بھارت کا مسابقتی کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

ڈیلروں کی طرف سے چھوٹ کو محدود کرنے پر سی سی آئی نے ماروتی پر 200 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا

Posted On: 23 AUG 2021 5:23PM by PIB Delhi

 کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا(سی سی آئی)نے مسافر گاڑیوں کے حصے میں ریسیل پرائس مینٹیننس (آر پی ایم) کے مسابقتی مخالف طرزعمل میں ملوث ہونے پر ڈیلروں کے ذریعے ڈسکاؤنٹ کنٹرول پالیسی کو لاگو کرنے پر ماروتی سوزوکی انڈیا لمیٹیڈ (ایم ایس آئی ایل)کے خلاف ایک حتمی حکم منظور کیا ہے اور اس کے مطابق ایم ایس آئی ایل پر 200 کروڑ (صرف دو سو کروڑ روپے) جرمانہ عائد کیا گیا ہے،اس کے علاوہ سیز اینڈ ڈسسٹ کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

 سی سی آئی نے پایا کہ ایم ایس آئی ایل کا اپنے ڈیلرز کے ساتھ ایک معاہدہ تھا، جس کے تحت ڈیلروں کو ایم ایس آئی ایل کی طرف سے مقرر کردہ سے زیادہ صارفین کو چھوٹ دینے سے روک دیا گیا تھا۔

دوسرے لفظوں میں،ایم ایس آئی ایل کے پاس اپنے ڈیلرز کے لیے ’ڈسکاؤنٹ کنٹرول پالیسی‘ موجودتھی جس کے تحت ڈیلر صارفین کو ایم ایس آئی ایل کی اجازت سے باہر اضافی چھوٹ، مفت وغیرہ دینے کی حوصلہ شکنی کر رہے تھے۔ اگر کوئی ڈیلر اضافی چھوٹ دینا چاہتا ہے تو ایم ایس آئی ایل کی پیشگی منظوری لازمی تھی۔ کوئی بھی ڈیلر جو اس طرح کی ڈسکاؤنٹ کنٹرول پالیسی کی خلاف ورزی کرتا پایا گیا۔ اسے نہ صرف ڈیلرشپ پر، بلکہ اس کے انفرادی افراد بشمول ڈائریکٹ سیلز ایگزیکیٹو، علاقائی منیجر، شوروم منیجر، ٹیم لیڈر وغیرہ پر جرمانہ عائد کرنے کی دھمکی دی گئی۔

 ڈسکاؤنٹ کنٹرول پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے ایم ایس آئی ایل نے پراسرار شاپنگ ایجنسیاں (ایم ایس اے) مقرر کیں جو ایم ایس آئی ایل ڈیلرشپ کے لیے گاہک کے طور پر پوز کرتی تھیں تاکہ معلوم کریں کہ صارفین کو کوئی اضافی چھوٹ دی جا رہی ہے یا نہیں۔ اگر پیشکش کی گئی تو ایم ایس اے ایم ایس آئی ایل مینجمنٹ کو ثبوت کے ساتھ رپورٹ کرے گا (آڈیو/ ویڈیو ریکارڈنگ) جو بدلے میں غلط ڈیلرشپ کو ‘پراسرار شاپنگ آڈٹ رپورٹ’ کے ساتھ ای میل بھیجے گا اور اضافی ڈسکاؤنٹ کے ساتھ ان کا سامنا کرے گا اور وضاحت مانگے گا۔ اگر ایم ایس آئی ایل کے اطمینان کے لیے ڈیلرشپ کی جانب سے وضاحت پیش نہیں کی گئی تو کچھ معاملات میں ڈیلرشپ اور اس کے ملازمین پر جرمانہ عائد کیا جائے گا ، سپلائی بند کرنے کی دھمکی سے۔ یہاں تک کہ ایم ایس آئی ایل ڈیلرشپ کو حکم دے گا جہاں جرمانہ جمع کرنا تھا اور جرمانے کی رقم کا استعمال بھی ایم ایس آئی ایل کے حکم کے مطابق کیا گیا تھا۔

اس طرح،سی سی آئی نے پایا کہ ایم ایس آئی ایل نے نہ صرف اپنے ڈیلروں پر ڈسکاؤنٹ کنٹرول پالیسی نافذ کی،بلکہ ایم ایس اے کے ذریعے ڈیلروں کی نگرانی کرکے ان پر نظر رکھی اور نافذ کی،ان پر جرمانے عائد کیے اور سپلائی روکنے، جرمانے کی وصولی اور وصولی جیسی سخت کارروائی کی دھمکی دی۔ لہذا، ایم ایس آئی ایل کا ایسا طرز عمل جس کے نتیجے میں ہندوستان کے اندر مسابقت پر قابل قدر منفی اثرات مرتب ہوئے  سی سی آئی نے مسابقتی ایکٹ 2002 کے سیکشن 3 (1) کے ساتھ پڑھے گئے سیکشن 3 (4) (ای) کی دفعات کے خلاف پایا۔

 

************

ش ح۔م ع۔ ع ن

 (U: 8079)


(Release ID: 1748432) Visitor Counter : 225