سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مویشی حیاتیاتی تکنالوجی کے قومی ادارے، حیدرآباد، کو ٹیکوں کی جانچ اور ان کے بیچ جاری کرنے کے لئے سینٹرل ڈرگس لیباریٹری کے طور پر نوٹیفائی کیا گیا


سائنس اور تکنالوجی کی وزارت کا بایوتکنالوجی کا محکمہ، ٹیکہ تیاری اور اس کی مینوفیکچرنگ ایکو نظام  کو بڑھانے کے لئے پابند عہد ہے

Posted On: 21 AUG 2021 1:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 21 اگست 2021:

مفاد عامہ میں یہ ضروری ہے کہ کووِڈ۔19 چھوت کی روک تھام اور اس کے علاج کے لئے بیچوں کو جلد جاری کرنے کے سلسلے میں کووِڈ۔19 ٹیکوں کی جانچ کو ضابطہ بند بنانے کے لئے مزید سہولتیں قائم کی جائیں۔اس ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے، حکومت ہند نے ڈیپارٹمنٹ آف بایوٹکنالوجی (ڈی بی ٹی) کے دو خودمختار اداروں یعنی مویشی حیاتیاتی تکنالوجی کے قومی ادارے (این آئی اے بی)، حیدرآباد اور سیل سائنس کے قومی مرکز (این سی سی ایس)، پنے  کی سینٹرل ڈرگس لیباریٹری (سی ڈی ایل) کے طور پر تجدیدکاری کے لئے شناخت کی ہے۔ اس کے لئے سرمایہ پی ایم۔ کیئرس فنڈس کے تحت فراہم کرایا گیا۔

حیاتیاتی تکنالوجی کا محکمہ، سائنس اور تکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند ٹیکہ تیاری اور اس کی مینوفیکچرنگ کے ایکو نظام کو بڑھانے کے لئے مسلسل اپنی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ این سی سی ایس، پنے اور این آئی اے بی، حیدرآباد میں ٹیکے کی جانچ کے لئے سہولتوں کا قیام اسی سمت میں ایک قدم ہے۔

این آئی اے بی، حیدرآباد میں سہولتی مرکز کی تصاویر

 

پی ایم کیئرس فنڈ کی مدد سے حیدرآباد میں کووِڈ۔19 ٹیکہ جانچ سہولت کے لئے مویشی بایوتکنالوجی کے قومی ادارے (این آئی اے بی) کی تجربہ گاہوں کو مرکزی منشیات تجربہ گاہ (سی ڈی ایل) کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی این آئی اے بی، حیدرآباد کے سہولتی مرکز کو 17 اگست 2021 کو صحت و کنبہ بہبود کی وزارت کے ذریعہ جاری کردہ گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعہ اب کووِڈ۔19 ٹیکوں کی جانچ اور ان کی پیداواریت کی اجازت دے کر (لاٹ ریلیز) کے لئے سینٹرل ڈرگس لیباریٹری کے طور پر نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔ این سی سی ایس، پنے میں واقع سہولتی مرکز کو 28 جون 2021 کو سی ڈی ایل کے طورپر پہلے نوٹیفائی کیا جا چکا ہے۔

ان دونوں سہولتی مراکز میں ماہانہ ٹیکوں کے تقریباً 60 بیچوں کی جانچ کی توقع ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ یہ سہولتی مراکز ملک کے ٹیکہ مینوفیکچرنگ مراکز کے نزدیک ہی واقع ہیں، یہاں سے ٹیکہ تیاری اور ان کی آسانی کے ساتھ دستیابی کے لئے بندوبست کرنا بھی آسان ہو جائے گا۔ پی ایم کیئرس فند کے توسط سے حاصل ہوئی بے لوث مدد اور ان دونوں اداروں کے ذریعہ انتھک کوششوں نے جدید جی ایل پی کے مطابق ٹیکہ جانچ سہولتوں کے تیزرفتاری کے ساتھ قیام کو اہل بناکر قومی ضرورت میں اپنا تعاون دیا ہے۔ یہ ٹیکوں کی سپلائی چین کو اور مضبوط تو کرے گا ہی ، ساتھ میں بھارت میں بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری مہم کو بھی بڑھاوا دے گا۔

****************

ش ح۔ ا ب ن

U. NO. 8131



(Release ID: 1747949) Visitor Counter : 220