ارضیاتی سائنس کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ زمینی علوم کی وزارت گہرے سمندر کے مشن پر 2021 سے 2026 تک کی پانچ سال کی مدت کے دوران عمل درآمد کرے گی جس پر 4077 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی
Posted On:
10 AUG 2021 3:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی،10 اگست ،2021 / سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر مملکت آزادانہ چارج ، زمینی علوم کے وزیر مملکت آزادانہ چارج ، وزیراعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت نے زمینی علوم کی وزارت کے ذریعے گہرے سمندر کے مشن پر عمل درآمد کی منظوری دے دی ہے۔ جس پر 4077 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی اور اس مشن پر 2021 سے 2016 کے درمیان پانچ سال کی مدت میں عمل کیا جائے گا۔ راجہ سبھا میں آج ایک سوال کے تحریری جواب میں انہوں نے بتایا کہ یہاں تک کہ پرائیویٹ اداروں کو بھی اس مشن کے لیے ٹکنالوجی تیار کرنے میں شامل کیا جائے گا۔ اس مشن کے تحت کانکنی کے امکانات ، حتیاتیاتی تنوع ، توانائی ، تازہ پانی کے امکانات گہرے سمندر میں تلاش کیے جا سکیں اور سمندری معیشت کو مدد دی جا سکے۔ زمینی علوم کی وزارت نے سمندر کی تہہ سے متعلق بین الاقوامی اتھارٹی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جو بحر ہند کے وسطی طاس میں پولی میٹیلک نوڈیول کے لیے تلاش کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
ابتدائی تخمینوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ 380 ملین میٹرک ٹن پالی میٹیلک نوڈیولز بحر ہند کے وسطی طاس میں موجود ہیں جو تنابے ، نِکل، کوبالٹ اور میگنیش پر مشتمل ہیں۔ یہ معدنیات 75 ہزار مربع کلو میٹر میں تلاش کی جا رہی ہے۔
امریکہ ، فرانس ، جاپان، روس اور چین میں بھی اسی طرح کی بڑی ٹکنالوجیاں موجود ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
م ن ۔ اس۔ ت ح ۔
U –7694
(Release ID: 1745016)
Visitor Counter : 210