پی ایم ای اے سی
"بزرگوں کے لیے معیار زندگی کا اشاریہ بھارت کی عمر رسیدہ آبادی کی فلاح و بہبود کا جائزہ لے گا"
Posted On:
11 AUG 2021 2:25PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 11 اگست 2021:
- راجستھان، ہماچل پردیش، میزورم اور چنڈی گڑھ بالترتیب عمر رسیدہ ریاستوں ، شمال مشرقی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زمروں کی درجہ بندی میں سرفہرست ہیں ۔
وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی پی ایم) کے سربراہ ڈاکٹر بیبیک دیبرائے نے بزرگوں کے لیے معیار زندگی اشاریہ جاری کیا ہے۔ یہ اشاریہ انسٹی ٹیوٹ فار کمپیٹیٹو نیس نے ای اے سی پی ایم کی درخواست پر بنایا ہے جس میں ان مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے جن کا اکثر بزرگوں کو درپیش مسائل میں ذکر نہیں کیا جاتا۔
رپورٹ میں بھارتی ریاستوں میں بڑھاپے کے علاقائی نمونے کے ساتھ ساتھ ملک میں عمر رسیدہ ہونے کی مجموعی صورت حال کی نشان دہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی گہرائی سے جائزہ لیا گیا ہے کہ بھارت اپنی عمر رسیدہ آبادی کی فلاح و بہبود کے لیے کس طرح اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
اشاریے کے چوکھٹے میں چار ستون شامل ہیں - مالی بہبود، سماجی بہبود، صحت کا نظام اور آمدنی کا تحفظ۔ نیز آٹھ ذیلی ستون - معاشی بااختیاری، تعلیمی حصول اورروزگار، سماجی حیثیت، جسمانیتحفظ، بنیادیصحت، نفسیاتی بہبود، سماجی تحفظ اور ماحولیات۔
یہ اشاریہ بھارت میں بزرگ آبادی کی ضروریات اور مواقع کو سمجھنے کے طریقوں اور ذرائع کو وسیع کرتا ہے۔ یہ پنشن اور آمدنی کے دیگر ذرائع کی مناسبت کے لیے کام کرتا ہے، جو اگرچہ اہم ہے، لیکن اکثر تنگ پالیسی سوچ اور اس عمر کے گروپ کی ضروریات کے بارے میں بحث کرتا ہے۔ اشاریے میں اسبات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے کہ موجودہ اور مستقبل کی عمر رسیدہ آبادی کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا بہترین طریقہ آج کی نوجوان آبادی کے لیے صحت، تعلیم اور روزگار میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔
ای اے سی پی ایم کے چیئرمین کی حیثیت سے ڈاکٹر بیبیک دیبرائے نے کہا کہ بھارت کو اکثر ایک نوجوانمعاشرے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں آبادیاتی منافع حاصل ہوتا ہے۔ آبادیاتی منتقلی کے تیز رفتار عمل سے گزرنے والے ہر ملک کی طرح بھارت بھی بڑھاپے کے مسئلے سے گزر رہا ہے۔ انھوں نے ڈاکٹر امیت کپور اور ان کی انسٹی ٹیوٹ فار کمپیٹیٹیو نیس ٹیم سے درخواست کی کہ وہ ان مسائل پر رپورٹ کریں جن کا اکثر بزرگوں کو درپیش مسائل میں ذکر نہیں کیا جاتا ہے۔
آئی ایف سی کے چیئرمین ڈاکٹر امت کپور نے کہا کہ بغیر کسی تشخیصی آلات کے ان کی عمر رسیدہ آبادی کی پیچیدگیوں کو سمجھنا اور منصوبہ بندی کرنا بھی پالیسی سازوں کے لیے ایک چیلنج ہوسکتا ہے۔ بھارت میں عمر رسیدہ آبادی کی ضروریات اور مواقع کو سمجھنے کے طریقوں اور ذرائع کو وسیع کرنے کے لیے بزرگوں کے لیے کوالٹی آف لائف اشاریہ جاری کیا گیا ہے۔ اشاریے میں عمر رسیدہ افراد کیمعاشی، صحت اور سماجی بہبود کے اہم شعبوں کی پیمائش کے ساتھ ساتھ ملک میں عمر رسیدہ افراد کی گہری حالت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں ۔ اس طرح یہ اشاریہ ملک کو ان علاقوں کی نشان دہی کرنے میں مدد دے سکتا ہے جن کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
مزید برآں اشاریہ میں مناسب درجہ بندی کے ساتھ ساتھ ان ستونوں اور اشاریوں کے ذریعے ریاستوں کے درمیان صحت مند مسابقت کے فروغ پر روشنی ڈالی گئی ہے جن میں وہ بہتری لا سکتے ہیں ۔ اس اشاریہ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ریاستی حکومتیں اور اسٹیک ہولڈرز ان شعبوں کی نشان دہی کرسکتے ہیں جن پر ان کی عمر رسیدہ نسل کو آرام دہ زندگی فراہم کرنے کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
اس رپورٹ کے اہم نکات حسب ذیل ہیں :
- صحت کے نظام کے ستون میں ملکی سطح پر سب سے زیادہ قومی اوسط 66.97 اور سماجی بہبود کا اوسط 62.34 پایا گیا ہے۔ مالی بہبود میں اسکور 44.7 رہا ہے جو تعلیم کے حصول اور روزگار کے ستون میں 21 ریاستوں کی کم زور کارکردگی کی وجہ سے کم رہا ہے اور بہتری کے امکان کی عکاسی کرتا ہے۔
- ریاستوں نے خاص طور پر انکم سیکورٹی کالم میں بہت خراب کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے کیوں کہ نصف سے زیادہ ریاستوں نے آمدنی کے تحفظ میں قومی اوسط سے کم کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے جو تمام کالموں میں سب سے کم ہے۔ کالم وار یہ تجزیہ ریاستوں کو عمر رسیدہ آبادیوں کی حیثیت کا جائزہ لینے اور ان کی ترقی میں رکاوٹ بننے والے موجودہ خلاکی نشان دہی کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
· راجستھان اور ہماچل پردیش بالترتیب پرانی اور نسبتا پرانی ریاستوں میں سب سے زیادہ اسکور کرنے والے علاقے ہیں ۔ جب کہ چنڈی گڑھ اور میزورم مرکز کے زیر انتظام علاقے اور شمال مشرقی ریاستوں کے زمرے میں سب سے زیادہ اسکور کرنے والے علاقے ہیں ۔ عمر رسیدہ ریاستیں وہ ریاستیں ہیں جہاں عمر رسیدہ افراد کی آبادی 50 لاکھ سے زیادہ ہے جب کہ نسبتاًعمر رسیدہ ریاستیں ایسی ریاستیں ہیں جہاں عمر رسیدہ افراد کی آبادی 50 لاکھ سے کم ہے۔
بزرگوں کے لیے معیار زندگی کی زمرہ وار درجہ بندی:
عمر رسیدہ آبادی والی ریاستیں
|
ریاست
|
اسکور
|
مجموعی درجہ بندی
|
|
راجستھان
|
54.61
|
1
|
|
مہاراشٹر
|
53.31
|
2
|
|
بہار
|
51.82
|
3
|
|
تمل ناڈو
|
47.93
|
4
|
|
مدھیہ پردیش
|
47.11
|
5
|
|
کرناٹک
|
46.92
|
6
|
|
اترپردیش
|
46.80
|
7
|
|
آندھرا پردیش
|
44.37
|
8
|
|
مغربی بنگال
|
41.01
|
9
|
|
تلنگانہ
|
38.19
|
10
|
|
نسبتا عمر رسیدہ آبادی والی ریاستیں
|
ریاست
|
اسکور
|
مجموعی درجہ بندی
|
ہماچل پردیش
|
61.04
|
1
|
اتراکھنڈ
|
59.47
|
2
|
ہریانہ
|
58.16
|
3
|
اڈیشہ
|
53.95
|
4
|
جھارکھنڈ
|
53.40
|
5
|
گوا
|
52.56
|
6
|
کیرالہ
|
51.49
|
7
|
پنجاب
|
50.87
|
8
|
چھتیس گڑھ
|
49.78
|
9
|
گجرات
|
49.00
|
10
|
شمال مشرقی علاقوں کی ریاستیں
|
ریاست
|
اسکور
|
مجموعی درجہ بندی
|
|
میزورم
|
59.79
|
1
|
|
میگھالیہ
|
56.00
|
2
|
|
منی پور
|
55.71
|
3
|
|
آسام
|
53.13
|
4
|
|
سکم
|
50.82
|
5
|
|
ناگالینڈ
|
50.77
|
6
|
|
تریپورہ
|
49.18
|
7
|
|
اروناچل پردیش
|
39.28
|
8
|
|
مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ریاست
|
اسکور
|
مجموعی درجہ بندی
|
|
چنڈی گڑھ
|
63.78
|
1
|
|
دادرا اور نگر حویلی
|
58.58
|
2
|
|
جزائر انڈمان و نکوبار
|
55.54
|
3
|
|
دہلی
|
54.39
|
4
|
|
لکشدیپ
|
53.79
|
5
|
|
دمن اور دیو
|
53.28
|
6
|
|
پڈوچیری
|
53.03
|
7
|
|
جموں و کشمیر
|
46.16
|
8
|
|
***
U. No. 7735
(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)
(Release ID: 1745128)
Visitor Counter : 397