بجلی کی وزارت
وزیر توانائی نے ’’بجلی سیکٹر کے لئے اصلاح اور ضابطہ معلومات بنیاد‘‘کا آغاز کیا
وزیر توانائی نے سبز ہائیڈروجن ، اسمارٹ میٹرنگ اور اے آئی پر مبنی بجلی کا حساب کتاب تیار کرنےاور سائبر تحفظ میں تحقیق اور ترقی کے لئے زبردست پیروی کی
مضبوط ضابطہ ڈھانچہ پائیدار بجلی سیکٹر کی کلید ہے:جناب آر کے سنگھ
وزیر توانائی نے کہا،’’عالمی سطح پر تبدیلی آرہی ہے اور ہم اس کا حصہ بننے کی بجائے تبدیلی کی قیادت کریں گے‘‘
Posted On:
06 AUG 2021 2:52PM by PIB Delhi
نئی دہلی:06؍اگست2021:
بجلی اور جدید و قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آرکے سنگھ نے آج یہاں ورچوئل ذرائع سے مختلف پس منظر کےپریکٹشنروں کو ضابطہ تربیت مہیا کرنے کےلئے ایک ای-تصدیق نامہ پروگرام ’’توانائی سیکٹر کےلئے اصلاح اور ضابطہ معلومات بنیاد’’، کا آغاز کیا۔ اُنہوں نے ایک ضابطہ ڈاٹا ڈیش بورڈ بھی لانچ کیا، جو ڈاٹا کا ایک ای-ذخیرہ ہے، جس میں ٹیرف اور ڈسکام کی کارکردگی کی ریاست وار تفصیل ہوتی ہے۔انہیں آئی آئی ٹی کانپور کے ذریعے وضع کیا گیا ہے۔
ضابطہ ڈاٹا ڈیش بورڈ وقت کے ساتھ اور توانائی سیکٹر کی اہمیتوں میں سیکٹر کی کارکردگی کی بینچ مارکنگ میں مد د کرے گا۔اس سے ضابطوں اور پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ اداروں کو بھی اصلاح کے شعبوں کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیر مملکت برائے توانائی جناب کرشن پال گرجر، توانائی سیکریٹری جناب آلوک کمار، سیکریٹری جناب ایم این آر ای جناب اِندو شیکھر چترویدی، دونوں وزارتوں کے اعلیٰ حکام اور سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی کے ممبران ، آئی آئی ٹی کانپور کے ڈائریکٹرجناب ابھے کراندیکر، ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام خطوں کے نمائندے پاور، پی ایس یو اور ڈسکام کے سی ایم ڈی اور صنعتوں کے نمائندے بھی موقع پر موجود تھے۔
تقریب میں بولتے ہوئے وزیر توانائی نے اس پہل کے لئے آئی آئی ٹی کانپور کی ستائش کی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان جدت کاری کے ذریعے اگلی نسل کے لئے خود کو تیار کررہا ہے، لیکن ہمارے سسٹم کو پائیدار بنانے کا عمل ترقی پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی دستیابی اور سپلائی کے چیلنجوں کے حل کی صلاحیت پیداوار میں استحکام لاکر کیا گیا ہے، جس سے ہم ایک ایسا ملک بن گئے ہیں، جس کے پاس اضافی بجلی ہے۔
جناب سنگھ نے مزید کہا کہ ہم نے ملک کےلئے ایک گرِڈ اور طویل مدت کے پی پی اے سے مبرا بجلی کےلئے ایک متحدہ بازار قائم کیا ہے۔ تقسیم نظام کو مضبوط کرنےکے لئے قدم اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے مشورہ دیا کہ پوری لاگت کو ٹیرف میں دکھایا جانا چاہئے اور پھر منتخب شدہ حکومتیں اُس کی بنیاد پر سبسڈی مہیا کرسکتی ہیں۔
اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ بجلی سیکٹر میں ضابطہ ڈھانچہ استحکام کی کلید ہے۔ایک یکساں موقع مہیا کرنے کےلئے اور ساتھ ہی صارفین کے حقوق کے تحفظ کےلئے ضابطے موجود ہیں۔اُنہوں نے زور دے کر کہا کہ تحقیق کے ذریعے ضابطہ ڈھانچے میں اصلاح و تبدیلی کی بڑی گنجائش ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ ضابطوں کے پلیٹ فارم کے لئے ایک پروٹوکول مقرر کرنے کی غرض سے ضابطوں اور ریاستوں کے ساتھ آئی آئی ٹی کانپور کا صلاح و مشورہ بجلی سیکٹر کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔ اُنہوں نے آگے کہا کہ اسمارٹ میٹرنگ، اے آئی پرمبنی بجلی کا حساب کتاب اور سائبر تحفظ میں تحقیق اور ترقی ہونی چاہئے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اے آئی پر مبنی بجلی کا حساب کتاب ہمارے ذریعے لازمی کیا گیا ہے اور صنعتوں کو اس سے بنائے گئے بڑے ڈاٹا کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
جناب سنگھ نے مزید کہا کہ سبز ہائیڈروجن تحقیق و مطالعے کو نہ صرف ریفائننگ اور کھاد صنعتوں میں ، بلکہ اسٹیل، کانچ، سیریمکس اور زبردست تیزی والی دیگر صنعتوں میں شامل کیا جاسکتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ سبز ہائیڈروجن وقت کی ضرورت ہے اور صنعتوں میں سبز بیداری پہلے ہی پیدا ہوچکی ہے، لیکن تکنیکی مسئلوں کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔
اُنہوں نے یہ کہتے ہوئے خلاصہ نکالا کہ یہ بجلی سیکٹر ہے، جو ترقی یافتہ اور جدید کاری کرکے تبدیلی کی قیادت کررہا ہے۔دنیا تبدیل ہورہی ہے اور ہم اِس کا حصہ بننے کی بجائے تبدیلی کی قیادت کرنے جارہے ہیں۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے توانائی کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں 22 گھنٹوں سے زیادہ اورشہروں میں 23 گھنٹے 36منٹ کی اوسط سے بجلی کی سپلائی کے ساتھ ملک میں تمام خواہش مند گھروں کی صد فیصد بجلی کاری کی گئی ہے۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 750456)
(Release ID: 1743364)
Visitor Counter : 217