سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

روبوٹکس اور بائیو میڈیکل ایپلی کیشنز میں استعمال کیے جانے کے لیے کم لاگت والے لچک دار ٹچ سینسر تیار

Posted On: 12 AUG 2021 2:47PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 12 اگست 2021: ایک بھارتی محقق نے کم لاگت والے، نرم، لچک دار اور پہننے کے قابل ٹچ سینسر تیار کیے ہیں جن کا استعمال انسانوں میں نبض کی حرکت کے اتار چڑھاؤ کو جاننے اور تشخیص کرنے کے لیے کیا جاسکتا ہے۔ ایک اعلی حساسیت والا لچک دار دباؤ/تناؤ کا سینسر ہونے کی وجہ سے یہ روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت میں ممکنہ ایپلی کیشنز کے ساتھ ساتھ کم سے کم چیرپھاڑ والی سرجری میں نیز ٹیومر یا کینسر خلیات اور چھوٹے اور بڑے پیمانے پر حرکت کی نگرانی کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

آئی آئی ٹی بمبئی کی ڈاکٹر دیپتی گپتا نے بھارت سرکار کے محکمہ سائنس و ٹکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے ایڈوانس مینو فیکچرنگ ٹکنالوجی پروگرام کے تعاون سے پولی یوری تھین فوم اور نینو میٹریل پر مبنی سیاہی کا استعمال کرتے ہوئے یہ کم لاگت والے مماس (دباؤ/تناؤ) سینسر بنائے ہیں جو بہت سے سبسٹریٹ کو کوٹ کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے تخفیف کردہ گرافین آکسائڈ (آر جی او) کو سینسنگ مواد کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ تخفیف کردہ گرافین آکسائڈ (آر جی او) پر مبنی سینسرز کی تخلیق بطور سینسنگ مواد کرنا گرافین آکسائڈ کے اندرونی ہائیڈرو فوبک رویے کی وجہ سے نیز گرافین آکسائڈ فلیکس کے فلیک بننے کی بنا پر کافی چیلنجوں سے بھرپور تھا۔ ہائیڈرازائن نامی ایک ایجنٹ اور دوہرے اجزاء کا اضافہ جس میں مناسب تناسب میں بینزی سوتھیازولین اور میتھیلیسوتھیازولین جیسے مرکبات ہوتے ہیں، آر جی او سیاہی کو ہائیڈرو فلک نوعیت کے ساتھ تالیف کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ اس میں ملٹی وال کاربن نینو ٹیوب (ایم ڈبلیو این ٹی ایس) کے ساتھ ملٹی وال کاربن نینو ٹیوب (ایم ڈبلیو این ٹی ایس) کے آر جی او سیاہی کا استعمال کرتے ہوئے ایم ڈبلیو این ٹیآر جی او سیاہی (ایم ڈبلیو این ٹی RGO@PU فوم) سے ملفوف پولی یوریتھین (پی یو) فوم کے بیس پر مینوفیکچرنگ پریشر سینسرز کے لیے کم لاگت کی اپروچ اپنائی گئی۔ ایم ڈبلیو این ٹی RGO@PU فوم پر مبنی آلات کا مظاہرہ ہمہ جہت پریشر سینسر کے طور پر کیا گیا ہے، جو چھوٹے اور بڑے پیمانے پر دونوں حرکات کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

یہ تحقیق جرنل اے سی ایس اپلائیڈ میٹریل اینڈ انٹرفیس میں شائع ہوئی ہے۔ حقیقی وقت میں انسانی ریڈیئل شریانوں کی نبض کی لہروں کی نگرانی کے لیے استعمال کی جانے والی ٹکنالوجی کو 'میک ان انڈیا' اقدام سے جوڑا گیا ہے۔ ڈاکٹر دیپتی گپتا نے ان سینسرز کے لیے 3 نیشنل پیٹنٹ کے لیے درخواست دی ہے۔ اس سینسر کو دباؤ کی مختلف سطحوں جیسے مائیکرو اور بڑے پیمانے پر موشن مانیٹرنگ کو سمجھنے کے لیے آزمایا گیا ہے اور امکان ہے کہ اسے بائیو میڈیکل ڈیوائسز، اسکن الیکٹرانکس اور کم سے کم چیر پھاڑ والی سرجری میں استعمال کیا جائے گا۔ پہننے کے قابل اور روبوٹک آلات کی ایپلی کیشنز کے لیے یہ اہم ٹکنالوجی تکنیکی تیاری کی سطح کے تیسرے مرحلے میں ہے اور ڈاکٹر گپتا مستقبل میں متعدد سینسرز کے لیے ایک پروٹوٹائپ تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔

Description: A close up of text on a white backgroundDescription automatically generated

پیٹنٹ کی تفصیلات:

چترا پرمیشورن، دیپتی گپتا، "ہائیڈروفلک ایلاسٹومر اسپنج اور تیاری کا طریقہ"، بھارتی پیٹنٹ ایپلی کیشن نمبر 201821014916

امیت تیواری، جی سری نواس، ایس بوہم، دیپتی گپتا، "انتہائی پھیلاؤ اور چپکنے والے گرافیم آکسائڈ انک کو استعمال کرنا"، بھارتی پیٹنٹ ایپلی کیشن نمبر 201721017339

امیت تیواری، جی سری نواس، ایس بوہم، دیپتی گپتا، "پیزوریزسٹو پریشر سنسر کی بناوٹ"، بھارتی پیٹنٹ ایپلی کیشن نمبر 201721029674

****

U. No. 7778

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

 



(Release ID: 1745669) Visitor Counter : 159


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil