سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنسدانوں نے قومی کانفرنس میں کوانٹم ڈیوائسز، کوانٹم میٹریل، توانائی منتقلی اور اسٹوریج میں نینوٹیکنالوجی ایپلی کیشن کے بارے میں تبادلہ خیال کیا

Posted On: 21 AUG 2021 5:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی:21؍اگست،2021۔نینومیٹریل پر کام کرنے والے  سائنسدانوں اور ملک بھر کے طلباء نے دو روزہ قومی کانفرنس میں کوانٹم ڈیوائسز، کوانٹم میٹریل ، توانائی منتقلی  اوراسٹوریج میں نینو تکنیک کے استعمال پر زور دیتے ہوئے طبیعات کے شعبے میں نینو میٹریل کے استعمال اور پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلورکے پروفیسر، سائنسداں اور اس میدان میں دنیا بھر میں مشہور ومعروف ڈی ڈی شرما نے کانفرنس میں نینو میٹریلس کی طبیعات (پی این ایم 2021) پر بولتے ہوئے کہا کہ نینومیٹریل کی الیکٹرانک ساخت ایک بہت اہم شعبہ ہے جس میں کوانٹم ڈیوائس ، کوانٹم میٹریل، توانائی منتقلی اور اسٹوریج میں کافی امکانات ہیں اور ترقی پذیر خیالات کے حامل بہت سے نوجوان اس میں گہری دلچسپی دکھا رہے ہیں۔

حکومت ہند کے محکمہ برائے سائنس وٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی ) کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف نینو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (آئی این ایس ٹی) ، موہالی کے ذریعے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جو کہ ایک خود مختار ادارہ ہے۔ چنڈی گڑھ میں 21 اگست 2021کے دوران ہائی برڈ موڈ میں ملک بھر کے مختلف تعلیمی اور سائنسی اداروں کے 20 ماہر مقررین سمیت 100 شرکاء نے حصہ لیا۔ اس کے تحت نینو سائنس اور نینوٹیکنالوجی سے متعلق طبیعات کے متنوع شعبوں پر تبادلہ کیا گیا۔

اس دوران آئی این ایس ٹی کے ڈائرکٹر پروفیسر امیتابھ پاترا نے زور دیکر کہا کہ یہ کانفرنس مقتدر سائنسدانوں ، تعلیمی ماہرین کے ساتھ ساتھ طلباء اور نوجوان محققین کیلئے میٹریل فزکس میں تحقیق پر نوٹ کاباہمی تبادلہ کرنے کیلئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ اس کے علاوہ نوجوان محققین کو مشارکتی کاموں کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرسکتا ہے۔

ایچ او ڈی کوانٹم مٹیریلس اینڈ ڈیوائس یونٹ (کیو ایم اے ڈی) ، آئی این ایس ٹی اور کانفرنس کے مشترکہ کنوینر ڈاکٹر سوانکر چکرورتی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ کانفرنس محققین کو مختلف اداروں کے درمیان اشتراک وتعاون کے ذریعے اہل سائنسدانوں کی کوششوں کو آگے بڑھانے  کا موقع فراہم کریگا اور انہیں اس کا فائدہ اٹھانے میں بھی  مدد کریگا۔ انہوں نے کہا کہ نئی قائم کردہ کیو ایم اے ڈی اکائی جیسی سہولتیں ملک میں کوانٹم میٹریل کی ضرورتوں کو پوراکرسکتی ہے۔

پی این ایم کانفرنس کے کنوینر احسان علی نے کہا’’یہ اداروں میں کام کررہے سائنسدانوں کے درمیان ایک پل تعمیر کریگا‘‘۔

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلور کے پروفیسر ارندم گھوش ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، روپر کے پروفیسر راجیش وی نائر، ایس این بوس نیشنل سینٹر فار بیسک سائنسزکی پروفیسر تنوشری ساہا داس گپتا نےکوانٹم اور نینو میٹریل کے مختلف موضوعات پر اپنے تجربا ت کا تبادلہ کیا۔ ایچ او ڈی  کیمیکل بایولوجی یونٹ آئی این ایس ٹی   کی ڈاکٹر شرمسٹھا سنہا اور انرجی اینڈ انوائرمنٹ کے ایچ او ڈی ڈاکٹر کمل کنن کیلاسم نے بھی  کانفرنس میں حصہ لیا۔ نوجوان طلباء نےکانفرنس کے دوران منعقدہ ایک پوسٹر سیشن میں بھی حصہ لیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013BTF.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002GVKG.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0039VQM.jpg

 

 

 

-----------------------

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO:8136



(Release ID: 1747908) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil