وزارت سیاحت
لیہ میں تین روزہ بڑی سیاحتی تقریب ’’لداخ: نئی شروعات، نئے اہداف‘‘ کا آغاز
لداخ میں ثقافتی اور وراثتی سیاحت کے لئے خاطرخواہ امکانات موجود: جناب رادھا کرشن ماتھر
سیاحت کے لئے لداخ جیسی جگہوں میں سماجی شراکت داری کافی اہم: جناب جی کشن ریڈی
لداخ خطہ کی جامع ترقی پر زور کے ساتھ ’’لداخ کے لئے ایک ٹورزم ویژن‘‘ دستاویز کی رونمائی کی گئی
Posted On:
26 AUG 2021 4:44PM by PIB Delhi
اہم جھلکیاں:
- پروگرام کا مقصد ایڈونچر، ثقافت اور ذمے دار سیاحت سے متعلق اقدامات پر زور کے ساتھ ایک سیاحتی مقام کی شکل میں لداخ میں سیاحت کی حوصلہ افزائی ہے
- پروگرام کا مقصد صنعت کے حصص داروں کو دیسی مصنوعات کی جانکاری اور ملک کے دوسرے حصوں کے ٹور آپریٹروں / خریداروں کے ساتھ بات چیت کے لئے مقامی حصص داروں کو ایک پلیٹ فارم دستیاب کرانا ہے
- تین روزہ تقریب میں نمائش، پینل ڈسکشن، بی 2 بی میٹنگ، ٹیکنیکل ٹور، ثقافتی شام کے تعلق سے لداخ کی سیاحتی سہولتوں اور سیاحتی مصنوعات کی نمائش شامل ہوگی
مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب رادھا کرشن ماتھر اور سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لیہ میں بڑی سیاحتی تقریب ’’لداخ: نئی شروعات، نئے اہداف‘‘ سے خطاب کیا۔ جناب جی کشن ریڈی نے ورچول طریقے سے اس تقریب کی رونق میں اضافہ کیا۔ پروگرام کے دوران ’’لداخ کے لئے ایک ٹورزم ویژن‘‘ دستاویز کی رونمائی کی گئی، جس میں لداخ خطہ کی جامع ترقی پر زور دیا گیا ہے۔ دستاویز پائیدار ماحولیاتی طور طریقوں، مقامی اشیاء اور انسانی وسائل کی تعمیر کے پس منظر میں سیاحت کی حوصلہ افزائی کا تصور پیش کرتا ہے۔ تقریب میں لداخ کے رکن پارلیمنٹ جناب جامیانگ سیرنگ نامگیال، مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کی سیاحت و ثقافت کے سکریٹری جناب کے محبوب علی خان، بھارت سرکار کی وزارت سیاحت میں سکریٹری جناب اروند سنگھ اور دیگر معززین بھی شریک ہوئے۔
بھارت سرکار کی وزارت سیاحت ، مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ انتظامیہ اور ایڈونچر ٹور آپریٹرس ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے ٹی او اے آئی) کے ساتھ مل کر 25 سے 28 اگست 2021 تک ’لداخ: نئی شروعات، نئے اہداف‘ عنوان والی اس تقریب کا انعقاد کررہی ہے۔ اس تقریب کا مقصد ایڈونچر، ثقافت اور ذمے دار سیاحت کے پہلوؤں پر زور کے ساتھ ایک سیاحتی مقام کے طور پر لداخ میں سیاحت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد صنعت سے متعلق حصص داروں کو دیسی مصنوعات کے بارے میں جانکاری اور ملک کے دیگر حصوں کے ٹور آپریٹروں / خریداروں کے ساتھ گفتگو و شنید کے لئے مقامی حصص داروں کو ایک پلیٹ فارم دستیاب کرانا ہے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر جناب رادھا کرشن ماتھر نے ایسی نئی سیاحتی مصنوعات کے بارے میں بات کی جن کی لداخ کے ذریعے سرمائی سیاحت، سائنس پر مبنی سیاحت وغیرہ کے طور پر سیاحوں کو پیشکش کی جاسکتی ہے۔ جناب ماتھر نے کہا کہ لداخ میں سیاحوں کے لئے ثقافتی اور وراثتی سیاحت کی پیش کش کے کافی امکانات ہیں۔ جناب ماتھر نے لداخ کے لئے کاربن نیوٹرل پاتھ کا بھی ذکر کیا، جس پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ انھوں نے یہ بتاتے ہوئے خوشی ظاہر کی کہ یونیسکو نے بدھسٹ چیٹنگ کی لداخ کی غیرمرئی ثقافتی وراثت کے طور پر نشان دہی کی ہے۔ انھوں نے اس پروگرام کے انعقاد کے لئے سیاحت کی وزارت کی ستائش کی۔
سیاحت، ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی (ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے ورچول ذریعے سے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ 40 سال کے دوران لداخ میں سیاحتی سرگرمیوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ لداخ ’بلند دروں کی سرزمین‘ ہے، جہاں ہر سیاح کے لئے قدرتی حسن کا لطف اٹھانے سے لے کر ٹریکرس، فائٹرس، سائیکلسٹ، کلائمبرس وغیرہ کے لئے ایڈونچر کے لئے کافی مواقع ہیں۔ ساتھ ہی ہیمس، الچی، تھکسے کی مونیسٹریاں لداخ کو ایک ثقافت اور وراثت کا مرکز بناتی ہیں۔ مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سیاحت کی وزارت نے لداخ کی سیاحت کے وسیع امکانات سے استفادے کے لئے ’لداخ: نئی شروعات، نئے اہداف‘ پروگرام کا آغاز کیا ہے اور یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو ملک کے دوسرے حصوں کے ٹور آپریٹروں اور صارفین کو لداخ کے مقامی حصص داروں کے ساتھ گفت و شنید کے لئے ایک پلیٹ فارم دستیاب کراتا ہے۔ جناب ریڈی نے کہا کہ سیاحت کی وزارت نے ’لداخ ویژن دستاویز‘ بھی تیار کیا ہے، جہاں لداخ میں سیاحت کے فروغ سے متعلق سبھی امور پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے ٹورسٹ واٹر اسکریم پروجیکشن ملٹی میڈیا شو اور سیاحوں کی دلچسپی والے دیگر مقامات کے لئے 23.21 کروڑ روپئے کا تعاون بھی دیا اور پرشاد اسکیم کے تحت چوکی ہینگ وہارا پروجیکٹ کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ لداخ جیسی جگہوں میں سیاحت کے لئے کمیونٹی شراکت داری کا فروغ کافی اہم ہے۔ جناب ریڈی نے جامع سیاحتی ترقی کے ساتھ ہی پیشہ وارانہ طریقے سے ہنرمند ورک فورس تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں سیاحت کا شعبہ سب سے زیادہ روزگار دینے والے شعبوں میں سے ایک ہے۔ وزیر اعظم نے سیاحت کو سروس سیکٹر میں 12 چمپئن سیکٹروں میں سے ایک تسلیم کیا ہے۔
لداخ کے رکن پارلیمنٹ جناب جامیانگ سیونگ نامگیال نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس پروگرام سے نہ صرف لداخ کے سیاحتی شعبے کی حوصلہ افزٓئی ہوگی، بلکہ مرکز کے زیر انتظام اس علاقہ کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔ اس پروگرام میں ہمیں ایک ویژن ملے گا کہ ہم اس سے مرکز کے زیر انتظام اس علاقے میں کیسے ایک پائیدار اور ذمے دار سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ جناب نامگیال نے سیاحت کے لئے سال بھر کی منزل کی شکل میں لداخ کی حوصلہ افزائی سے متعلق اپنا تصور مشترک کیا اور ساتھ ہی لداخ میں سرمائی سیاحت اور سرمائی کھیلوں کے امکانات پر زور دیا۔ انھوں نے ایک ماہ کی مدت کے لئے جانسکر ونٹر ٹورازم فیسٹول اور ونٹر اسپورٹس فیسٹول کے انعقاد پر زور دیا، ساتھ ہی کارگل میں سیاحت کو فروغ دینے کی بھی درخواست کی۔
بھارت سرکار کی وزارت سیاحت میں سکریٹری جناب اروند سنگھ نے کہا کہ لداخ ایڈونچر کھیلوں کی ایک جنت ہے۔ اس کے دشوار گزار علاقے اور بہتی ندیاں، ٹریکنگ، ریور رافٹنگ، کیمپنگ، کوہ پیمائی اور بائکنگ جیسی سرگرمیوں کے لئے خاطرخواہ مواقع دستیاب کراتے ہیں۔ لداخ خطے کی معیشت میں سیاحت ایک اہم رول ادا کرتا ہے۔ جناب اروند نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا نے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے، حالانکہ بہتری کے آثار نظر آنے لگے ہیں اور لداخ اس بہتری میں آگے رہنے والوں میں سے ایک ہے، ساتھ ہی سب سے زیادہ پسندیدہ مقامات میں سے ایک کی حیثیت سے برقرار ہے۔ جناب اروند نے کہا کہ سیاحت کی شروعات کے ساتھ ہی وزارت نے کووڈ-19 تحفظاتی و صفائی ستھرائی سے متعلق رہنما ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے سسٹم فار اسیسمنٹ، اویئرنیس اینڈ ٹریننگ اِن ہوسپیٹلٹی انڈسٹری (ایس اے اے ٹی ایچ آئی – ساتھی) کا نفاذ کردیا ہے۔ ابھی تک 10000 سے زیادہ رہائشی اکائیوں نے ساتھی کے تحت رجسٹریشن کرالیا ہے۔ سیاحت کی وزارت متعدد مہموں اور دیکھو اپنا دیش جیسے اقدامات کے ذریعے گھریلو اور بین الاقوامی بازاروں میں لداخ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، جہاں لداخ کے لئے خصوصی ویبینار منعقد کئے گئے تھے۔
مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں سیاحت و ثقافت کے سکریٹری جناب کے محبوب علی خان نے ’’لداخ کے لئے ایک ٹورزم ویژن‘‘ دستاویز تیار کرنے کے لئے بھارت سرکار کی وزارت سیاحت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس دستاویز سے مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کے لئے سیاحتی پالیسی کو حتمی شکل دینے میں مدد ملے گی۔ جناب محبوب علی خان نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق لداخ کی 50 فیصد مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) سیاحت کے شعبے پر منحصر ہے، جس سے اس کے خصوصی نیچر کا تعین ہوتا ہے۔ ہم سیاحتی پالیسی کے لئے ماہر صلاح کار مقرر کریں گے اور بہت جلد لداخ کی اپنی ایک سیاحتی پالیسی ہوگی۔
مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر جناب امنگ نرولا نے ویژن ڈاکیومنٹ تیار کرنے کے لئے وزارت سیاحت کا شکریہ ادا کیا۔ یہ ویژن ڈاکیومنٹ اس یوٹی کے لئے سیاحتی پالیسی کو حتمی شکل دینے کی خاطر ایک اچھی بنیاد دستیاب کرائے گا۔ لداخ کی اپنی ایک سیاحتی پالیسی ہونا کافی اہم ہے۔ جناب نرولا نے متعدد مرکزی منصوبوں کے توسط سے حمایت دینے کے لئے بھی بھارت سرکار کی وزارت سیاحت کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایک ہوم اسٹیٹ پالیسی لے کر آئے ہیں اور سرمائی سیاحت کو فروغ دینے کے لئے سرمائی کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ زیادہ ذمے دار سیاحت کی حوصلہ افزائی کے لئے سیلف ریگولیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔
ویژن دستاویز کا مقصد لداخ کی ایک اعلیٰ قدر، کم اثرات والے سیاحتی مقام کی شکل میں حوصلہ افزائی کرنا ہے، جو مقامی برادری کے لئے دیرپا اور شمولیت پر مبنی ترقی کو فروغ دیتا ہو۔ ویژن ڈاکیومنٹ سیاحتی صنعت کے حصص داروں کے ساتھ ہی مقامی آبادی کی اقتصادی اور سماجی ضرورتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ان کی امنگوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کا ہدف سہولت اور احساس میں بہتری کے لئے عمدہ طور طریقوں کو شامل کرتے ہوئے دنیا کی بہترین جگہوں کے مقابلے میں لداخ میں بہتر سیاحتی احساس فراہم کرانا ہے۔ دستاویز میں دیے گئے مشورے منظم اور کنٹرول والے سیاحت کے توسط سے مقامی ماحولیات اور آبادی میں سیاحت کے کم از کم منفی اثرات کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ دستاویز کا مقصد لداخ میں سیاحت کی حوصلہ افزائی کے توسط سے مقامی لوگوں کو روزگار فراہم کرنا اور بھارت و باقی دنیا کے سیاحوں کے درمیان لداخ کی ثقافت اور مصنوعات کو بڑھاوا دینا ہے۔
افتتاحی اجلاس کے بعد، پینل ڈسکشن میں ترقی، رابطہ، بنیادی ڈھانچہ، دیرپا اور کمیونٹی پر مبنی ترقی، لیہ میں ایڈونچر ٹورازم کے مواقع اور چیلنجوں اور کم معروف علاقوں میں ہوم اسٹیٹ سیاحت کے امکانات کے لئے نئے علاقوں پر زور کے ساتھ لداخ میں سیاحت کی جامع ترقی اور مقامی برادری و خواتین کے امپاورمنٹ میں ان کے رول جیسے مختلف موضوعات کو شامل کیا گیا۔
بھارت میں سیاحتی شعبے کی جامع ترقی میں گھریلو سیاحت کا ایک اہم رول ہے۔ سیاحت کی وزارت گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حوصلہ افزائی سے متعلق سرگرمیوں کی انجام دہی کرتی ہے اور ان سرگرمیوں کا خاص مقصد سیاحتی مقامات اور مصنوعات کے بارے میں بیداری پیدا کرنا، شمال مشرق، مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ، اور مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر جیسے ترجیحی علاقوں پر زور کے ساتھ گھریلو سیاحت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
کووڈ-19 کی وبا نے غیرمعمولی طریقے سے پوری دنیا کو متاثر کیا ہے اور ایک ٹھہراؤ سا لادیا ہے، حالانکہ بہتری کے امکانات نظر آنے لگے ہیں اور ملک بھر میں لوگوں کی آمد و رفت شروع ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی گھریلو سیاحتی سیکشن میں ایئرلائنس، ٹرینوں اور شاہراہوں جیسے آمد و رفت کے سبھی ذرائع میں مسافروں کی آمد و رفت میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ وزارت نے جارحانہ طریقے سے صنعت کے حصص داروں کی شراکت داری سے سیاحت کو فروغ دینا شروع کردیا ہے۔ وزارت سیاحت کی متعدد مہمات اور دیکھو اپنا دیش جیسے اقدامات کے ذریعے گھریلو کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی بازاروں میں لداخ کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، جن کے تحت لداخ پر مرکوز ایک ویبینار بھی کرایا گیا تھا۔انکریڈیبل انڈیا ویب سائٹ، وزارت کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، فلائرس کی پرنٹنگ وغیرہ کے توسط سے بھی لداخ کی تشہیر کی گئی ہے۔
تقریب میں تقریباً 150 شرکاء شامل ہوئے، جن میں اوپینین میکرس، ٹور آپریٹرس، ہوٹل کاروباری، سفارت کار، ہوم اسٹے مالکان، بھارت سرکار، مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے سینئر افسران اور میڈیا سے وابستہ شخصیات شامل ہیں۔ تین روزہ پروگرام میں نمائش، پینل ڈسکشن، بی 2 بی میٹنگ، ٹیکنیکل ٹور، ثقافتی شام سے لے کر لداخ کی سیاحتی سہولتوں اور سیاحتی مصنوعات کی نمائش شامل ہے۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO.8313
(Release ID: 1749459)
Visitor Counter : 217