نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے اس امر پر زور دیا ہے کہ نوجوانوں کے درمیان ہمارے مالامال ثقافتی ورثے کے تعلق سے بیداری پیدا کی جائے


نوجوانوں کو ترغیب فراہم کرانے کے لئے تاریخ کی کتابوں میں شری کرشن دیوریہ جیسے عظیم راجاؤں کی داستانیں شامل کی جانی چاہئیں : نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے ہمپی یونیسکو عالمی ہیریٹیج سائٹ کا دورہ کیا

ہمارے مالامال ثقافتی ورثے کے تحفظ کی اپیل کی

Posted On: 21 AUG 2021 5:05PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس امر پر زور دیا کہ نوجوانوں کے درمیان ہمارے شاندار ماضی اور مالامال ثقافتی ورثے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شری کرشن دیوریہ جیسے عظیم راجاؤں کی داستانوں کو ہماری تاریخ کی کتابوں میں نمایاں طور پر شامل کیا جانا چاہئے تاکہ نوجوان ان سے ترغیب حاصل کر سکیں۔

کرناٹک کے بیلاری ضلع میں گزرے زمانے کی وجے نگر سلطنت کے تخت ہمپی کا دورہ کرنے کے بعد، ایک فیس بک پوسٹ میں محترم نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ تاریخی مقام ہمیں ہمارے مالامال اور درخشاں ماضی کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ، ’’میں تمام تعلیمی اداروں سے، طلبا کو ہمارے مالامال اور شاندار ورثے سے بہتر طور پر متعارف کرانے کی غرض سے انہیں تاریخی اہمیت کے حامل مقامات کے دوروں کا اہتمام کرانے کی اپیل کروں گا۔‘‘

یونیسکو عالمی ہیرٹیج سائٹ کی عظمت و رونق کی ستائش کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ وہ زیارت کے اس تاریخی مقام کا دورہ کرکے اور ہمارے آباو اجداد کی بصیرت اور ہنرمندیوں کو دیکھ کر وہ جذبہ فخر سے بھر گئے۔

وجے نگر حکومت کی بنیاد دو بھائیوں، ہری ہرا رائے۔اول اور بکارائے ۔ اول نے، 1336 میں کرشن ندی اور تنگا بھدر کے درمیان علاقے میں رکھی۔ بعد ازاں، طاقتور راجا شری کرشن دیوریہ کے سنہرے دور میں یہ سلطنت اپنے بام عروج پر پہنچی۔ اس مدت کے دوران، دنیا بھر میں تجارت کو بڑھاوا دیا گیا، اور موسیقی، رقص، ادب، پینٹنگ، مجسمہ سازی اور فن تعمیر جیسے شعبوں نے ترقی حاصل کی اور وقت کی تہوں میں ایک نہ مٹنے والا نقش چھوڑا۔ نائب صدرجمہوریہ نے لکھا، ’’اُس دور میں تیلگو ادب خوب پروان چڑھا اور اس نے عظیم بلندیوں کو سر کیا۔ اس طرح یہ علاقہ قرونِ وسطی کے بھارت کا ایک مشہور شہر بن گیا۔‘‘

عظیم کرشن دیوریہ کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ ادب کے دلدادہ ایک عظیم راجا تھے، جنہوں نے مشہور تیلگو نظم،اموکتا ملیادا، لکھی جو اندل کے ذریعہ محسوس کی گئی جدائی کی تکلیف اور دیوی لکشمی کے اوتار کے بارے میں تفصیل بیان کرتی ہے۔ راجا کرشن دیوریہ کے دربار میں آٹھ مشہور علماء اور شعرا ء ، جنہیں اجتماعی طور پر ’اشٹھ دگجز‘ یا آٹھ ادبی دیوتا کے نام سے بھی جانا جاتا تھا،کا ذکر کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ السانی پیدنّا، نندی تمنّا، مدیّاگری ملنّا، دھرجاتی، ایّلا راجو رامام بھدرو، پنگلی سورنّا، راماراج بھوشانودو اور تینالی راما کرشنا جیسے جید ادیبوں نے مل کر تیلگو ادب اور نظم کو تطہیر اور عمدگی کی غیر معمولی بلندیوں تک پہنچایا۔

جناب نائیڈو نے مزید لکھا کہ قلعوں، محلوں، مندروں اور بازاروں کے باقیات وجے نگر سلطنت کی عظمت کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمپی کی ہر ایک یادگار ایک مخصوص انفرادیت کی حامل ہے جو ہر کسی کو مسحور کرنے کی صلاحیت رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کی شاندار ثقافتی عظمت کی عکاسی بھی کرتی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ ، جو یہاں گذشتہ روز پہنچے تھے، نے آج یہاں ویروپکش مندر، گرودا کا مزار(پتھر کا رتھ)گنیش کی تصاویر، لکشمی نرسمہا، بداویلنگا، وجے ویتھالامندر، پشکرنی، لوٹس محل اور ہزارہ رام مندر سمیت متعدد مقامات کا دورہ کیا ۔ انہوں نے اپنے کنبے کے اراکین کے ساتھ ویروپکشا مندر میں پوجا کی اور آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا کے افسران کے ذریعہ انہیں ہمپی عالمی ہیریٹج سائٹ کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ انہوں نے اس مقام پر اے ایس آئی کے ذریعہ کیے گئے اچھے کام کی ستائش کی اور مقامی باشندوں سمیت تمام افراد سے ہمارے مالامال ورثے کے تحفظ کے لئے مل جل کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بعد ازاں شام کے وقت، نائب صدر جمہوریہ  کرناٹک ریاستی سیاحتی کارپوریشن کے ذریعہ منعقدہ ثقافتی پروگرام میں شرکت کریں گے۔ اس کے بعد، موصوف عالمی ہیریٹج سائٹ پر ہمپی کی تاریخ بیان کرنے والے روشنی اور آواز کے ایک پروگرام میں شرکت کریں گے۔

****************

ش ح۔ ا ب ن

U. NO. 8132



(Release ID: 1747907) Visitor Counter : 194