سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
قومی شہراہوں پر حادثات کے خطرات والے اسٹریچز
Posted On:
29 JUL 2021 2:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 29 جولائی، 2021: ٹرانسپورٹ ریسرچ ونگ (ٹی آر ڈبلیو)، سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ان کی جائزہ رپورٹوں کی بنیاد پر سڑک حادثات سے متعلق خطرات والے مقامات کے بارے میں اعداد و شمار جمع کیے ہیں اور انہیں مزید کاروائی کے لئے متعلقہ ایجنسیوں این ایچ اے آئی، این ایچ آئی ڈی سی ایل اور ڈی جی روڈس کو روانہ کر دیا ۔ ’’سڑک حادثہ بلیک اسپاٹ قومی شاہراہ کا ایک اسٹریچ ہے جس کی طوالت 500 میٹر ہوتی ہے جہاں 3کلنڈر سالوں کے دوران 5 سڑک حادثے (مجموعی طور پر تین برسوں میں جن میں لوگ ہلاک/ شدید زخمی ہوئے ہوں) یا 3 کلنڈر برسوں میں 10 اموات (مجموعی طور پر تین برسوں میں) واقع ہوئی ہیں‘‘۔ ریاستوں کے لحاظ سے ٹی آر ڈبلیو کے ذریعہ شناخت شدہ بلیک اسپاٹس کی تفصیل ضمیمہ۔ I میں دی گئی ہے۔
وزارت نے 30 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں قومی شاہراہوں پر، سال 2015۔2018 میں واقع ہوئی اموات اور حادثوں پر مبنی 5803 بلیک اسپاٹس کی نشاندہی کی ہے۔ 5803 بلیک اسپاٹس میں سے 5167 بلیک اسپاٹس پر عارضی اقدامات کیے گئے ہیں اور 2923 بلیک اسپاٹس کو مستقل طور پر درست کر دیا گیا ہے۔
وزارت بلیک اسپاٹس کو درست کرنے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کر رہی ہے:
- بلیک اسپاٹس کو، فوری طور پر کیے جانے والے کم مدتی اقدامات جیسے سڑک پر احتیاط برتنے سے متعلق سائن بورڈ اور مارکنگس، ٹرانس ورس بار مارکنگس، سڑک پر خفیف ابھری ہوئی پٹیاں اور شمسی لائٹیں، وغیرہ کے ذریعہ سدھارا جا رہا ہے۔
- سدھار کے طویل المدت اقدامات کے تحت فلائی اووَر، انڈر پاس، پیدل چلنے والوں کے لئے پل، سروس روڈس وغیرہ ضرورت کے حساب سے تیار کیے جا رہے ہیں۔
- حادثے کے خطرے والے ہر ایک مقام کا ، علاقائی دفاتر کے سڑک تحفظاتی افسران، متعلقہ پی آئی یو کے پروجیکٹ ڈائرکٹر اور انڈیپنڈینڈنٹ انجینئرس (آئی ای)/ اتھارٹیز انجینئرس (اے ای)کے سٹرک تحفظاتی ماہر / تحفظاتی مشیروں کے ذریعہ جائزہ لیا جاتا ہے اور خطرات کو دور کرنے کے لئے اقدامات تجویز کیے جاتے ہیں۔ جس کی بنیاد پر علاقائی افسر کے ذریعہ منظوری دی جاتی ہے۔
- این ایچ اے آئی نے تجویز کی تیاری، اور حادثے کے خطرے والے مقامات کے سدھار کے لئے منظوری دینے اور کام کا آغاز کرنے کے تعلق سے مؤرخہ 19 دسمبر 2019 کو ایک سرکولر نمبر 1.1.31/2019 کے تحت رہنما خطوط جاری کیے تھے۔ ان رہنما خطوط کے تحت، علاقائی افسران کو، منظوری کے لئے فائلیں صدردفاتر بھیجے بغیر، زمین کی حصولیابی کے اختیار سمیت ، بلیک اسپاٹس کو سدھارنے کے لئے 50 کروڑ روپئے تک کے مالی اختیارات سونپے گئے ہیں۔
- سڑک حادثے میں لاحق ہونے والی اموات میں تخفیف لانے کے لئے قومی شاہراہوں کے خطرے والے سیکشنوں پر، ٹریفک انتباہی سائن، ڈیلینیٹرز، روڈ اسٹڈس ، بار مارکنگس، روڈ اپروچ پر ابھار والی پٹیاں وغیرہ جیسے ٹریفک کم کرنے والے اقدامات کیے گئے ہیں۔
- بلیک اسپاٹس کے سدھار کے لئے کی جانے والی پیش رفت کی نگرانی این ایچ اے آئی صدر دفاتر اور وزارت میں باقاعدہ میٹنگوں کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے۔
سڑک حادثے کے متاثرین کو ہنگامی/ طبی سہولتیں، این ایچ اے آئی اور ٹھیکے دار/رعایت فراہم کرنے والے کے درمیان دستخط کیے گئے متعلقہ معاہدے/رعایتی معاہدے کے مطابق فراہم کرائی جاتی ہیں۔ عام طور پر، قومی شاہراہ اسٹریچز کے آپریشن اور رکھ رکھاؤ کے تحت حادثہ انتظام کاری کے جزو کے طور پر، قومی شاہراہ پر ہنگامی صورتحال / حادثے کی صورت میں، قریبی ٹول پلازا پر موجود ایمبولینسوں کے ذریعہ مدد فراہم کرائی جاتی ہے تاکہ متاثر ہ افراد کو ریاستی حکومت / نجی ادارے کے ذریعہ چلا ئے جارہے کسی مناسب سے قریبی ہسپتال /طبی سہولتی مرکز میں پہنچایا جا سکے ۔
مذکورہ بالااقدامات کے علاوہ، این ایچ اے آئی نے حال ہی میں ملک میں قومی شاہراہوں پر 126 اے آئی ایس۔125 کمپلائنٹ بیسک لائف سپورٹ ایمبولینسوں کی دستیابی، آپریشن اور رکھ رکھاؤ کے لئے معاہدات پر دستخط کیے ہیں۔
ٹی آر ڈبلیو کی معلومات کے مطابق، گذشتہ تین کلینڈر برسوں یعنی 2018 سے 2020 (عارضی) کے دوران ملک میں قومی شاہراہوں پر مجموعی سڑک حادثوں کی تعداد درج ذیل فہرست میں دی گئی ہے:
In India
|
2018
|
2019
|
2020
(Prov.)
|
Road Accidents on National
Highways
|
140843
|
137191
|
116496
|
گذشتہ تین کلنڈر برسوں یعنی 2018 سے 2020 کے دوران (عارضی) ریاستوں کے لحاظ سے قومی شاہراہوں پر رونما ہونے والے سڑک حادثات کی مجموعی تعداد ضمیمہ ۔II میں دی گئی ہے
ضمیمہ ۔ I
قومی شاہراہوں پر حادثات کے خطرے والے اسٹریچز سے متعلق ضمیمہ
ٹی آر وی میں دستیاب تاحال کیے گئے بلیک اسپاٹس کی مجموعی تعداد
Sl. No
|
States/Uts
|
Total no. of Black Spots with
5 road accidents or 10 fatalities on National Highways
|
1
|
Andhra Pradesh
|
466
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
5
|
3
|
Chandigarh
|
6
|
4
|
Goa
|
29
|
5
|
Gujarat
|
250
|
6
|
Haryana
|
23
|
7
|
Himachal Pradesh
|
116
|
8
|
Manipur
|
5
|
9
|
Meghalaya
|
1
|
10
|
Madhya Pradesh
|
303
|
11
|
Nagaland
|
17
|
12
|
Punjab
|
296
|
13
|
Rajasthan
|
349
|
14
|
Tamil Nadu
|
748
|
15
|
Uttarakhand
|
54
|
16
|
West Bengal
|
701
|
17
|
Bihar
|
64
|
18
|
Delhi
|
113
|
19
|
Karnataka
|
551
|
20
|
J&K
|
64
|
21
|
Maharashtra
|
25
|
22
|
Telangana
|
485
|
23
|
Tripura
|
8
|
24
|
Jharkhand
|
58
|
25
|
Chhattisgarh
|
142
|
26
|
Mizoram
|
2
|
27
|
Kerala
|
243
|
28
|
Assam
|
95
|
29
|
Odisha
|
169
|
30
|
UP
|
405
|
31
|
Sikkim
|
10
|
|
Total
|
5803
|
ضمیمہ ۔ II
قومی شاہراہوں پر حادثے کے خطرات والے اسٹریچز سے متعلق ضمیمہ
قومی شاہراہوں * پر رونما ہونے والے سڑک حادثات کی مجموعی تعداد: 2018 سے 2020
Sl. No.
|
States/UTs
|
State/UT-Wise Total Number of Road
Accidents on National Highways during
|
2018
|
2019
|
2020(Prov.)
|
1
|
Andhra Pradesh
|
8122
|
7682
|
7167
|
2
|
Arunachal Pradesh
|
89
|
95
|
67
|
3
|
Assam
|
3963
|
3988
|
2963
|
4
|
Bihar
|
4016
|
4526
|
4101
|
5
|
Chhattisgarh
|
3995
|
3811
|
3463
|
6
|
Goa
|
1425
|
1244
|
787
|
7
|
Gujarat
|
3997
|
3511
|
3234
|
8
|
Haryana
|
4358
|
3442
|
3039
|
9
|
Himachal Pradesh
|
1455
|
1396
|
1045
|
10
|
Jammu & Kashmir
|
2118
|
2081
|
1512
|
11
|
Jharkhand
|
1616
|
2074
|
1772
|
12
|
Karnataka
|
13638
|
13363
|
11230
|
13
|
Kerala
|
9161
|
9459
|
6594
|
14
|
Madhya Pradesh
|
9967
|
10440
|
9866
|
15
|
Maharashtra
|
9355
|
8360
|
6501
|
16
|
Manipur
|
329
|
395
|
273
|
17
|
Meghalaya
|
118
|
325
|
128
|
18
|
Mizoram
|
23
|
21
|
25
|
19
|
Nagaland
|
244
|
235
|
309
|
20
|
Odisha
|
4207
|
4148
|
3673
|
21
|
Punjab
|
2821
|
2423
|
2032
|
22
|
Rajasthan
|
6726
|
6883
|
5764
|
23
|
Sikkim
|
64
|
59
|
37
|
24
|
Tamil Nadu
|
19583
|
17633
|
15269
|
25
|
Telangana
|
6487
|
7352
|
6820
|
26
|
Tripura
|
188
|
248
|
184
|
27
|
Uttarakhand
|
816
|
662
|
524
|
28
|
Uttar Pradesh
|
16198
|
16181
|
13695
|
29
|
West Bengal
|
4071
|
3537
|
3338
|
30
|
Andaman & Nicobar Islands
|
93
|
71
|
42
|
31
|
Chandigarh
|
46
|
36
|
15
|
32
|
Dadra & Nagar Haveli
|
0
|
0
|
0
|
33
|
Daman & Diu
|
0
|
0
|
|
34
|
Delhi
|
783
|
857
|
460
|
35
|
Lakshadweep
|
0
|
0
|
0
|
36
|
Puducherry
|
771
|
653
|
567
|
Total
|
140843
|
137191
|
116496
|
* Includes expressways
|
|
|
|
یہ اطلاع سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری کے ذریعہ لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی۔
*******
ش ح ۔ اب ن
U:7197
(Release ID: 1740648)
Visitor Counter : 182