ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
کابینہ نے ہائیڈرو فلورو کاربنز کے استعمال کی مرحلہ وار روک تھام کے لیے اوزون کی پرت کو نقصان پہنچانے والے مادوں پر مونٹریال پروٹوکول کی کیگالی ترمیم کی توثیق کو منظوری دی
صنعت کے اسٹیک ہولڈرز سے مطلوبہ مشاورت کے بعد 2023 تک ہائیڈرو فلورو کاربنز کے استعمال کے خاتمے کے لیے قومی حکمت عملی کی تشکیل دی جائے گی
Posted On:
18 AUG 2021 4:14PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18 اگست 2021:
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے بھارت کی طرف سے ہائیڈرو فلورو کاربنز (ایچ ایف سی) کے استعمال کی مرحلہ وار روک تھام کے لیے، اوزون پرت کو نقصان پہنچانے والے مادوں پر مونٹریال پروٹوکول کی کیگالی ترمیم کی توثیق کو منظوری دے دی ہے۔ اس ترمیم کو تمام فریقوں نے کیگالی، روانڈا میں اکتوبر 2016 میں منعقدہ مونٹریال پروٹوکول کی 28 ویں میٹنگ میں اختیار کیا تھا۔
فوائد:
- ایچ ایف سی مرحلہ وار خاتمے سے توقع ہے کہ گرین ہاؤس گیس کا اخراج بند ہوگا، جس سے ماحولیاتی تبدیلی کو روکنے میں مدد ملے گی اور لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
- ہائیڈرو فلورو کاربن بنانے اور استعمال کرنے والی صنعت طے شدہ شیڈول کے مطابق ہائیڈرو فلورو کاربن کو ختم کرے گی اور غیر ایچ ایف سی اور کم گلوبل وارمنگ کرنے والی ممکنہ ٹکنالوجیوں کو اختیار کرے گی۔
نفاذ کی حکمت عملی اور اہداف:
- 2023 تک صنعت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مطلوبہ مشاورت کے بعد بھارت کے لیے قابل عمل فیز ڈاؤن شیڈول کے مطابق ہائیڈرو فلورو کاربن کے استعمال کر روکنے کے لیے قومی حکمت عملی تشکیل دی جائے گی۔
- وسط 2024 تک کیگالی ترمیم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ہائیڈرو فلورو کاربن کی پیداوار اور کھپت پر مناسب کنٹرول کے لیے موجودہ قانون سازی کے فریم ورک، یعنی اوزون پرت کو نقصان پہنچانے والے مادے (ضابطہ کاری اور کنٹرول) ضابطے میں ترمیم۔
روزگار کے مواقع سمیت بڑے اثرات:
- ہائیڈرو فلورو کاربن کی مرحلہ وار روک تھام سے توقع ہے کہ 105 ملین ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے مساوی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو روکا جاسکے گا، جو سن 2100 تک عالمی درجہ حرارت میں 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کے اضافے سے بچنے میں معاون ہوگا، جب کہ اوزون پرت کی حفاظت بھی ہوسکے گی۔
- کیگالی ترمیم کے تحت ایچ ایف سی مرحلہ وار روک تھام کا نفاذ کم گلوبل وارمنگ کی صلاحیت کو اپنانے اور کم توانائی استعمال کرنے والی ٹکنالوجیوں سے توانائی کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئے گی۔
- ایچ ایف سیز کے مرحلہ وار روک تھام کے نفاذ میں بھارت سرکار کے جاری حکومتی پروگراموں اور اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگ ہوگا جس کا مقصد ماحولیاتی فوائد کے علاوہ معاشی و سماجی فوائد حاصل کرنا ہے۔
- ساز و سامان کی گھریلو تیاری کے ساتھ ساتھ متبادل غیر ایچ ایف سی اور کم گلوبل وارمنگ کرنے والے ممکنہ کیمیائِ مادوں کی گنجائش پیدا ہوگی تاکہ صنعت کو کم گلوبل وارمنگ کرنے والے ممکنہ متبادل میں منتقل ہونے کے قابل بنایا جاسکے۔ اس کے علاوہ، نئی جنریشن کے متبادل ریفریجریٹرز اور متعلقہ ٹکنالوجیوں کے لیے گھریلو جدت طرازی کو فروغ دینے کے مواقع بھی ہوں گے۔
تفصیلات:
- کیگالی ترمیم کے تحت مونٹریال پروٹوکول کے فریقین ہائیڈرو فلورو کاربنز، جنھیں عام طور پر ایچ ایف سی کہا جاتا ہے، کی پیداوار اور کھپت کو ختم کریں گے۔
- ہائیڈرو فلورو کاربنز کو ہائیڈرو فلورو کاربن (ایچ ایف سی) کے اوزون پرت کو نقصان نہ پہنچانے والے مادوں کے متبادل کے طور پر متعارف کرایا گیا۔ ایچ ایف سی کرہ متغیرہ میں (اسٹراسٹوفیرک) اوزون پرت کو ختم نہیں کرتے ہیں، تاہم یہ 12 سے 14 ہزار تک گلوبل وارمنگ کا امکان رکھتے ہیں جو آب و ہوا پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔
- ایچ ایف سی کے استعمال میں اضافے کو تسلیم کرتے ہوئے، خاص طور پر ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ شعبے میں مونٹریال پروٹوکول کے فریقین نے، کیگالی، روانڈا میں منعقدہ اکتوبر 2016 میں میں اپنی 28 ویں میٹنگ (ایم او پی) میں ایچ ایف سیز کو کنٹرول شدہ مادوں کی فہرست میں شامل کرنے پر اتفاق کیا اور 2040 کی دہائی کے اواخر تک ان کی مرحلہ وار 80-85 فیصد تک کٹوتی کی ٹائم لائن کو منظوری دی۔
- بھارت 2032 سے 4 مرحلوں میں ایچ ایف سیز کے خاتمے کا اپنا مرحلہ مکمل کرے گا، جس میں 2032 میں 10 فیصد، 2037 میں 20 فیصد، 2042 میں 30 فیصد اور 2047 میں 80 فیصد کمی کی جائے گی۔
- کیگالی ترمیم سے قبل مونٹریال پروٹوکول کی تمام ترامیم اور ایڈجسٹمنٹ کو عالمی حمایت حاصل ہے۔
پس منظر:
- اوزون کی پرت کو ختم کرنے والے مادوں پر مونٹریال پروٹوکول، اوزون پرت کے تحفظ کے لیے ایک بین الاقوامی ماحولیاتی معاہدہ ہے جس میں انسان ساختہ کیمیائی مادوں، جنھیں اوزون پرت کو ختم کرنے والے مادے (او ڈی ایس) کہا جاتا ہے، کی پیداوار اور کھپت کی مرحلہ وار روک تھام کی جائے گی۔ کرہ متغیرہ کی اوزون پرت سورج سے آنے والی بالائے بنفشی کی نقصان دہ تابکاری سے انسانوں اور ماحولیات کی حفاظت کرتی ہے۔
- بھارت 19 جون 1992 کو اوزون پرت کو ختم کرنے والے مادوں پر مونٹریال پروٹوکول کا فریق بنا تھا، اور اس کے بعد سے مونٹریال پروٹوکول میں ترامیم کی توثیق کر چکا ہے۔ کابینہ کی موجودہ منظوری سے، بھارت ہائیڈرو فلورو کاربن کے استعمال کی مرحلہ وار روک تھام کے لیے مونٹریال پروٹوکول کی کیگالی ترمیم کی توثیق کرے گا۔
- بھارت نے مونٹریال پروٹوکول شیڈول کے مطابق اوزون پرت کو نقصان پہنچانے والے تمام مادوں کے مرحلہ وار اہداف کی کام یابی سے تکمیل کی ہے۔
***
U. No. 8012
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1747097)
Visitor Counter : 320