سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
پسماندہ طبقات کی شناخت اور فہرست بندی کا حق
Posted On:
28 JUL 2021 3:44PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 28جولائی 2021: آئینی (ایک سو دو ویں)ترمیمی ایکٹ 2018 نے سماجی اور تعلیمی لحاظ سے پسماندہ طبقات (ایس ای بی سی۔جنہیں عرف عام میں پسماندہ طبقات ۔ او بی سی کے طور پر جانا جاتا ہے)کی مرکزی فہرست کے تعلق سے دستور ہند میں دفعہ 342۔اے کو شامل کیا ہے،جس نے ایک خاص ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کے تعلق سے ایس ای بی سی کی مرکزی فہرست کی وضاحت کرنے کے لئے صدر کو اختیار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ڈبلیو پی 2020/938 میں، 5 مئی 2021 کو آئینی (ایک سو دوویں)ترمیمی ایکٹ 2018 کی تشریح کی اور صدر کے ذریعہ وضاحت شدہ فہرست کا آرڈر جاری کیا اور یہ فہرست ہر ایک ریاست اور مرکزکے زیر انتظام علاقے کے تعلق سے آئین کے تمام مقاصد کے لئے ایس ای بی سی (او بی سی) کی واحد فہرست ہوگی۔ ریاستوں کے پاس اپنی ایس ای بی سی فہرست کو شائع کرنے کا اختیار نہیں ہے۔
جیسا کہ ترمیم کے نفاذ سے قبل پارلیمنٹ میں ہونے والی بحثوں سے ظاہر ہوتا ہے، سپریم کورٹ کے مذکورہ بالا فیصلے نے قانون سازی کے ارادے کو مدنظر نہیں رکھا تھا ، جہاں متفقہ طور پر یہ اعلان کیا گیا تھا کہ یہ ترمیم ریاستوں میں ان طبقات کو تسلیم کرنے کے لئے جو کہ پسماندہ تھیں، ریاستوں کے اختیارات کو غیر ضروری طور پر متاثر نہیں کرے گی۔ اس لیے، فیصلے پر ازسر نو غور کرنے کے لئے ایک جائزہ پٹیشن داخل کی گئی، تاہم اسے خارج کر دیا گیا۔
حکومت قانونی ماہرین اور وزارت قانون کے ساتھ مشاورت کر رہی ہے اور پسماندہ طبقات کی متعلقہ ریاستوں کے لئے او بی سی کی ریاستی فہرست طے کرنے میں ریاستوں کے اختیارات کو محفوظ کرنے کے لئے مختلف طریقوں کی جانچ کر رہی ہے۔
یہ اطلاع سماجی انصاف اور اختیارکاری کے وزیر ڈاکٹر وریندر کمار کے ذریعہ آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی۔
*****
ش ح ۔اب ن
U:7148
(Release ID: 1740152)
Visitor Counter : 239