وزارات ثقافت

’’آزادی کی شوریہ گاتھا‘‘۔جدوجہد آزادی کے شہید چندر شیکھر آزاد کے بارے میں نمائش کا افتتاح جناب ارجن رام میگھوال نے نئی دہلی میں کیا


نئی نسل ‘آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے ذریعہ جدوجہد آزادی اور اس کے شہیدوں کے بارے میں جانے گی:جناب میگھوال

Posted On: 24 JUL 2021 4:15PM by PIB Delhi

نئی دہلی 24 جولائی 2021: ثقافت اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے ’’آزادی کی شوریہ گاتھا‘‘ نام سے ایک نمائش کا افتتاح کیا جس میں امر شہید چندر شیکھر آزاد کی زندگی کی عکاسی کی گئی ہے۔ نئی دہلی میں اندراگاندھی نیشنل سنٹر فار دا آرٹس میں کل اس نمائش کا افتتاح کیا گیا جو ’’آزادی کا امرت مہوتسو ‘‘کا حصہ ہے۔

اس کے دوران IGNCA کی جانب سے تین روزہ ’’ کلا کوش پرتشٹھا دیوس‘‘کے تیسرے دن کتابوں اور ڈاکو مینٹریز کا بھی اجراء کیا گیا۔ پروگرام کی صدارت جناب رام بہادر رائے، چیئرمین IGNCA ٹرسٹ نے کی۔ اس موقع پر سمپورنانند سنسکرت یونیورسٹی وارانسی کے وائس چانسلر پروفیسر ہرے رام ترپاٹھی، IGNCA کے رکن سکریٹری ڈاکٹر سچیدانند جوشی، کلاکوش شعبے کی صدر ڈاکٹر سشما جاٹو اور دیگر مہمان موجود تھے۔

image001VZ9F.jpg

ثقافت کے وزیر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ ’’آزادی کا امرت مہوتسو‘‘ کے ذریعہ ملک کی نوجوان نسل یہ جانے گی کہ جدوجہد آزادی کے دوران کتنے لوگ شہید ہوئے تھے۔ جدوجہد آزادی کے دوران غریب طبقے کے بہت سے لوگوں نے اپنے روزگار کھودیئے تھے جن کو تاریخ میں کبھی جگہ نہیں ملی وزیر اعظم ہی تھے جنھوں نے آزادی ک 75 ویں سالگرہ منانے کے لئے’’ آزادی کا امرت مہوتسو‘‘کا نام دیا۔ وزیر اعظم نے تمام وزارتوں/محکموں کو ہدایت دی ہے کہ آزادی کے 75 برس مکمل ہونے پر ملک بھر میں اپنے طور پر بھی پروگراموں کا اہتمام کریں۔

1.jpg

جناب رام بہادر رائے نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر چہ ہندوستان 1947 میں آزاد ہوا تھا لیکن 1857 میں ہی جدوجہد آزادی کا بیج بودیا گیا تھا۔ لہذا یہ دونوں سال اور ان کا درمیانی وقت آزادی کا امرت مہوتسو کے لئے بہت اہم ہے۔

اس موقع پر ڈاکٹر سچیدانند جوشی نے کہا کہ ثقافت کی وزارت آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے بہت سے پروگراموں کا اہتمام کررہی ہے اور اسی سلسلے کے حصے کے طور پر آزادی کی شوریہ گاتھا کا اہتمام کیا گیا ہے۔

2.jpg

ڈاکٹر جوشی نے کہا کہ یہ اتفاق ہے کہ آج کا دن گوروپورنیما ہے اور اسی دن کلا کوش شعبے کا سالانہ فیسٹول ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ ’’کلا تتوکوش‘‘، ’’کلا مول شاستر‘‘ اور کلا سمایوجنا کے تحت ضروری اور معتبر متن تیار کیا جائے جو آسان زبان میں ہوا اور اسکالروں کے لئے دستیاب ہو۔ اس کے لئے ہم نئے پروجیکٹوں کی ایک نئی سیریز شاستر امرتم کے نام سے آج شروع کررہے ہیں جس کے تحت ہم اپنی ادبی تصانیف کو آسان پیرائے میں پیش کریں گے۔ابتدائی مرحلے میں ہم دس تصانیف پر کام کریں گے اور اگلے ایک برس کے اندر بارہ آسان متن والی کتابیں لائیں گے۔ متن کو مختصر اور آسان پیرائے میں لانے سے یہ نوجوان اسکالروں اور تحقیق کاروں کے لئے بہت سود مند ثابت ہوں گی۔

3.jpg

****

 

ش ح-رف-س ا

U.No. 6971


(Release ID: 1738731) Visitor Counter : 216