سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مصنوعی ذہانت (اے آئی )سے نئے موقعے پیدا ہورہے ہیں جو روایتی ٹکنالوجی کے ذریعہ حاصل نہیں کئے جاسکتے
Posted On:
02 AUG 2021 11:29AM by PIB Delhi
نئی دہلی02 اگست2021: ماہرین نے خاص طور پر کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت اے آئی سے نئے موقعے پیداہورہے ہیں جوروایتی ٹکنالوجی کے ذریعہ حاصل نہیں کئے جاسکتے اور انہیں صحت نیز مختلف شعبوںمیں دیگر موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے میں استعمال نہیں کیا جاسکتا ۔
سائنس وٹکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشوتوش شرمانےآن لائن ڈی ایس ٹی آزادی کا امرت مہوتسو مباحثے کی سیریز نیو انڈیا ایٹ 75 میں کہا جس کا انعقاد سائنس وٹکنالوجی کمیونی کیشن کی قومی کونسل اور وگیان پرسار نے کیا تھا، کہا ’’ مصنوعی ذہانت لوگوں کی جگہ نہیں لے گی لیکن وہ مختلف میدانوںمیں نئے موقعے پیداکرے گی۔ یہ ڈیٹا پر کام کرتی ہے اور اگر ہم اپنی مشینوں کو تربیت دے سکیں تو یہ خود کار عمل کے ذریعہ سیکنڈ کے ہزارویں حصہ میں بھی ہمارے لئے عجوبہ کام انجا م دے سکتی ہے۔اسے کووڈ-19سمیت مختلف بیماریوں کی تشخیص کے مقصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے اور یہ دور دراز کے اُن علاقوںمیں بہت موثر ثابت ہوسکتی ہے ، جہاں صحت سے متعلق پوری طرح دستیاب نہیں ہیں ۔ مختلف مسائل کے لئے مصنوعی ذہانت کو استعمال کرنے میں کامیابی کی کنجی یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک رسائی حاصل کی جائے۔‘‘
انہوں نے اس بارے میں اظہار خیال کیا کہ ڈی ایس ٹی نےبنیادی ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کس طرح پچھلے برسوںمیں ترقی کی ہے اور ان چیلنجوں سے نمٹنے کی بہت سی اسکیموںکا آغاز کیا ہے ، جو سائنس ، ٹکنالوجی اور اختراع پر مبنی طریق کار کے ساتھ تیز رفتارسے سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا :’’ رکاوٹ والی اور متاثر کن ٹکنالوجیز کے ابھرنے سے نئے خطرے لاحق ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ موقعوںمیں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ڈی ایس ٹی ملک کی ترقی اورفروغ کے لئے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں مدددینے ، ان کی پرورش کرنے اور ان کی نشوونما کرنے میں ایک نرسری کا کام انجام دیتی ہے۔
نیتی آیوگ کے سینئیر ایڈوائزر انّارائے نے اشارہ دیا کہ مصنوعی ذہانت کو ملک کودرپیش مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے موثر طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انّارائے نے کہا :’’ بھارت کو بہت سے چیلنج درپیش ہیں، لیکن ساتھ ہی ساتھ ہمیں یہ سہولت بھی حاصل ہے کہ ہمارا ملک ڈیٹا سے مالامال ملک ہے، جہاں بہت سے آئی ٹی پیشہ ور افراد ، ماہرین تعلیم اور مختلف النوع آبادیات ہیں۔اگر ہم انہیں ملک کی ترقی اور فروغ کے لئے استعمال کرسکیں تو یہ ہمارے لئے ایک نعمت ثابت ہوسکتی ہیں۔
انہوں نے اجاگر کیا کہ نیتی آیوگ ملک کے مختلف مسائل کی نشاندہی کرنے میں اہم رول ادا کررہا ہے اور بھارت کے لئے مستقبل کے خاکے سے متعلق تجویزیں پیش کررہا ہے۔انہوں نےزور دے کر کہا :’’ نیتی آیوگ حکومت اور ملک کے لئے ایک سرکردہ مفکر کے طور پر سائنس وٹکنالوجی پر مبنی اقتصادی نظام کو وسعت دینے اور ہرشعبے میں ملک کی ترقی اورنشونما کے لئے صنعت اور ماہرین تعلیم کو ساتھ لینے کے لئے پالییساں بنارہا ہے ۔
*************
ش ح۔اس ۔رم
U-7353
(Release ID: 1741448)
Visitor Counter : 229