صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزارت صحت کی ای سنجیونی  پہل کے تحت ایک کروڑ افراد کو طبی مشورے دئے گئے


قومی ٹیلی میڈیسین سروس میں  گزشتہ دس مہینے میں 1000 فیصد  سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے

ای سنجیونی روزانہ لگ بھگ 75000 مریضوں  کی خدمت کر رہی ہے

Posted On: 24 AUG 2021 7:42PM by PIB Delhi

نئی دہلی ، 24 اگست  ، 2021 :

صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی مرکزی وزارت کی قومی ٹیلی میڈیسین سروس – ای سنجیونی ، بہت تیزی کے ساتھ ملک کی سب سے مقبول   اور سب سے بڑی ٹیلی  میڈیسین  سروس  بن گئی  ہے۔ پورے ملک میں مریضوں کے ساتھ ساتھ  ڈاکٹروں  اور طبی ماہرین نے بڑے   پیمانے پر ای سنجیونی کو  اختیار کر لیا ہے۔ قومی ٹیلی میڈیسین سروس   نے ایک ریکارڈ مدّت  میں پورے  ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ  افراد کو ( یعنی دس ملین ) ٹیلی – صلاح مشوروں سے نوازا ہے۔ ملک بھر کے مریضوں ، ڈاکٹروں  اور طبّی ماہرین کے ذریعہ تیزی سے ای سنجیونی  اختیار کرنے سے اس حقیقت کا  اظہار ہوتا ہے کہ اس  سروس میں گزشتہ دس مہینے  کے دوران 1000 فیصد  سے زیادہ  کا حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے ۔ قومی  ٹیلی میڈیسین  سروس ، جسے اپریل 2020  میں ، 160807 ٹیلی صلاح مشورہ  کے لئے  استعمال کیا گیا تھا ، جو لائی 2021 میں اس کے ذریعہ  1650822 ٹیلی صلاح مشورہ دئے گئے ۔

یہ بات قابل ذکر ہے  کہ اس صورت میں کہ  جب  ملک میں انٹرنیٹ خدمات سے  50 فیصد   سے بھی کم استعفادہ کیا جا رہا ہے ۔ مرکزی وزارت صحت کی اس اختراعی ڈجیٹل صحت پہل کی بدولت، جغرافیہ، فاصلوں  اور وقت کے استبداد   کو شکست دی گئی ہے اور اس نے خود کو  حفظان صحت سے متعلق خدمات کی فراہمی  کے ایک متوازن طریق کار کی  حیثیت سے قائم کر لیا ہے ۔ ای سنجیونی  نے حفظان صحت  کی  فراہمی  سے خاص  طور پر  منسلک بہت  سے  چیلنجوں  کا بھی خاتمہ  کیا ہے  جیسے کہ جاری عالمی وبا پر کنٹرول حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ علاج میں آنے والے بہت زیادہ  اخراجات ، ڈاکٹروں  کے  ساتھ بذات خود صلاح مشورہ  کرنے سے متعلق کوششوں  کی دقّت شامل ہیں جن  کی وجہ سے ملک کے حفظان صحت  سے متعلق ڈھانچہ پر اتنا دباؤ پڑا ہے جتنا اس  سے پہلے کبھی  نہیں پڑا۔

image0019HK2.jpg

 

صحت اور  خاندانی بہبود کی  مرکزی وزارت  نے  سال 2018 میں  دنیا کی سب سے بڑی سرکاری  ملکیت والی  صحت  بیمہ اسکیم  - آیوشمان بھارت پر  عمل درآمد   میں معاونت کی غرض سے  ٹیلی میڈیسین کے استعمال کا نظریہ قائم کیا  تھا۔ اس کے مطابق حکومت ہند کی اہم  ٹیلی میڈیسین ٹیکنالوجی  - ای سنجیونی کو سینٹر فار  ڈیویلپمنٹ  آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ  ( سی – ڈی اے سی )  کی موہالی شاخ نے  تیار کیا تھا۔

اس کے بعد 2019 میں ای سنجیونی   اے  بی  - ایچ ڈبلیو سی    کا ڈاکٹر سے داکٹر کے ٹیلی میڈیسین  پلیٹ فارم کی حیثیت سے   آغاز  کیا  گیا۔ بھارت  میں کووڈ – 19 عالمی وبا پھیلنے   اور قومی لاک ڈاؤن کی وجہ سے   ملک میں تمام او پی ڈیز  بند کئے جانے کے بعد  ، صحت اور خاندانی بہبود کی  مرکزی وزارت نے ، مارچ 2020 میں حکومت  ہند  کے ذریعہ   ٹیلی میڈیسین کی پریکٹس سے  متعلق  رہنما ہدایات  جاری ہونے کے ساتھ ساتھ ، مریض  تا داکٹر ٹیلی میڈیسین کے لئے ای سنجیونی  کے ایک دیگر ورژن کا نظریہ  پیش کیا۔

اس کے مطابق ، صحت   اور  خاندانی  بہبود کی وزارت   اور سی – ڈی اے سی  موہالی سے ای سنجیونی  کی ٹیم کے درمیان  مستحکم اشتراک کی وجہ سے   ای  سنجیونی   او پی ڈی تیار کی گئی  اور اسے تیزی کے ساتھ پورے ملک میں متعین کیا گیا ۔ 13 اپریل 0202 کو اپنے  گھروں میں  محدود  مریضوں  کے لئے  طبّی خدمات کی فراہمی میں سمولت پیدا کرنے کی غرض سے  ای سنجیونی  او پی ڈی کا آغاز کیا گیا۔

مرکزی وزارت صحت کی ایک ٹیلی میڈیسین  پہل کی دوسری قسم  ای سنجیونی او پی ڈی کا  شروع میں  فی ریاست ایک جنرل او پی ڈی  کے  ساتھ ایک سادہ پلیٹ فارم کے طور پر آغاز کیا گیا تھا ۔ اس ٹیلی میڈیسین پہل کو سب سے پہلے  آندھرپردیش ،تمل ناڈو،کیرالہ ، ہماچل پردیش،  اتر پردیش اترا کھنڈ وغیرہ نے اختیار کیا تھا ۔ اور ایک مہینے سے بھی کم عرصے میں  ملک کی آدھی سے زیادہ ریاستوں نے  ای سنجیونی  کو اختیار کیا اور   اپنی آبادی کے لئے  فاصلے سے طبی صلاح  مشورہ کی  خدمات فراہم کرنے کے لئے  اس کا آغاز  کیا ۔عوام کی جانب سے  ای سنجیونی  او پی ڈی پر  بڑے پیمانے  پر توجہ دئے جانے کے   مدّ  نظر، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  صحت سے متعلق انتظامیہ نے   ای سنجیونی  او پی ڈی  کی صلاحیتوں میں اضافہ  کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ مختلف  النوع اسپیشلٹی  اور سپر اسپیشلٹی  آن لائن او پی ڈیز  کا آغاز کر سکیں۔  ملک کے ممتاز اداروں اور ایجنسیوں جیسے  بھٹنڈہ ، بی بی نگر ، کلیانی ، بلاس پور اور رشی کیس میں ایمس، نئی دہلی کے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج ، صفدرجنگ  اسپتال  اور لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی ، مرکزی حکومت کی صحت اسکیم  ( سی جی ایچ ایس) اور کیرالہ میں کینسر ریسرچ سینٹر س وغیرہ  بھی  فاصلے سے اپنی اسپیشلٹی  اور سپر اسپیشلٹی خدمات فراہم کر رہے ہیں ۔ کووڈ – 19 کی دوسری لہر کے دوران وزارت دفاع نے بھی پورے بھارت میں مریضوں کو  فاصلے سے طبّی خدمات فراہم کرنے کی غرض سے ای سنجیونی   او پی ڈی  پر قومی  آن لائن  دفاعی  خدمات او پی ڈی کا آغاز کرنے کے مقصد سے  سابقہ- اے ایف ایم ایس  ڈاکٹروں  کو اس میں  شرکت پر راضی  کیا ہے ۔ کئی ریاستوں  میں ای سنجیونی  او پی ڈی  کی بدولت   ہفتے کے ساتوں دن 12 گھنٹے سے زیادہ وقت  کے لئے  طبّی خدمات کی  فراہمی کا  بندوبست کیا گیا ہے۔

صحت اور خاندان بہبود کی وزارت کی  قومی ٹیلی میڈیسین سروس نے  تیزی  سے  ملک کی سب سے بڑی او پی ڈی سروس کی شکل اختیار کرلی ہے۔ ای سنجیونی  نیٹ ورک  فی الحال یومیہ  بنیاد  پر لگ بھگ 75000 مریضوں  کی خدمت کر  رہا  ہے ۔ اور یہ 439 آن لائن او پی ڈیز منعقد کر رہا ہے۔ ان میں43 جنرل او پی ڈیز ہیں  اور 396 اسپیشلٹی  اور سپر اسپیشلٹی  او پی ڈیز شامل ہیں ۔

 مرکز اور مرکز سے مربوط ماڈل  پر  عمل کرتے ہوئے   ای سنجیونی  اسے  بی – ایچ  ڈبلیو سی کو مرکز سے  مربوط ماڈل کی حیثیت  سے ریاستوں  کے لگ بھگ 27000 صحت مراکز میں نافذ کیا گیا ہے جبکہ  2200 سے زیادہ مرکز ی حکومت  کے  مراکز میں اس کا نفاذ کیا جا رہا ہے ۔ سال 2022 تک  ای سنجیونی اے بی – ایچ  ڈبلیو سی کے ملک بھر کے 55000 صحت مراکز میں اس کا نفاذ  ہونے لگے گا ۔ نیشنل ٹیلی میڈیسین سروس  کے لئے  60000 سے زیادہ طبّی ماہرین، ڈاکٹروں  اور نیم طبّی عملے کے افراد کو شامل کیا گیا ہے ۔ فرد سےفرد کے  رابطہ میں آئے  بغیر، خطرات سے پاک اور  محفوظ  صحت  خدمات کی فرہمی کی رسائی میں توسیع  کرنے کے مقصد سے  ، ریاستی حکومتیں ، اطلاعاتی ٹیکنالوجی  آئی ٹی  میں مہارت رکھنے والے انسانی   اور بنیادی ڈھانچہ جاتی  وسائل پر  مشتمل  ڈجیٹل  صحت  کا ایک  مضبوط نظام قائم کر   کے ،صحت اور خاندانی بہبود  کی وزارت کی کوششوں کی تکمیل کر رہی ہیں ۔ وزارت صحت کی ای سنجیونی  پہل کے  ملک بھر میں  امکانات، فوائد  اور بڑے پیمانے  پر اس کی مقبولیت کے  مدّنظر ،  اور کووڈ – 19 کی تیسری لہر  کا خطرہ سر پر منڈلانے کے  پیش نظر ، مرکزی  حکومت نے ، اپنے  ہنگامی حالات میں  اقدامات اور  صحت  سے  متعلق   نظام  کی تیاری کے  پیکج میں ،ای سنجیونی پہل میں تو  سیع کی غرض سے مالی امداد  مختص کی ہے۔ تاکہ یومیہ پانچ لاکھ ٹیلی طبّی مشورے فراہم کرنے کی  اس کی صلاحیتوں کو  تقویت بہم پہچائی جا سکے ۔ موہالی کے سیٹر فار ڈیویلپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ کی ای سنجیونی  کی ٹیم نے پلیٹ فارم کی درجہ  بندی کے لئے  پہلے  ہی اپنے  عمل کا آغاز کر دیا۔ مالی امداد کی بدولت ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو ملک کے  تمام ضلعوں  میں کووڈ – 19  سے متعلق دیکھ بھال کے مراکز ( سی سی سی ) اور ای سنجیونی ٹیلی طبّی  صلاح  مشوروں کے مراکز پر آئی ٹی سے متعلق بنیادی دھانچہ کو مستحکم بنانے میں   مدد ملے گی ۔

 عوام پورے بھارت  کے 701 ضلعوں  میں ای سنجیونی  کا استعمال  کر رہے ہیں  اور ای سنجیونی کی 56 فیصد  سے  زیادہ  مریض خواتین ہیں۔ ای سنجیونی کے ذریعہ خدمات حاصل کرنے والے   ایک کروڑ مریضوں  میں  سے  لگ بھگ 0.5 فیصد مریض  80 سال  یا  اس  سےزیادہ  عمر کے ہیں اور تقریباً  18 فیصد مریض  20 سال کے یا  اس  سے کم عمر کے ہیں ۔                 

image002XTXA.jpg

 

یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ قومی ٹیلی میڈیسین  سروس مقابلتاً دوسرے اور تیسرے درجے کے شہروں میں  زیادہ مقبول ہے ۔ طبّی صلاح مشورہ سے  سب سے زیادہ  مستفید  ہونے والے  چوٹی کے دس   ضلعوں میں   آندھر پردیش کے چتور ، ایسٹ گوداوری، گنٹور  ، نیلّور ، ویسٹ گوداوری  ، کرشنا ، پرکاسم ، اننت پور کرنول اور تمل ناڈو میں سالیم  شامل ہیں  ۔

قومی ٹیلی میڈیسین  سروس اختیار کرنے والے سر کردہ  اضلاع درج ذیل ہیں:

image003PU6S.jpg

ای سنجیونی اور ای سنجیونی   او پی ڈی  پلیٹ فارمس  کے ذریعہ  سب سے  زیادہ  تعداد  میں طبّی   صلاح مشورے درج کرنے والی  چوٹی  کی  دس ریاستیں  ہیں :

آندھر پردیش  (2751271) ، کرناٹک ( 1939444)، تمل ناڈو( 1476227) اتر پردیش ( 1232627) ، گجرات( 416221)، مدھیہ پردیش ( 369175)، بہار(343811)، مہارشٹر( 331737)، کیرالہ( 237973)، اور اتراکھنڈ (226436)۔

ای سنجیونی طبّی صلاح مشورے

نمبر شمار

24 اگست 2021

کل

ای سنجیونی ا  ے بی -ایچ ڈبلیو سی

ای سنجیونی  او پی ڈی

 

بھارت

10006340

5240274

4766066

1

آندھر پردیش

2751271

2729528

21743

2

کرناٹک

1939444

714326

1225118

3

تمل ناڈو

1476227

117118

1359109

4

اتر پردیش

1232627

193511

1039116

5

گجرات

416221

57034

359187

6

مدھیہ پردیش

369175

363963

5212

7

بہار

343811

329620

14191

8

مہارشٹر

331737

251082

80655

9

کیرالہ

237973

3

237970

10

اترا کھنڈ

226436

662

225774

11

آسام

158500

138177

20323

12

ہماچل پردیش

103348

99398

3950

13

چھتیس گڑھ

90398

89848

550

14

پنجاب

59727

56302

3425

15

ہریانہ

53460

8185

45275

16

راجستھان

44818

85

44733

17

جموں و کشمیر

28141

0

28141

18

دہلی

25298

0

25298

19

مغربی بنگال

77663

69853

7810

20

اڈیشہ

17232

16984

248

21

جھارکھنڈ

8062

631

7431

22

منی پور

5708

0

5708

23

چنڈی گڑھ

3292

0

3292

24

دادرا و نگر حویلی اور دمن و دیو

2848

2795

53

25

میزورم

1183

994

189

26

تلنگانہ

861

0

861

27

اروناچل پردیش

427

0

427

28

گوا

134

49

85

29

میگھالیہ

117

110

7

30

لداخ

73

0

73

31

تریپورہ

63

0

63

32

پدوچیری

39

1

38

33

لکشدیپ

15

15

0

34

سکم

8

0

8

35

ناگالینڈ

3

0

3

 

 

*************

( ش ح ۔ ع م۔ ر ب(

U. No.8253

 



(Release ID: 1748921) Visitor Counter : 212