وزارت دفاع

دیسی طیارہ بردار بحری جہاز(آئی اے سی(سی71)) ’وکرانت‘ نے اپنا پہلا سمندری سفر کامیابی سے مکمل کیا

Posted On: 08 AUG 2021 5:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی،8 اگست 2021: دیسی طیارہ بردار بحری جہاز(آئی اے سی) ’وکرانت‘ نے اپنا پہلا سمندری سفر کامیابی سے مکمل کرلیا جس کے لیے  وہ 4 اگست کو کوچی سے روانہ ہوا تھا۔ آزمائشی منصوبہ بندی کے مطابق پیشرفت کرنے اور نظام کے پیرامیٹرس تسلی بخش ثابت ہوئے۔ طیارہ بردار بحری جہاز کو ہندوستانی بحریہ کے حوالے کرنے سے پہلے  تمام آلات  اور نظام کو ٹیسٹ کرنے کے لیے سمندری آزمائش کو سلسلہ جاری رہے گا۔

ہندوستانی  بحریہ کے ڈائریکٹوریٹ آف نیول ڈیزائن (ڈی این ڈی) تین طرف سے ڈیزائن کردہ طیارہ بردار بحری جہاز (آئی اے سی) کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل)، میں تعمیر کیا جارہا ہے جو کہ وزارت جہاز رانی (ایم او ایس) کے تحت عوامی شعبے کا شپ یارڈ ہے۔ آئی اے سی اس کی ایک نمایاں مثال ہے۔ یہ ہندوستان کے’’آتم نربھر بھارت‘‘ اور ہندوستانی بحریہ کے ’’میک ان انڈیا‘‘ اقدام کے ساتھ 76 فیصد سے زیادہ دیسی مواد تیار کیا جارہا ہے۔

یہ دیسی طیارہ بردار بحری جہاز 262 میٹر لمبا، 62 میٹر چوڑا اور 59 میٹر اونچا ہے۔ اس میں مجموعی طور پر 14 ڈیک ہیں، جن میں پانچ سپراسٹریکٹر کے ڈیک بھی شامل ہیں۔ جہاز میں 2300 سے زیادہ کمپارٹمنٹ ہیں اور اسے تقریباً 1700 ا فراد کے عملے کے لیے  ڈیزائن کیا گیا ہےجس میں  خواتین افسران کے لیے  صنف، حساس، رہائشی جگہ دستیاب ہیں۔ مشینری آپریشن کے لیے اعلیٰ درجے کی خودکاری کے ساتھ جہاز میں نیوی گیشن اور نگرانی کرنے کی اعلیٰ درجے کی صلاحیتیں ہیں اور اس پر فکسڈ ونگ اور روٹری طیاروں کے دستے کو رکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

گشت کے دوران جہاز کی کارکردگی، بشمول ہل، مین پروپلشن، پاور جنریشن اینڈ ڈسٹری بیوشن (پی جی ڈی) اور مامون آلات کا ٹیسٹ کیا گیا۔

وائس ایڈمرل فلیگ افسر کمانڈنگ ان چیف جنوبی بحری کمان اے کے چاولہ نے گذشتہ روز آزمائشوں کا جائزہ لیا؛ جو منصوبہ بندی کے مطابق  رہی ہیں جبکہ نظام کے پیرامیٹرس بھی تسلی بخش ثابت ہوئے ہیں۔ کووڈ-19 وبا اور کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کے باوجود پہلے ٹرائلز کی کامیاب تکمیل، ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے  بڑی تعدادمیں شراکت داروں کی بے پناہ کوششوں کی گواہ ہے۔ یہ ایک اہم سنگ میل کی سرگرمی اور تاریخی واقعہ ہے۔ یہ طیارہ بردار  اپنی باقاعدہ شمولیت سے قبل تمام  آلات اور سسٹم کو ثابت کرنے کے لیے سمندری ٹرائل کی ایک سلسلے سے گذرے گا۔

وکرانت کی شمولیت کو ہندوستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کی یاد میں ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تقریبات کے دوران کرنے کا نشانہ رکھا گیا ہے۔ آئی اے سی کی ترسیل کے ساتھ  ہندوستان ملکوں کے اُس منتخب گروپ میں شامل ہوجائے گا جن میں دیسی طور پر کسی طیارہ بردار بحری جہاز کو ڈیزائن کرنے کی صلاحیت ہے۔اس سے حکومت کے ’میک ان انڈیا‘ اقدام کو بھی ا ستحکام حاصل ہوگا۔ ا ٓئی اے سی کی ترسیل ہندوستانی سمندری علاقے (آئی او آر) میں ہندوستانی کی پوزیشن اور نیلے سمندری پانی کے لیے بحری کی تلاش کو بھی مستحکم کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Pix(2)U0JX.jpeg

*****

U.No.7607

(ش ح - اع - ر ا)



(Release ID: 1743915) Visitor Counter : 356