بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

ایم ایس ایم ای ایکٹ کے تحت ثالثی

Posted On: 02 AUG 2021 4:07PM by PIB Delhi

نئی دہلی  ، 02اگست  ، 2021

 

بہت چھوٹی ،چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی ترقی (ایم ایس ایم او ڈی)ایکٹ ،2006کےسیکشن 18کے سب سیکشن 3یہ فراہم کرتا ہے کہ جہاں ایکٹ کی دفعات کے تحت صلح ناکام ہوجاتی ہے،وہاں مائکرو اینڈ اسمال انٹرپرائسز فیسیلی ٹیشن کونسل ( ایم ایس ای ایف سی) ثالثی کےلئےتنازع یاتو خود کرےگی یا کسی ایسے ادارے یا مرکز کو ریفر کرےگی جو اس طرح کی ثالثی کےلئے متبادل تنازعات کی خدمات کا حل فراہم کرتا ہے۔

ایم ایس ایم ای ڈی ایکٹ ، 2006 کے سیکشن 18 کا سب  سیکشن 4 یہ فراہم کرتا ہے کہ متبادل تنازعات کے حل کی خدمات مہیا کرنے والا ایم ایس ای ایف سی یا سینٹر اپنےدائرہ اختیار میں آنے والے  ایک سپلائر یا ہندوستان میں کہیں بھی واقع خریدار کے درمیان تنازعہ میں اس سیکشن کے تحت ثالث یا مصالحت کار کے طور پر کام کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔

ٹریڈ ریسییو ایبل ڈسکاؤنٹنگ سسٹم (ٹی آر ای ڈی ایس) آر بی آئی کےجاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق ایک طریقہ کار ہے۔ یہ ایک الیکٹرانک پلیٹ فارم ہے جو کہ متعدد فنانسرز کے ذریعہ  تجارتی وصولی کی چھوٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ حکومت ہند نے سینٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز اور تمام کمپنیوں کو بھی ہدایت کی ہے جن کا کاروبار 500 کروڑ یا اس سے زیادہ ہے وہ اپنے آپ کوٹی آر ای ڈی ایس میں شامل کریں۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بہت چھوٹی،چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے دی ہے۔

 

ش ح ۔ا م۔رب۔

U:7377

 


(Release ID: 1741743) Visitor Counter : 254


Read this release in: English , Marathi , Punjabi , Tamil