سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

انسپائر فیکلٹی کی رکن نے کم آمیزی جیسے اعصابی نشوونما سے متعلق امراض کے مطالعہ کے لئے انسان پر مبنی نمونے تیار کئے

Posted On: 04 AUG 2021 11:00AM by PIB Delhi

ڈاکٹر یوگیتا کے ادلاکھا نے ،جو انسپائر فیکلٹی کی  ایک رکن ہے، نیورون کی ترقی اور اعصابی ارتقا  سے متعلق کم آمیزی جیسے امراض کے مطالعہ کے لئے انسان پر مبنی نمونے تیار کئے ہیں۔جن کے ذریعہ اس طرح کے دماغی اور نفسیاتی امراض کے علاج کی حکمت عملی مرتب کرنے میں مدد ملے گی۔

 دسیوں برس  سے دماغ سے متعلق امراض کچھ سمجھنے کے سلسلے میں حیوانی نمونوں کا استعمال کیاجاتا رہا ہے اور وہ دوائیں جو ان حیوانی نمونوں میں کام  کرتی ہیں، معالجاتی تجربات کے دوران ناکام ثابت ہوچکی ہے۔ انسانی نمونوں کے دستیاب نہ ہونے سے اس طرح کے امراض کے حوالے سے معلومات  کم حاصل ہوپائیں،جن کی علاج سے متعلق حکمت عملی ترتیب دینے میں بہت سخت شدید ضرورت تھی۔ڈاکٹر یوگیتا  کے ادلاکھا نے، جنہیں سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے(ڈی ایس ٹی)، کے ذریعہ شروع کی گئی، انسپائر فیکلٹی فیلو شپ حاصل ہے،نے اس خلاء کو پُر کرتے ہوئے نیشنل برین ریسرچ سینٹرس مانیسر ہریانہ میں دماغ کی نشوونما اور اس کی ناکارگی کو سمجھنے کے لئے انسان پر مبنی اسٹیم سیل نمونے تیار کئے۔ فی الحال، وہ ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ،این سی آر بائیو کلسٹر،فریدآباد میں ایک سائنسداں کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اپنے تحقیقاتی گروپ کے ساتھ  مل کر، انہوں نے پہلی بار انسانی خون سے  پلوری پوٹینٹ سٹیم سیل(آئی پی ایس سی) تیار اور متعارف کرا کر ہندوستان سے ایک پروٹوکول قائم کیا ہے۔ انہوں نے آئی پی ایس سی کے دماغ کے مخصوص سٹیم سیلز یعنی نیورل سٹیم سیلز (این ایس سی) میں تفریق کے پروٹوکول کو مزید بہتر بنایا ہے۔

ان کے گروپ نے اعصابی سٹیم سیل  کے نظام میں مائیکرو آر این اے کے کردار کو سمجھنے میں زبردست  خدمات انجام دی ہیں ، جس سے پتہ چلتا ہے کہ مائیکرو آر این اے کہلانے والے کچھ چھوٹے غیر کوڈنگ والے آر این اے ، جو پروٹین نہیں بناتے بلکہ دوسرے جینوں کے اظہار کو منظم کرتے ہیں ، اعصابی خلیوں میں فرق کو بڑھا سکتے ہیں۔ نیوران اس کی تحقیق نے نیوران کی نشوونما اور دماغ کے مخصوص سٹیم سیلز نظام میں چھوٹے غیر کوڈنگ والے ایم آئی آر این اے کے کردار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ، اس  کی بنا پر   اعصابی سائنس اور سٹیم سیلز کے نظام میں  کافی تبدیلی واقع ہوئی ہے۔

ڈاکٹر یوگیتا نے اس خلاء کو پُر کیا اور انسان پر مبنی ایک   ایسا   ماڈل تیار کیا جس سے یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ دماغ کس طرح ترقی کرتا ہے ، خاص طور پر نیوران اور دماغ کی نشوونما کے دوران کیا خرابیاں سامنے آتی ہیں،جن کی وجہ سے قوت شناخت میں پریشانی ، بولنے اور سماجی گفتگو میں روکاوٹ  آتی ہے۔ اپنے گروپ کے ساتھ ، انہوں نے انسانی پیریفرل خون سے  حاصل شدہ  پلوری پوٹینٹ سٹیم سیل (آئی پی ایس سی) حاصل کیے اور انہیں نیورل اسٹیم سیل (این ایس سی) میں تبدیل کردیا ۔ چونکہ اے ایس ڈی اور آئی ڈی جیسے نیورو ڈیولپمنٹل ڈس آرڈرز میں مائیکرو آر این اے 137 کی سطح کم ہوتی ہے ، اس لیے اس کا مطالعہ انسانی این ایس سی کے نتیجے تعین کے دوران اس ایم آر این اے کے اہم کردار کو ظاہر کرتا ہے جس میں بنیادی  سالماتی میکانزم کی تفصیل ہوتی ہے۔ یہ مطالعہ ‘‘سٹیم سیلز’’  نامی  جریدے میں شائع ہوا تھا۔

ان کا مطالعہ اس بات کا پہلا ثبوت فراہم کرتا ہے کہ دماغ  سے  افزودہ ایم آئی آر این اے -137 نیورون کی تبدیلی کا باعث بنتا ہے اور آئی پی ایس سی سے حاصل ہونے والے انسانی اعصابی خلیوں کا استعمال کرتے ہوئے پھیلاؤ کو روکتا ہے۔ مطالعہ کے دوران ، یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ایم آئی آر این اے- 137 نہ صرف مائٹوکونڈریل (پاور ہاؤس) بائیوجینیسیس کو تیز کرتا ہے بلکہ آکسیڈیٹیو فاسفوریلیشن کو بھی تحریک بخشتا ہے ،ساتھ ہی سیل کی اے ٹی پی یا  توانائی  میں رفتار پیدا کرتا ہے۔ اس کے نتیجے میں مائٹوکونڈریل مواد میں اضافہ ہوا ، جو دراصل نئے پیدا ہونے والے نیوران کے لیے ضروری ہے۔ عمر کے ساتھ این ایس سی کی پھیلاؤ کی صلاحیت میں کمی دماغ کی دوبارہ تخلیق نوکی  صلاحیت  کو متاثر کرتا ہے۔ ایم آئی آر-137 کے ذریعے حاصل شدہ  این ایس سی کی تبدیلی کو ظاہر کرتے ہوئے اس کے مطالعے کے نتائج عمر بڑھنے سے متعلقہ نیوروڈیجینریٹیو بیماریوں اور اے ایس ڈی اور آئی ڈی کے علاج کی  حکمت عملی کو آسان بنا سکتے ہیں۔

 عمر کے ساتھ این ایس سی کی پھیلاؤ کی صلاحیت میں کمی دماغ کی دوبارہ تخلیق نوکی  صلاحیت  کو متاثر کرتا ہے۔ اپنے موجودہ کام میں وہ تجویز کرتی ہیں کہ دماغ سے متعلقہ سٹیم سیلز کی تبدیلی ایک چھوٹی سی غیر کوڈنگ والی ایم آئی آر این اے کی وجہ سے بڑھاپے سے متعلقہ نیوروڈیجینریٹیو بیماریوں اور کم آمیزی کے علاج کے طور طریقوں کو فروغ دے سکتی ہے۔

ڈاکٹر یوگیتا نے مزید کہا ، ‘‘ ڈی ایس ٹی انسپائر فنڈ کا استعمال کرتے ہوئے میری تحقیق نے یقینی طور پر نیوران کی نشوونما اور کم آمیزی  جیسے اعصابی ارتقائی  امراض اور دماغ کے مخصوص سٹیم سیلز کے نتائج میں چھوٹے نان کوڈنگ والے ایم آر این اے کے کردار کو  توسیع  دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔’’

5.jpg

******

 

 ( ش ح ۔س  ب۔رض)

U- 7443



(Release ID: 1742204) Visitor Counter : 283