سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

برازیل ، روس ، بھارت اورجنوبی افریقہ کووڈ -19اورتپ دق وباء کے ایک ساتھ


ابھرنے کا مطالعہ کریں گے

Posted On: 18 AUG 2021 7:03PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 18؍اگست:بھارت ، برازیل ، روس اورجنوبی افریقہ کے ڈاکٹروں اورمحققین کے ایک یونین نے ان ممالک میں کووڈ 19اورتپ دق وباء کے اثرات اوران ایک ساتھ ابھرنے (انٹرسیکشن ) پرمطالعہ کرنے کے لئے آپس میں شراکت داری کی ہے ۔

اس مشترکہ تحقیق کے تحت ان سبھی ممالک کی ٹیمیں تپ دق (ٹی بی ) انفیکشن کی وباء سائنس سے عمل کے متعلق امورپر کووڈ 19وباء منفی اثرات کا پتہ لگائے گی  اوران دونوں پروسیز کے آپس میں مل کر ابھرنے والے ذمہ دار میکینزم کی تلاش کریں گے ۔ یہ ٹیمیں ان وباء کے منفی نتائج کو کم کرنے کے لئے حکمت عمل کی تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ اس مہم میں حصہ لینے والے تمام ممالک کے لئے ایسے احکامات کی منظوری کو تیارکریں گے ، جن سے تپ دق کی وباء کی حالت میں ریسپریٹری وائرل بیماریوں سے متعلق کسی بھی وباء کا دورکرنے میں مددمل سکے گی ۔

برازیل ، روس ، بھارت اورجنوبی افریقہ فی الحال کووڈ 19کے معاملوں کی تعداد میں دوسرے سے پانچویں مقام پرہیں اور عالمی صحت تنظیم (ڈبلیو ایچ او ) کے ذریعہ نشان زد ایسے 24ممالک میں آتے ہیں جہاں دنیا میں تپ دق سب سے زیادہ ہوتاہے ۔ اس کے علاوہ برکس ممالک میں دوامزاحم تپ دق کے سب سے زیادہ معاملات سامنے آئے ہیں ۔ اس لئے اب تحقیق  ان ہی چاربرکس ممالک میں کیاجائے گا۔ جہاں کووڈ 19اورتپ دق دونوں کی بڑی تعداد میں سے کسی ایک کو ایک ساتھ درج کیاگیاہے ۔

سائنس اورٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی) سے امداد یافتہ اس تحقیق کی قیادت بھارت کی طرف سے دیگرلوگوں کے علاوہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، نئی دہلی ، بھارت کی پروفیسراروسی بی سنگھ اورجنوب مشرقی ایشیا تپ دق اورپھیپھڑوں کی بیماریوں کے خلاف بین الاقوامی یونین (انٹرنیشنل یونین اگینسٹ اینڈ لنگ ڈزیز)قومی ٹی بی خاتمے کا پروگرام  ، بھارت کے ڈپٹی ڈائرکٹرجنرل ڈاکٹرمنڈل اورڈاکٹرسنجومٹّو اور اے آئی آئی ایم ایس  -ایمس نئی دہلی کے ڈائرکٹر، ڈاکٹررندیپ گلیریاکررہے ہیں ۔ دیگر ممالک کے سائنسداں سربراہان میں اسٹیٹ یونیورسٹی آف ریئو ،ڈی جنیریو سوشل میڈیسین انسٹی ٹیوٹ ، برازیل سے ڈاکٹراینیٹ ٹریجمنٹ ، نووو سیبسک ٹیوبرکلوسیز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، تپ دق وبائی امراض کا سائنسی محکمہ ۔نوووسیبسک رو س سے ڈاکٹرایرینا جی فیلکر اورڈیسمنڈ ٹوٹو ٹی بی سینٹر ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ ۔اسٹیلن بوس  یونیورسٹی ، جنوبی افریقہ سے پروفیسراین  اے کے ہیسلنگ اس مہم میں شامل ہیں ۔

تمام ٹیموں  خصوصی طورپرروس اورہندوستان کے سائنسدانوں کے درمیان باہمی رابطہ اوربات چیت کے ذریعہ ایم ٹیوبرکلوسیز یعنی تب دق بیکٹیریا کی کثافت ساخت میں مختلف رجحانات پر کووڈ -19کے اثرات کاجائزہ لے گی وہیں برازیل اورجنوبی افریقہ کی ٹیمیں انفرادی سطح پر کووڈ 19کے کلینیکل پروسیز اوراس کے علاج کے نتائج پر تپ دق کے اثرات کا تجزیہ کرے گی ۔ اس کے لئے ریاضیاتی ماڈلنگ کااستعمال کرکے بیماری اورتپ دق سے متعلق اموات کی شرح پر کووڈ 19وباء اوراس سے متعلق پابندیوں کی تدابیرکے اثرات کاتجزیہ کیاجائے گا۔ یہ اجتماعی تحقیق آبادی اور انفرادی سطح پران دونوں وباؤں کی بین ملکی مساوی اور باہمی عمل میں فرق کے مسابقتی تجزیئے کے ذریعہ تپ دق مخالف دیکھ بھال ، تسلسل ، طویل مدتی اورمناسب انتظامات پرکووڈ 19کے منفی نتائج کا ملک پرمبنی تشخیص دستیاب کرائے گا۔ ساتھ ہی یہ تجزیہ وبائی سائنس ، طب –سماجی ، کلینیکل اور سماجی اقتصادی مداخلت کے لئے استعمال کے لائق ان اہم نکات میں بصیرت فراہم کرے گا جن کے ذریعہ مختصر اور طویل مدتی دونوں حالت میں کووڈ 19اورتپ دق (ٹی بی ) کے ایک ساتھ ابھرنے کے سبب  بیماری اوراموات کی شرح کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ اس کے لئے استعمال میں لائے گئے پروسیز تپ دق وباء کے پروسیز کے یا ذاتی ماڈلنگ کے لئے ایک ایسے منچ کا تیارکرنا ممکن ہوگاجو جس ممالک میں وبائی ماڈلنگ کی گنجائش میں معاون بننے کے ساتھ ہی ان کے  ترقی میں بھی اضافہ ہوگا اوراس طرح یہ مستقبل میں معاون ماڈلنگ تحقیق کے لئے ایک ٹھوس بنیاد فراہم کرے گا۔

مزید معلومات کے لئے ڈاکٹراروشی بی سنگھ (drurvashi[at]gmail[dot]com). سے رابطہ کریں ۔

 

************

 

ش ح۔ ع ح ۔ع آ

U NO. 8026



(Release ID: 1747350) Visitor Counter : 153


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil