو آف گرڈ اینڈ ڈی سنسٹر لائزڈ سولر پی وی ایپلی کیشنز پروگرام پر سیشن کرائے گئے۔ جس کے اجلاس میں اس پروگرام کے حصے کے طور پر جناب جے کے جیٹھانی، ڈائرکٹر MNREنے سجھدراضلع میں راجکیہ بالیکا انٹر کالج کی طلبات کے ساتھ بات چیت کی، جہاں  آف گرڈ اینڈ ڈی سنسٹرائلازڈسولر پی وی ایپلی کیشن پروگرام فیز 3- کے تحت سولر اسٹڑی لیمپ تقسیم کیے گئےتھے سبھدرا ڈسٹرکٹ LWEسے متاثرہ اتر پردیش کے اضلاع میں سے ایک ہے۔ طلباء نے بتایا کہ وہ سولر اسٹڑی لیمپوں سے بہت خوش ہیں اور ان سے انہیں دیر شام بہت مدد ملی ہے۔ اس سے انہیں شمسی توانائی کے بارے میں اور اسکے فائدوں کا علم بھی ہوا ہے۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002AO4A.jpg

اس کے بعد ، وزارت کےافسروں نے مقامی مستفدین/ مستفیدین ایجنسیوں  سے بھی ملاقات کی اور MNRE پروگرام کے تحت نصب کردہ شمسی اسٹریٹ لائٹس کے بارے میں ان کی رائے معلوم کی۔ جموں و کشمیر کے  بڑگام ضلع میں  دستکاری کے لیے مشہور گاؤں کنی ہاما  مستفدین نے بتایا کہSSL نصب ہونے سے ان کی زندگی بدل گئی ہے۔ ان کی عورتوں اور بچوں کو آزادی سے آنے جانے کا موقع ملا ہے اور شام کے وقت وہ لوگ آرام سے گھوم پھر سکتے ہیں۔ میرا ن صاحب اور سلونی گاؤوں کے مقامی لوگوں اور سرپنچوں نے بھی اس میں حصہ لیا اور SSLنصب ہونے سے ان کی زندگی میں آئے فائدوں کے بارے میں بتایا ۔

آسام کے بنگائے گاؤں میونسلٹی سے تعلق رکھنے والے متفدین نے بھی سولرائٹریٹ  لاٹس کے فائدوں کے بارے میں اپنے تجربات بیان کیے خاص طور سے خواتین اور بچوں کو ہونے والے فائدوں سے آگاہ کیا۔

اسکے بعد GIZ کے تعاون سے اکشے اور جاٹریننگ  کا ایک سیشن ہوا۔ اس سیشن میں ‘‘آتم نربھر بھارت’’ میں حصے داری کو اجاگر کیا گیا۔ جہاں ڈجیٹل پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے DREمصنوعات کے فروغ میں دیہی خواتین کی صلاحیت سازی کی بات ہوئی اور بیان کرنے کے لیےمدعو کیا گیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004D1VY.jpg

ایک اور سیشن GIZاور کلین نیٹ ورک کے اشتراک سے بعنوان ‘‘روزگار کے فروغ اور ویلیو میں اضافے میں DRE پاورڈ پروڈ کٹو ایپلی کشین’’ GIZ کے  تعاون والے پروجیکٹ کے تحت چار فیلڈ پارٹنر تنظیموں نے اپنے تجربات بیان کیے ۔ سیشن کے دوران زرعی اور غیر زرعی روزگار کے سلسلے میں DRE کے ذریعے روزگار ایپلی کیشن کے استعمال کے مواقع اور مانگ کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005TSGY.jpg

26 اور 27 اگست 2021 کو پردھان منتری کسان اور سرکشا ایوم  اتھان مہاابھیان (پی ایم ۔ کے یو ایس یو ایم ) پر سیشن کا اہتمام کیا گیا۔ پہلا سیشن 26 اگست 2021 کو منعقد ہوا۔ جی پی ایم۔ کسٹم اسکیم کے کمیو نکیشن اور عوامی بیداری کے بارے میں تھا۔  جناب امیتیش سنہا ، جوائنٹ سکریٹری ، نے اسکیم کے بارے میں مواسلاتی حکمت عملی اور عوامی بیداری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006M5GU.jpg

26 اگست کا سیشن ‘‘ پی ایم۔ کسُم: بیداری نتائج میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ’’ پر منعقد ہو جہاں انٹر نیشنل واٹر منیجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (IWMI)، زرعی تحقیق  کی ہندستانی کونسل (ICAR)، غیر سرکاری تنظیموں اور شہریوں کی ایجنسیوں سے منسلک شرکاء نے حصہ لیا اور شمسی پمپ تیار کرنے والے بھی ا سمیں شامل ہوئے، میٹنگ میں بہار اور گجرات کے کسان بھی شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007NS12.jpg

بعد میں ‘‘پی ایم ۔ کسُم اسکیم کے امکانات کو بروئے کار لانے کے موقع پر ایک ویبنار ہوا۔  جہاں مختلف ریاستوں، ڈسکوم اور سول سوسائٹی کے کلیدی فریقوں نے حصہ لیا۔ اس سیشن میں گرڈ پر مبنی شمسی توانائی کے ریاستی سطح کے چیلنجوں کی شناخت کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی اور آف گرڈ سولر پمپ کی عمل آوری کے لیے حکمت عملی زیر بحث آئے۔

27 اگست کا سیشن راجستھان، ہریانہ ، پنجاب مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور جھار کھنڈ کے مستفدین کسانوں کی شرکت کے ساتھ شروع ہوا۔ کسانوں نے پی ایم۔ کسُم اسکیم کے بارے میں اپنے تجربات اور اپنی رائے بتائی۔

کسانوں کے زریعے اختیار کردہ اختراعی طور طریقوں کے بارے یں بھی بتایا گیا۔ بڑی تعداد میں خواتین کسان کنٹھی،  جھارکھنڈ سے شامل ہوئیں اور انہوں نے اپنے تجربات بیان کیے۔ کسان ان جامع پمپوں سے بہت خوش تھے اور انہوں نے اپنی ریاستوں اور اضلاع میں ذیادہ پمپوں کے لیے درخواست کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008UF5P.jpg

اس کے بعد پی ایم ۔کسُم اسکیم کے تحت فنڈ کی فراہمی پر ایک سیشن ہوا جو GIZ کے تعاون سے منعقد ہوا اور اس میں بینکوں، SECI،KFW ، IREDA اور مستفدین کسانوں نے حصہ لیا۔ شرمیک شہطوں اور مستفدین نے پی ایم کسُم اسکیم کو وسیع تر بنیاد پر اختیار کرنے کے لیے مالی پیداوار کی حکمت عملی کے لیے اپنی رائے ظاہر کی اور اپنے تجربات سے آگاہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image009FRFR.jpg

GIZ کےتعاون سے  مستفدین کی رائے جاننے کے لیے  سیشن کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں صاف ستھری توانائی کے اقدامات سے کمیونٹی پر پڑنے والے اثرات  پر بات کی گئی ۔ اس سیشن میں منی/مائکرو گرڈ آپریٹرز، غیر سرکاری تنظیموں اور مستفدین نے حصہ لیا۔ مستفدین نے اپنے تجربات بیان کیے کہ کس طرح مائیکرو/منی گرڈ جیسے قابل تجدید توانائی کے پروجیکٹوں سے کمیونٹی پر اثر پڑا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image010HFTQ.jpg

 

MNRE  نے پی ایم۔ کسُم اسکیم پر ایک کوئز کا ھی اہتمام کیا، جس میں متعدد  مفازی ایجنسیوں نے حصہ لیا۔ اسکیم کے ہر حصے کے لیے الگ کوئز بھی کرائے گئے۔

پی ایم ۔ کسُم کا اختتامی اجلاس شام پانچ بجے ہوا۔ جہاں ریاستی نفاذی ایجنسیوں اور پی ایم۔ کسُم اسکیم کی عمل آوری میں بہترین کوشش کرنے والے نصب کا روں کی عزت افزائی کی گئی۔ 

<><><><><>

 

 

ش ح،ع س، ج

U.No. : 8462



(Release ID: 1750580) Visitor Counter : 244