اسٹیل کی وزارت

مرکزی کابینہ کے ذریعہ منظورشدہ اسپیشلٹی اسٹیل کے لئے پیداواریت سے مربوط ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم کے تعلق سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات

Posted On: 23 JUL 2021 3:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 23 جولائی 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے گذشتہ روز مخصوص اسٹیل کے لئے پیداواریت سے مربوط ترغیباتی (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دے دی۔

https://youtu.be/8YTK7STbooU
اس کے تعلق سے اکثر و بیشتر پوچھے جانے والے سوالات مندرجہ ذیل ہیں:

1۔ مخصوص اسٹیل کے لئے پی ایل آئی اسکیم کیا ہے؟

پی ایل آئی کا مطلب ہے ’’پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو‘‘ یعنی پیداواریت سے مربوط ترغیبات۔ ’مخصوص اسٹیل‘ کے لئے پی ایل آئی اسکیم کا مقصد مالی ترغیبات فراہم کرکے ملک کے اندر اسپیشلٹی اسٹیل گریڈس کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔فی الحال ملک اسٹیل مینوفیکچرنگ میں ویلیوچین کی نچلی سطح پر کام کر رہا ہے۔ توقع کی جاتی پی ایل آئی ترغیبات اسپیشلٹی اسٹیل کی گھریلو پیداوار کو تقویت بہم پہنچائیں گی۔

  • غیر معمولی  طور پر سرمایہ کاری راغب کرکے
  • تکنالوجی اور دیگر معلومات کو بروئے کار لاکر
  • برآمدات کو فروغ دے کر

2۔ ’اسپیشلٹی اسٹیل‘ کیا ہے؟

’اسپیشلٹی اسٹیل‘ اسٹیل مینوفیکچرنگ کے عمل کی ایک ڈاؤن اسٹریم، اضافی قدروقیمت کی حامل اسٹیل مصنوعات ہے۔ حالانکہ، ’اسپیشلٹی اسٹیل‘ کی کوئی آفاقی تعریف مقرر نہیں کی گئی ہے۔

3۔ پی ایل آئی اسکیم کے مطابق اسپیشلٹی اسٹیل کے تحت کن چیزوں پر احاطہ کیا گیا ہے؟
اسپیشلٹی اسٹیل گریڈس پر احاطہ کرنے والی اسکیم مندرجہ ذیل پانچ (05) مصنوعات کے زمروں پر لاگو ہوگی:

i۔ کوٹیڈ /پلیٹڈ اسٹیل پروڈکٹس

ii۔ ہائی اسٹرینتھ/ویئر ریزسٹینٹ اسٹیل

iii۔ اسپیشلیٹی ریلس

iv۔ الوئے اسٹیل مصنوعات اور اسٹیل کے تار

v۔ برقی اسٹیل

4۔ ان مصنوعات کو ہی کیوں منتخب کیا گیا؟

شناخت شدہ مصنوعات

  • گھریلو پیداوار، درآمداتی متبادل، برآمدات اور غیر معمولی سرمایہ کاری راغب کرنے جیسے اعلیٰ مضمرات کی حامل ہیں۔
  • حصہ داروں کا مطالبہ۔
  • مناسب ایپلی کیشنز۔

5۔ ان مصنوعات کی شناخت کیسے کی گئی؟

  • مصنوعات کو حتمی شکل دینے سے قبل صنعت اور بین وزارتی مشاورتوں کے ساتھ تفصیلی مشاورت  کا اہتمام کیا گیا۔

6۔ اسکیم کے تحت ترغیباتی تخمینہ کتنا ہے؟

مجموعی تخمینہ 6322 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔

7۔ اس اسکیم کی مدت کتنی ہے؟

  • اس اسکیم کے تحت پانچ برسوں تک ترغیبات فراہم کرائی جائیں گی۔
  • سال 2022۔23 کی کمرشل پیداوار کی بنیاد پر پہلی ترغیب 2023۔24 سے واجب الادا ہوگی۔

8۔ کیا اسکیم کی مدت میں تاخیر ہو سکتی ہے؟

  • چند مصنوعات کے زمروں کے لئے، شروعاتی برس میں  دو برسوں کی تاخیر ہو سکتی ہے۔
  • ناگہانی صورتحال جیسے برعکس حالات کی صورت میں، سکریٹریوں کے بااختیار گروپ (ای جی او ایس) کی منظوری کے ساتھ کمپنیوں کو  شروعاتی سال میں ایک برس کی تاخیر کی اجازت حاصل ہو سکتی ہے۔

9۔ اس اسکیم کے تحت کون درخواست کر سکتا ہے؟

کمپنیز ایکٹ 2013 کے تحت بھارت میں درج رجسٹر کمپنی، جو کہ شناخت شدہ ’’اسپیشلیٹی اسٹیل‘‘ گریڈس کی پیداواریت میں مصروف ہو، اور جو خام لوہا/ اسکریپ/اسپانج لوہا/پیلیٹ وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے اِن پٹ مٹیرئیل کو پگھلانے اور بھرنے کا کام اندرونِ ملک انجام دے رہی ہو، ایسی کمپنی اس اسکیم کے تحت ترغیبات حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کی اہل ہے۔ اس طرح ملک میں ایک سرے سے دوسرے تک پیداواریت کا عمل شروع ہوگا۔

10۔ ملک کو اس اسکیم سے کس طرح فائدہ حاصل ہوگا؟

 

Baseline

(2019-20)

Projected

(2026-27)

In %

Volume

Value

Volume

Value

(Million tonnes)

( Cr)

(Million tonnes)

( Cr)

Production

17.6

97,287

42.2

2,42,838

140%

Import

3.7

29,256

0.9

7355

-76%

Export

1.6

9,474

5.5

33,024

244%

  • توقع کی جاتی ہے کہ ’اسپیشلیٹی اسٹیل‘گریڈس کی متوقع پیداوار 2026۔27 تک دوگنا ہو جائے گی۔ (بنیادی پیداوار 17 ملین ٹن کے بقدر ہے، متوقع پیداواریت 42 ملین ٹن ہے۔)
  • توقع کی جاتی ہے کہ متوقع برآمدات (حجم میں) موجودہ حجم سے تین گنا زائد ہو جائے گی۔
  • توقع کی جاتی ہے کہ متوقع درآمدات (حجم میں) میں چار گنا تخفیف واقع ہوگی۔
  • اسپیشلیٹی اسٹیل میں 2029۔30 تک 39625 کروڑ روپئے کےبقدر سرمایہ کاری متوقع ہے۔

11۔ متوقع مستفیدین کون ہیں؟

  • کوٹیڈ/ پلیٹڈ مصنوعات، ہائی اسٹرینتھ/ ویئر ریزسٹینٹ اسٹیل، اور برقی اسٹیل کے زمروں میں بڑی مربوط اسٹیل کمپنیاں۔
  • الوئے اسٹیل مصنوعات اور اسٹیل کے تاروں کے الوئے اسٹیل مینوفیکچرر حضرات اور سیکنڈری اسٹیل مینوفیکچررحضرات۔

12۔ کیا اس اسکیم سے ایم ایس ایم ایز کو بھی فائدہ حاصل ہوگا؟

  • یہ اسکیم دونوں مربوط اسٹیل مینوفیکچرنگ کمپنیوں اور ایم ایس ایم ای زمرے میں  شامل کمپنیوں سمیت ڈاؤن اسٹریم اسٹیل مینوفیکچرر حضرات کو یکساں مواقع فراہم کرتی ہے۔
  • شناخت شدہ اسپیشلیٹی اسٹیل گریڈس کی مینوفیکچرنگ میں سرگرم ایم ایس ایم ای اکائیوں کے  ’’الوئے اسٹیل مصنوعات اور اسٹیل کے تاروں‘‘ کے زمرے میں شامل ہونے کی توقع ہے۔

13۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت خواست گاری کا طریقہ کار کیا ہے؟
کمپنی اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لئے آن لائن پورٹل کے توسط سے درخواست دے سکتی ہے۔
14۔ کیا کوئی کمپنی متعدد مصنوعات زمرے/ ذیلی زمرے کے لئے درخواست دے سکتی ہے؟

ہاں، کوئی کمپنی خواہش کے مطابق متعدد مصنوعات کے زمرے/ ذیلی زمرے کے لئے درخواست دے سکتی ہے۔ لیکن اس کے لئے ہر ایک مصنوعات ذیلی زمرے کے لئے ناقابل واپسی درخواست فیس جمع کرنا ہوگی۔ حالانکہ، پی ایل آئی  کے لئے سرمایہ محدود ہے، جس میں سبھی مصنوعات زمرے میں ایک اہل کمپنی پر 200 کروڑ  روپئے کی حد مقرر ہے۔

15۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت اہلیت کا معیار کیا ہے؟
معیار ہے کم از کم افزوں پیداوار اور کم از کم سرمایہ کاری۔

16۔ کیا ایک خواست گار، جس کے پاس مخصوص مصنوعات پیدا کرنے والی موجودہ اکائی ہے، وہ مصنوعات کے ذیلی زمرے کے تحت پی ایل آئی اسکیم کے لئے اہل ہے؟

  • افزوں پیداواریت اور سرمایہ کاری کی کم از کم حدود کے لئے عہد بند تمام خواست گار اہل ہیں۔
  • یہ اسکیم گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ سرمایہ کاری کے درمیان فرق نہیں کرتی ہے۔
  • سرمایہ کاری / پیداواریت موجودہ سہولتوں کے علاوہ ہونی چاہئے اور موجودہ پروڈکٹ لائنوں میں تخفیف قابل قبول نہیں ہوگی۔

17۔ افزوں پیداواری شرح کی حد کیا ہے؟

یہ کسی دیے گئے مصنوعات ذیلی زمرے کے لئے افزوں پیداواری شرح ہے اور اسے رہنما خطوط میں نوٹیفائی کیاجائے گا۔ خواست گاروں کو پی ایل آئی اسکیم میں حصہ لینے کی غرض سے اہل ہونے کے لیے یا تو افزوں پیداواری شرح کی حد کے برابر یا اس سے زیادہ کی حصولیابی کے لئے عہد بند ہونے کی ضرورت ہے۔

18۔ قابل اجازت سرمایہ کاری کیا ہے؟

ہر ایک مصنوعات زمرے/ذیلی زمرے کے لئے رہنما خطوط میں نوٹیفائی کیے جا سکنے والی ’’ قابل اجازت سرمایہ کاری کی فہرست‘‘ میں شامل سرمایہ کاری کو ہی اسکیم میں قابل قبول مانا جاتا ہے۔

19۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت ترغیبات کی تخمینہ کاری کیسے کی جاتی ہے؟

ترغیبات کی تخمینہ کاری افزوں پیداوار کی بنیاد پر کی جاتی ہے جسے قابل اطلاق ترغیبات سلیب اور وزنی اوسط فروخت قیمت سے ضرب کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر

اے = گذشتہ برس یا بنیادی برس، جو بھی زیادہ ہے، کے حوالے سے جاری برس میں افزوں فروخت۔
بی = جاری برس کے دوران وزنی اوسط فروخت قیمت (خالص ٹیکس)
سی = بنیادی برس (2019۔20) میں وزنی اوسط فروخت قیمت (خالص ٹیکس)

ترغیب = (اے/بی) x (بی یا سی، جو بھی کم تر ہے) x (قابل اطلاق پی ایل آئی شرح) /100

*جاری برس سے مراد وہ برس ہے جس کے لیے پی ایل آئی اسکیم کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

20۔ اگر کوئی منتخبہ کمپنی کسی دیے گئے برس کے لئے کسی بھی طے شدہ معیار کو پورا کرنے میں کامیاب نہیں ہوتی ہے ؟
اگر کوئی خواست گار کمپنی طے شدہ معیارات کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے، تو اس سال کے لئے کمپنی کو کوئی ترغیب نہیں فراہم کی جائے گی، تاہم آئندہ برس کے دوران منتخبہ کمپنی کو مجموعی پیداوار حاصل کرنی ہوگی۔

21۔ پی ایل آئی سلیب کیا ہیں جن پر ترغیب واجب الادا ہوگی؟

PLI Slab

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

2026-27

PLI – A

4%

5%

5%

4%

3%

PLI – B

8%

9%

10%

9%

7%

PLI – C

12%

15%

15%

13%

11%

 

*****

ش ح ۔اب ن

U:6905



(Release ID: 1738474) Visitor Counter : 216