محنت اور روزگار کی وزارت

روزگار کے مواقع

Posted On: 19 JUL 2021 2:53PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 جولائی، 2021 :

بھارتی حکومت نے کورونا وبا کے دوران  ملک میں روزگار  کے مواقع  پیدا کرنے کے لئے  متعدد اقدامات کئے ہیں۔ ’’آتم نربھربھارت‘‘ کے تحت  27 لاکھ  کروڑ روپئے  سے زیادہ مالی پیکج دیا گیا جس کا مقصد مہاجر مزدوروں ، منظم اور غیرمنظم سیکٹرکے ورکرز کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا، ایم ایس ایم ای سیکٹر کو مضبوط کرنا اور دیہی معیشت کو فروغ دینا ہے۔ اس میں ان تمام سیکٹرز کے لئے متعدد اقدامات شامل ہیں۔

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی ) یکم اکتوبر 2020 کو شروع کی گئی  جس کا مقصد نئے روزگار پیدا کرنے کے لئے آجروں کو ترغیب دینے کے ساتھ ساتھ سماجی تحفظ کے فوائد اور روزگار کی بحالی  ہے۔ یہ اسکیم ای پی ایف او کے ذریعہ نافذ کی جارہی ہے۔ جس کا مقصد آجروں کے مالی بوجھ کو کم کرنا اور مزید ورکز کو روزگار دینے کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ اے بی آر وائی کے تحت بھارتی حکومت دو سال کے وقفے کے لئے آجروں کے تعاون کا  حصہ (ویجس کا 12 فیصد ) یا  صرف ملازمین کےتعاون کا حصہ فراہم کرتی ہے جو کہ ای پی ایف او رجسٹرڈ اداروں کے ملازمین کی تعداد پر منحصر ہے۔ نئے ملازمین کے لئے جن کی ماہانہ تنخواہ 15 ہزار روپئے سے کم ہے۔اس اسکیم کے تحت نئے ملازمین  میں وہ ملازمین شامل ہیں جو جن کا روزگار کووڈ19 کے دوران ختم ہوگیا ہے اور جنہوں نے 30 ستمبر 2020 تک ای پی ایف کوورڈ کسی ادارے  میں ملازمت نہیں کی۔ اس اسکیم کے تحت مستفیدین کے رجسٹریشن کے لئے آخری تاریخ 30 جون 2021 بڑھا کر 31 مارچ 2022 کردی گئی ہے۔

پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) کے تحت بھارتی حکومت  نے  امپلائیز پرویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف )  کے تحت آجروں کا 12 فیصد حصہ اور ملازمین کا 12 فیصد حصے کا تعاون کیا ہے۔  اس طرح سے ویج ماہ مارچ سے اگست 2020 تک  کے لئے مجموعی طور پر ویج کا 24 فیصد ان اداروں کے لئے  ادا کیا گیا جہاں 100 کی تعداد تک ملازمین ہیں اور اس طرح کے 90 فیصد ملازمین کی آمدنی 15 ہزار روپئے سے کم ہے۔ اس سے کووڈ کے وقفے کے بعد  کے دوران  ای پی ایف او رجسٹرڈ اداروں میں روزگار فراہم کرنے میں مدد ملی ہے۔

قانونی طور پر آجر اور ملازمین  کے پی ایف تعاون کو تین مہینے کے لئے یعنی مئی سے جولائی 2020 تک  موجودہ 12 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا گیا تھا۔ یہ ای پی ایف او کے ذریعہ کورڈ تمام اداروں کے لئے تھا۔

پی ایم سوانیدھی اسکیم سے خوانچہ فروشوں کو ایک سال کے لئے 10 ہزار روپئے تک  کا کولیٹرل فری ورکنگ کیپٹل قرض دیا گیا ہے تاکہ انہیں اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

آر بی آئی اور بھارتی حکومت نے معیشت میں نقدی  ڈالنے  کے لئے اقدامات کئے ہیں تاکہ مارکیٹ کی اکونومی   کو سہارا دیا جاسکے  اور روزگار کی سطح کو بڑھایا  جاسکے۔

مندرجہ بالا اقدامات کے علاوہ حکومت نے ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لئے اور بھی کئی اقدامات کئے ہیں جیسے خاطرخواہ سرمایہ کاری والے مختلف پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی اور پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( (پی ایم ای جی پی) ، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ  گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر جی ایس) ، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا   (ڈی ڈی یو - جی کے وائی)  اور  دین دیال انتودیا  یوجنا۔ نیشنل اربن لائیولی ہڈ مشن ( ڈی اے وائی - این یو ایل ایم) جیسی اسکیموں پر سرکاری اخراجات کے ذریعہ کئے جانے والے اقدامات شامل ہیں۔  ایم جی این آر ای جی ایس کے تحت ویج کو 182 روپے  یومیہ سے بڑھا کر 202 روپے یومیہ کردیا گیا ہے۔

پردھان منتری مدرا یوجنا  (پی ایم ا یم وائی) کو حکومت خود روزگار میں مدد کے لئے نافذکررہی ہے۔ پی ایم ایم وائی کے تحت 10 لاکھ روپئے تک کے کولیٹرل فری قرض بہت چھوٹے /چھوٹے کاروباری انٹرپرائیزز اور فرد واحد کو دیئے جارہے ہیں  تاکہ وہ  اپنا کاروبار قائم کرسکیں یا کاروباری سرگرمیوں میں توسیع کرسکیں۔

 اس سے قبل پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی) شروع کی گئی تھی۔ جس کا مقصد نئے روزگار پیدا کرنے کے لئے آجروں کو ترغیب دی جاسکے۔ اس اسکیم کے تحت بھارتی حکومت آجر کے تعاون  یعنی 12 فیصد تین سا ل کی مدت کے لئے ای پی ایف او کے ذریعہ  15 ہزار روپئے تک کمانے والے نئے ملازمین کے لئےفراہم کرتی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ کے ذریعہ مستفیدین کی رجسٹریشن کی آخری تاریخ 31 31 مارچ 2019 تھی۔  جو مستفیدین 31 مارچ 2019 تک رجسٹرڈ ہوئے ہیں  انہیں  اس اسکیم کے تحت رجسٹریشن کی تاریخ سے تین سال کے لئے  یعنی  31 مارچ 2022 تک فائدے ملیں گے۔

ان اقدامات کے علاوہ حکومت کے فلیگ شپ پروگرام جیسے میک ان انڈیا ، ڈیجیٹل انڈیا، سوچھ بھارت مشن، اسمارٹ سٹی مشن، اٹل مشن  فار ریجیونیشن  اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن ، سبھی کے لئے گھر، انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹز اور انڈسٹریل کوریڈور میں پروڈکٹیو روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے امکانات ہیں۔

یہ معلومات آج  لوک سبھا میں محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*******

 

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

 

(U:6712)

 

 

 



(Release ID: 1737054) Visitor Counter : 199


Read this release in: English , Bengali , Punjabi , Tamil