بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

انڈین پورٹس بل 2021 کا مسودہ

Posted On: 09 AUG 2021 2:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،9 اگست 2021: ابتدائی طور پر، انڈین پورٹس بل، 2020 کے مسودےکو پہلی بار 02.07.2020 کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے تبصروں کے لیے جاری کیا گیا تھا جن میں ریاستی حکومتیں ، مرکز کے زیر انتظام علاقے، ریاستی میری ٹائم بورڈز (ایس ایم بی) اور بڑی بندرگاہیں شامل تھیں۔ یہ بل 10.12.2020 کو دوسری بار تمام اسٹیک ہولڈرز کو ان کے تبصروں اور بین وزارتی مشاورت (آئی ایم سی) کے لیے تمام مرکزی وزارتوں جاری کیا گیا تھا اور ساتھ ہی اس وزارت کی ویب سائٹ پر عوامی مشاورت کے لیے دستیاب کرایا گیا تھا۔

تمام اسٹیک ہولڈرز اور سنٹرل لائن وزارتوں سے موصول ہونے والی تمام معلومات کی وسیع پیمانے پر جانچ پڑتال کرنےاور انہیں بل کے مسودہ میں مناسب طور پر شامل کرنے کے بعد، موجودہ انڈین پورٹس بل ، 2021 کے مسودہ کو، میری ٹائم اسٹیٹس ڈویلپمنٹ کونسل (ایم ایس ڈی سی) کی 24 جون 2021 کو ہونے والی 18 ویں میٹنگ سے پہلے، 10 جون، 2021 کو اسٹیک ہولڈرز کے تبصروں کے لیے جاری کیا گیا۔ کچھ ریاستی حکومتوں کے تبصروں کا ابھی انتظار ہے۔ مجوزہ قانون سازی ابھی مشاورتی مرحلے میں ہے۔

انڈین پورٹس بل ، 2021 کا مسودہ تجویز کرتا ہے کہ بڑی بندرگاہوں کے انتظام اور انتظامیہ کو ہر بندرگاہ کے لیے میجر پورٹس اتھارٹیز کے پاس جبکہ ہر ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں غیر اہم بندرگاہوں کا انتظامیہ ریاستی ان میری ٹائم بورڈز کے لیے چھوڑ دیا جائے جنکی تشکیل میجر پورٹس اتھارٹی قانون 2021 کے ذریعہ کی گئی ہے ۔ یہ انڈین پورٹس بل 2021 کے مسودہ کی شقوں میں واضح طور پر جھلکتا ہے جس کے تحت ہر ساحلی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اسٹیٹ میری ٹائم بورڈ تشکیل دینے کی ضرورت ہے، اگر یہ ریاست میں پہلے سے موجود نہیں ہے اور جومزکورہ ریاستی میری ٹائم بورڈز کو یکساں اختیار اور عوامل کے ساتھ بااختیار بناتا ہے جن میں منصوبہ بندی ، ترقی ، نگرانی ، انتظامی اور عدلیہ کے اختیارات اور افعال شامل ہیں۔

یہ معلومات بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دیں۔

*****

U.No.7645

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1744405) Visitor Counter : 246


Read this release in: Bengali , English , Punjabi , Tamil