نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

بھارت اپنے نقطہ نظر میں کبھی توسیع پسند نہیں رہا: نائب صدرجمہوریہ


نائب صدر نے کہا کہ ہماری اپروچ پرامن بقائے باہمی والی اور دہشت گرد اور انتشار انگیز قوتوں سے مقابلہ کرنے والی رہی ہے

نائب صدر نے سائنس دانوں سے اپیل کی کہ وہ دفاعی شعبے میں بھارت کو خود کفیل بنانے کے لیے مقامی طور پر اعلی ٹیکنالوجی تیار کریں

انھوں نے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے 'ایرواسپیس ہب' تیار کرنے کی اپیل کی

ثمرآور نتائج کے لیے دفاعی منصوبوں میں نجی شراکت داروں کو شامل کیا جائے: نائب صدر

83 تیجس لڑاکا طیاروں کا معاہدہ بھارتی فوج کے ایرو اسپیس شعبے کے لیے مہمیز ثابت ہوگا: نائب صدر

نائب صدر جمہوریہ نے بنگلورو میں ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ کے مینوفیکچرنگ کمپلیکس کا دورہ کیا

انھوں نے کہا ایچ اے ایل کی ترقی بھارتی ایروناٹیکل صنعت کی ترقی کے مترادف ہے

نائب صدر نے ایک جامع، علاقائی طور پر متوازن اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر زور دیا

Posted On: 20 AUG 2021 1:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 20 اگست 2021:

نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج بھارت کو دفاعی ٹیکنالوجی میں خود کفیل بننے اور جدید ملٹری ہارڈ ویئر کے برآمدی مرکز کے طور پر ابھرنے کی خاطر جدید ٹیکنالوجی کو مقامی طور پر تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بنگلورو کے ایچ اے ایل کمپلیکس میں بھارتی ایروناٹیکل لمیٹڈ اور ایروناٹیکل ڈویلپمنٹ ایجنسی کے سائنس دانوں اور انجینئروں سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دیسی مصنوعات آنے والے برسوں میں بھارت کو ایرو اسپیس اور دفاعی قوت کے طور پر آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کریں گی۔

جدید ترین میزائلوں، مصنوعی سیاروں اور خلائی گاڑیوں کی تیاری کی بھارت کی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "ستم ظریفی یہ ہے کہ ہم اب بھی دنیا کے سب سے بڑے اسلحہ درآمد کنندگان میں شامل ہیں۔"  انھوں نے اہم ٹیکنالوجیوں کی مقامی ترقی کی رفتار کو تیز کرتے ہوئے اس صورت حال کو تبدیل کرنے پر زور دیا۔

انتہائی پیچیدہ جیو پولیٹیکل ماحول کی وجہ سے ملک کو درپیش متعدد سلامتی چیلنجوں کی طرف توجہ مبذول کرتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے سیکورٹی فورسز کی مثالی جرأت اور پیشہ ورانہ مہارت کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہماری مسلح افواج کسی بھی چیلنج سے نمٹنے اور کسی بھی سلامتی کے خطرے سے مضبوطی سے نبرد آزما ہونے کے لیے پوری طرح تیار ہوں۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتا ہے لیکن بعض ممالک بھارت کے خلاف دہشت گردی کی مالی اعانت اور حمایت کر رہے ہیں اور بعض توسیع پسندانہ رجحانات رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا، " ہماری سرحدوں کی حفاظت اور تحفظ قوم کے امن اور خوش حالی کے لیے بہت ضروری ہے۔" اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بھارت کبھی اپنے نقطہ نظر میں توسیع پسند نہیں رہا، جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر پرامن بقائے باہمی والا اور دہشت گردی اور انتشار انگیز قوتوں کو روکنے والا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اپنے عوام کی ترقی اور خوش حالی کے لیے مستحکم بننا چاہتا ہے۔

دفاعی مینوفیکچرنگ میں دیسی ٹکنالوجی اور خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے متعدد پالیسی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، جناب نائیڈو نے ثمرآور نتائج کے لیے دفاعی منصوبوں میں نجی شراکت داروں کو شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ "ہمیں اسٹریٹجک شراکت داری، ٹیکنالوجی شیئرنگ اور ٹیم ورک پر انحصار کرنا پڑے گا تاکہ ہم اس بات کو یقینی بناسکیں کہ ہم مسابقتی مصنوعات بنائیں جن کا موازنہ دنیا بھر کی بہترین مصنوعات کے ساتھ کیا جاسکے۔"

انھوں نے کہا کہ دفاعی شعبے کے لیے ایف ڈی آئی کی حد میں اضافہ، یوپی اور تمل ناڈو میں دو دفاعی راہ داریاں قائم کرنے کا فیصلہ اور وزارت دفاع کی جانب سے دو مثبت مقامی دیسی کاری کی فہرستوں کا نوٹیفکیشن بھارتی دفاعی صنعت کے لیے بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔

بھارتی فضائیہ کی جانب سے 83 تیجس لڑاکا طیاروں کے لیے حال ہی میں طے پانے والے معاہدے میں ایچ اے ایل کے ساتھ بڑی تعداد میں بھارتی کمپنیوں کی شمولیت کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے بھارتی ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ ایکوسسٹم کو متحرک اور پائیدار طور پر آتم نربھر بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایرو اسپیس صنعت میں جدت طرازی کے عمل میں اعلیٰ سطح کا خطرہ اور مہنگی سرمایہ کاری شامل ہے، انھوں نے کہا کہ اس عمل کو صنعت اور تحقیقی کاروں کے مابین فعال تعاون کے ذریعے تیز کیا جا سکتا ہے۔ ایرو اسپیس اور دفاعی شعبوں میں تحقیقی و ترقی میں اعلیٰ دماغوں کو راغب کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے 'ایرو اسپیس ہب' کی تیاری کے لیے تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کی اپیل  کی۔ انھوں نے کہا کہ اس سے جدت طرازی کو فروغ ملے گا اور اس اہم شعبے میں مہارت کی کمی کے مسئلے کو حل کیا جاسکے گا۔

اس سے قبل نائب صدر نے ایچ اے ایل کے ایل سی اے تیجس مینوفیکچرنگ کمپلیکس کا دورہ کیا اور اس جدید ترین لڑاکا طیارے کی تعمیر کے لیے اے ڈی اے اور ایچ اے ایل کے سائنس دانوں اور انجینئروں کی ستائش کی۔ انھوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ چوتھی جنریشن کے بعد کے طیارے بھارتی فضائیہ کی آپریشنل ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک طاقتور پلیٹ فارم ہوں گے۔

نائب صدر ایچ اے ایل کی ہیلی کاپٹر سہولت سے یکساں طور پر متاثر ہوئے جس میں انھوں نے مقامی طور پر تیار کردہ جدید لائٹ ہیلی کاپٹر، دھرو، لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر اور ایک لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر، جو چیتا/چیتک ہیلی کاپٹروں کی جگہ لے گا، کا مشاہدہ کیا۔

نائب صدر جمہوریہ نے قومی سلامتی میں ایچ اے ایل اور ڈی آر ڈی او لیبارٹریوں کی شاندار حصے داری کی تعریف کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ایل سی اے ایم کے 2، ایڈوانس میڈیم کامبیٹ ایئر کرافٹ (اے ایم سی اے) اور ٹوئن انجن ڈیک بیسڈ فائٹر (ٹی ای ڈی بی ایف) جیسے زیادہ طاقتور طیاروں کی ڈیزائننگ کے ساتھ، لڑاکا طیاروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اب غیر ممالک پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔

یہ کہتے ہوئے کہ ایچ اے ایل کی ترقی بھارت میں ایروناٹیکل صنعت کی ترقی کے مترادف ہے، نائب صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دفاع اور ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں خود انحصاری ایک 'سمارٹ اور باصلاحیت بھارت' کی تعمیر کے لیے اہم ہے۔ ایچ اے ایل کی سہولیات کے اس دورے کے بعد بھارتی تحقیق کی صلاحیتوں پر فخر اور تیقن کا احساس ہوا۔

آنے والے 'مینوفیکچرنگ ڈیجیٹلائزیشن' کی طرف توجہ دلاتے ہوئے، موصوف نے کہا کہ اس سے ایرو اسپیس شعبے میں گہری تبدیلیاں آئیں گی انھوں نے ایچ اے ایل کو انڈسٹری 4.0 کے لیے تیار ہونے اور اپنانے پر زور دیا۔ انھوں نے ہوا بازی کے شعبے میں عالمی پلیئر کے طور پر ابھرنے کے لیے ایچ اے ایل کے لیے گاہکوں کے اطمینان کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

انسانیت کو درپیش مختلف چیلنجوں کے حل تلاش کے لیے جدت طرازی کی طاقت کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جناب نائیڈو نے کہا کہ ہمارے معاشی ترقی کے ایجنڈے کو سماجی اور معاشی طور پر زیادہ شمولیت پر مبنی، علاقائی طور پر متوازن اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ہونے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر کرناٹک کے گورنر، جناب تھاور چند گہلوت، ایچ اے ایل کے چیئرمین، جناب آر مادھون اور ایچ اے ایل اور اے ڈی اے کے سینئر عہدے دار اور سائنس داں موجود تھے۔

نائب صدر  کی تقریر کا مکمل انگریزی متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کیجیے۔

***

U. No. 8095

(ش ح - ع ا - ع ر)

 



(Release ID: 1747599) Visitor Counter : 184