محنت اور روزگار کی وزارت

بے روزگار افراد کے لئے اعانت

Posted On: 19 JUL 2021 2:51PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 19 جولائی، 2021 :

روزگار اور بے روزگاری سے متعلق سالانہ پری اوڈک لیبر فورس  سروے  (پی ایل ایف ایس)  شماریاتی  اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔ پی ایل ایف ایس کے نتائج کے  تحت 15 سال اور اس سے اوپر  کے افراد کے لئے بے روزگاری کی شرح  19-2018 کے دوران 5.8 فیصد تھی۔

حکومت آتم نربھر مالی پیکج کے حصہ کے طور پر  27 لاکھ کروڑ  سے زیادہ مالی مدد فراہم کررہی ہے۔ آتم نربھر بھارت پیکج  مختلف طویل مدتی اسکیموں / پروگراموں / پالیسیوں پر مشتمل ہے جس کا مقصد ملک کو خود کفیل بنانا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی ) اسکیم  یکم اکتوبر 2020  کو شروع کی گئی تھی تاکہ سماجی تحفظ کے فوائد اور ختم ہونے والے روزگار کو بحال کرنے کے ساتھ ساتھ نئے روزگار پیدا کرنے کی ترغیب ملے۔

اس اسکیم سے آجروں کا مالی بوجھ کم ہوا ہے اور انہیں مزید ورکرز  رکھنے کا حوصلہ ملا ہے۔ ۔ اے بی آر وائی کے تحت بھارتی حکومت دو سال کے وقفے کے لئے آجروں کے تعاون کا  حصہ (ویجس کا 12 فیصد ) یا  صرف ملازمین کےتعاون کا حصہ فراہم کرتی ہے جو کہ ای پی ایف او رجسٹرڈ اداروں کے ملازمین کی تعداد پر منحصر ہے۔30 جون 2021 تک تقریباً 950 کروڑ روپئے کے فوائد 22 لاکھ سے زیادہ مستفیدین کا احاطہ کرنے والے 82251 اداروں کے توسط سے دیئے گئے ہیں۔

پردھان منتری غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) کے تحت بھارتی حکومت  نے  امپلائیز پرویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف )  کے تحت آجروں کا 12 فیصد حصہ اور ملازمین کا 12 فیصد حصے کا تعاون کیا ہے۔  اس طرح سے ویج ماہ مارچ سے اگست 2020 تک  کے لئے مجموعی طور پر ویج کا 24 فیصد ان اداروں کے لئے  ادا کیا گیا جہاں 100 کی تعداد تک ملازمین ہیں اور اس طرح کے 90 فیصد ملازمین کی آمدنی 15 ہزار روپئے سے کم ہے۔پی ایم جی کے وائی اسکیم کے تحت 2567.66 کروڑ روپئے 38.82 لاکھ مجاز ملازمین کے ای پی ایف کھاتوں میں ڈالے گئے اور کووڈ وبا کے بعد کے دوران ای پی ایف او رجسٹرڈ اداروں میں روزگار فراہم کرنے میں مدد کی گئی۔

حکومت 2016 سے ملک میں پردھان منتری روزگار پروتساہن یوجنا (پی ایم آر پی وائی) نافذ کررہی ہے جس کا مقصد سماجی تحفظ کے فوائد کے ساتھ نئے روزگار پیدا کرنے کے لئے آجروں کو ترغیب دینا ہے۔اس اسکیم کے تحت بھارتی حکومت آجر کو امپلائز پرویڈنٹ فنڈکی مد میں پورا تعاون یعنی 12 فیصد اور ایمپلائیز پنشن اسکیم (ای پی ایس) کے لئے ادا کررہی ہے۔ یہ  اسکیم  تین سال کی مدت کے لئے نئے ملازمین کے لئے ہے اور اس کی ادائیگی امپلائیز پرویڈنٹ  فنڈ کے توسط سے ہوتی ہے۔ ادارے کے ذریعہ فائدہ حاصل کرنے والے کے رجسٹریشن کے لئے آخری تاریخ 31 مارچ 2019 تھی ، جن مستفیدین نے 31 مارچ 2019 تک رجسٹریشن کرایا ہے وہ اسکیم کے تحت رجسٹریشن کی تاریخ سے تین سال تک کے لئے فائدہ حاصل کرتے رہیں گے۔ یہ فائدے 1.53 لاکھ اداروں کے ذریعہ 1.21 کروڑ مستفیدین کو فراہم کئے گئے ہیں۔

پردھان منتری مدرا یوجنا  (پی ایم ا یم وائی) کو حکومت خود روزگار میں مدد کے لئے نافذکررہی ہے۔ پی ایم ایم وائی کے تحت 10 لاکھ روپئے تک کے کولیٹرل فری قرض بہت چھوٹے /چھوٹے کاروباری انٹرپرائیزز اور فرد واحد کو دیئے جارہے ہیں  تاکہ وہ  اپنا کاروبار قائم کرسکیں یا کاروباری سرگرمیوں میں توسیع کرسکیں۔

پی ایم سوانیدھی اسکیم سے   تقریبا 50 لاکھ  خوانچہ فروشوں کو ایک سال کے لئے 10 ہزار روپئے تک  کا کولیٹرل فری ورکنگ کیپٹل قرض دیا گیا ہے تاکہ  کووڈ وبا کے بعد انہیں اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرنے میں مدد مل سکے۔

روزگار کے مواقع پیدا کرنا  حکومت کی ترجیح ہے ۔حکومت نے دیگر اسکیموں کے ذریعہ  ملک میں روزگار پیدا کرنے کے لئے  مختلف اقدامات کئےہیں۔  ان میں  پرائم منسٹر امپلائمنٹ جنریشن پروگرام ( (پی ایم ای جی پی) ، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ  گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر جی ایس) ، پنڈت دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا   (ڈی ڈی یو - جی کے وائی)  اور  دین دیال انتودیا  یوجنا۔ نیشنل اربن لائیولی ہڈ مشن ( ڈی اے وائی - این یو ایل ایم) شامل ہیں۔

یہ معلومات آج  لوک سبھا میں محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

 

*******

 

 

ش ح۔ ف  ا- م ص

 

(U:6713)

 



(Release ID: 1737053) Visitor Counter : 163


Read this release in: English , Bengali , Punjabi