زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت جناب تومر نے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او) کے رکن ممالک کے زراعت وزرا کی چھٹی میٹنگ سے خطاب کیا
حکومت کسانوں، زراعت سے وابستہ خواتین اور دیہی نوجوانوں کو بااختیار بنارہی ہے: جناب نریندر سنگھ تومر
Posted On:
12 AUG 2021 6:24PM by PIB Delhi
نئی دہلی،12اگست 2021/دیہی نوجوانوں،کسانوں اور کاشتکار خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے حکومت ہند جدید ٹکنالوجیز اور ان کی تقسیم لیب سے زمین تک پھیلانے کےلئے کئی اقدامات کررہی ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر زراعت اور کسان بہبود جناب نریندر سنگھ تومر نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزراء زراعت کی چھٹی میٹنگ میں کہی۔
وزیر موصوف نے دوشبنے، تاجکستان میں ورچوئل طور پر منعقد اجلاس میں کہا کہ ہندستان میں زراعت کے شعبے نے کووڈ 19 کی شدید وبا کے دوران بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ خوراک کی پیداوار کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے عالمی غذائی تحفظ میں اہم کردار ادا کیا گیا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے ذکر کیا کہ حکومت بھوک کو ختم کرنے، غذائی تحفظ اور تغذیہ کے حصول کے لئے پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر مزید زور دیا کہ بائیو 45 اقسام بنیادی خوراک کا ذریعہ ہیں، مائیکرو نیوئٹرینس سے بھر پور ہیں اور ملک میں تغذیہ کی کمی کے پہلووں سے نمٹنے کے لئے ان کی تشہیر کی جارہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر مزید زور دیا کہ 2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے ہدف کے ساتھ ساتھ حکومت نے آبی وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو بڑھانے، آبپاشی کے لئے نئے بنیادی ڈھانچے بنانے ، کیمیاوی کھادوں کے متوازن استعمال کے ساتھ مٹی کی زرخیزی کو بچانے، کھیت سے بازار تک رابطہ فراہم کرنے، اطلاعات اور مواصلاتی تکنالوجی (آئی سی ٹی) کے ربط کے علاوہ بنیادی ڈھانچوں، نامیاتی کاشتکاری وغیرہ جیسے متعدد پروگرام شروع کئے ہیں۔
وزیر زراعت نے کہا کہ ہندستان نے زراعت کے شعبے میں کامیابی کے لئے کئی سنگ میل عبور کئے ہیں۔ سبز انقلاب کے علاوہ سفید انقلاب، نیلے انقلاب، عوامی تقسیم کا نظام اور کسانوں کے لئے پرائس سپورٹ سسٹم دنیا میں بے مثال ہیں۔ یہ پالیسی سازوں کے وژن، ہمارے زرعی سائنسدانوں کی ذہانت اور ہمارے کسانوں کی محنت کا نتیجہ تھا کہ ہندستان نہ صرف خودکفیل بلکہ اناج کے زائد ذخائر کرنے میں اہل بن گیا۔ آج ہندستان کئی غذائی اجناس جیسے اناج پھل ، سبزیاں ، دودھ ، انڈے اور مچھلی کا ایک اہم پروڈیوسر ہے۔
زراعت ہمیشہ سے ہندستان کے لئے ایک اعلی ترجیح رہی ہے، جیسا کہ دنیا کے لئے ہے۔ کووڈ-19 وبائی بیماری نے خوراک کی سلامتی اور سپلائی چین پر اس کے مضمرات کو دیکھتے ہوئے اس شعبے کو مزید اجاگر کیا ہے۔ خوراک کی سپلائی چین کو فعال رکھنے اور کسان پیداوار کی روزی کی حفاظت کے لئے ممالک کے درمیان قریبی گفت و شنید اور ان کے اشتراک کی ضرورت ہے۔
زراعت کے شعبے میں ہندستان اپنی ترقی کی زبردست رفتار کے ساتھ بہترین طریقوں کا اشتراک کرتا رہے گا اور دوسرے ترقی پذیر ممالک کی صلاحیتوں کو بڑھاتا رہے گا۔ دونوں طرف سے اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے ذریعہ تاکہ وہ خود کفیل بن سکیں اور خوراک کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
ہندستان ایس سی او کا مکمل رکن ہے اور ایس سی او کارکن ہونے کے بعد اسے اس نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ بھارت خطے میں کثیر الجہتی ، سیاسی ، سلامتی ، اقتصادی اور لوگوں سے لوگوں کے باہمی روابط کو فرغ دینے کے لئے ایس سی او کے ساتھ اپنے تعلقات کی قدر کرتا ہےاور اس کا احترام کرتا ہے۔ فوڈ سیکورٹی اور نیوٹریشن میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ایس سی او وزرا کی میٹنگ کا اہتمام کرنا ضروری ہے خاص طور پر کووڈ19 وبائی بیماری کے اس مشکل وقت میں۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ کووڈ 19 وبائی خوراک کے تحفظ اور سپلائی چین پر طویل مدتی اثرات مرتب کرسکتا ہے، خوراک اور غذائیت کی حفاظت کے لئے فوڈ سپلائی چین کے معمول کے کام کو برقرار رکھنے کے لئےممالک کے درمیان قریبی تعامل اور تعاون کی ضرورت ہے۔
تاجکستان کے وزیر زراعت جناب زیو زودا سلیمان رضوی، عوامی جمہوریہ چین کے زراعت اور دیہی امور کے وزیر مسٹر تانگ رینجیان ، ایس سی او کے سکریٹری جنرل نوروف ولادیمیر اماموچ ، ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر کوڈونگیو اور فوڈ سیکورٹی کے چیرمین حکومت جمہوریہ تاجکستان کے تحت کمیٹی جناب فیض اللہ زودہ محمد عبیداللہ اور دیگر متعلقہ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ مسٹر تومر کی قیادت میں ہندستانی وفد میں مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت اور کسان بہبود محترمہ شوبھا کرندلاجے اور اعلی عہدیدار شامل تھے۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-7795
(Release ID: 1745316)
Visitor Counter : 216