اسٹیل کی وزارت
اسٹیل کے شعبے نے کووڈ-19 سے بچاؤ اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے
عالمی وبا کے دوران 4749 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن کی تیز ترین سپلائی کی گئی
اسٹیل سے متعلق سرکاری ملکیت کے کاروباری اداروں، پی ایس یوز کے ذریعہ 165آکسیجن کنسنٹریٹرس اور چار پی ایس اے پلانٹس قائم کیے گئے
Posted On:
19 JUL 2021 2:51PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19؍جولائی: کووڈ-19 عالمی وبا سے بچاؤ اور روک تھام نیز عام لوگوں کو راحت پہنچانے کی غرض سے اسٹیل کے شعبے کے ذریعہ کیے گئے اقدامات میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں۔:-
- رقیق طبی آکسیجن (ایل ایم او) کی تیاری اور سپلائی میں اضافہ
- اسٹیل کے کارخانوں کے اندر واقع اسپتالوں میں کووڈ کے مریضوں کے لیے بستروں کو مختص کرنا
- گیس سے تیار آکسیجن کے استعمال سے کووڈ سے متعلق دیکھ بھال کی غیرمعمولی بڑی سہولیات کا قیام
- اسٹیل کے کارخانوں میں پریشر سوئنگ آیبزارپشن (پی ایس اے) کا آغاز
- اضافی وینٹی لیٹرس، آکسیجن کنسنٹریٹرس اور سی پی اے پی مشینوں کا بندوبست
- ٹیکہ کاری مہم کا انعقاد
اپریل – جون2021 کی مدت کے دوران اسٹیل کے کارخانوں کے ذریعہ سپلائی کی گئی رقیق طبی آکسیجن (ایل ایم او) کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ 1 کے طور پر منسلک ہیں۔
اپریل – مئی 2021 میں عالمی وبا کے عروج کے دوران ایل ایم او کی سپلائی میں لگاتار اضافہ ہوتا رہا جو بڑھ کر 13 مئی 2021 کو 4749 میٹرک ٹن کی تیز رفتار سپلائی تک پہنچ گئی۔جبکہ یکم اپریل 2021 میں محض 538 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن فراہم کی گئی تھی۔
اسٹیل کمپنیوں کے ذریعہ قائم کیے گئے آکسیجن کی سہولت سے لیس بستروں کی تعداد کی ریاست وار تفصیلات ، ضمیمہ 2 میں منسلک ہیں۔
اسٹیل تیار کرنے والے سرکاری ملکیت کے اداروں (پی ایس یوز) کے ذریعہ قائم آکسیجن کنسنٹریٹرس اور پی ایس اے پلانٹس کی تعداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
Oxygen Concentrators
|
PSA Plants
|
165
|
4
|
ضمیمہ 1
گذشتہ تین مہینے کے دوران اسٹیل کے کارخانوں کے ذریعہ سپلائی کی گئی (ریاست وار) رقیق طبی آکسیجن
رقیق طبی آکسیجن سپلائی کی گئی (اپریل 2021 تا جون 2021)
ہندسے میٹرک ٹن میں دیے جا رہے ہیں
|
STATES
|
APRIL, 2021
|
MAY, 2021
|
JUNE, 2021
|
Maharashtra
|
11618.62
|
13162.68
|
3533.97
|
Madhya Pradesh
|
4354.7
|
6222.36
|
612.9
|
Chhattisgarh
|
2848.1
|
3635.38
|
502.81
|
Andhra Pradesh
|
5728.59
|
16019.19
|
5994.71
|
Jharkhand
|
1727.68
|
3257.72
|
788.871
|
West Bengal
|
3638.6
|
7068.86
|
3274.43
|
Bihar
|
1223.5
|
2895.25
|
332.5
|
Odisha
|
1779.15
|
6858.02
|
3181.32
|
Uttar Pradesh
|
4090.35
|
9605.1
|
922.05
|
Gujarat
|
3991.26
|
2549.08
|
860.9
|
Karnataka
|
7125.35
|
20990.4
|
10768.46
|
Telangana
|
4362.8
|
8986.64
|
2685.89
|
Tamil Nadu
|
1212.83
|
3832.5
|
4646.21
|
Haryana
|
1342.15
|
6410.43
|
568.56
|
Delhi
|
258.58
|
1878.17
|
0
|
Assam
|
144.65
|
971.12
|
675.25
|
Kerala
|
97.95
|
765.33
|
430.62
|
Goa
|
63.76
|
443.05
|
204.11
|
Punjab
|
239.05
|
1580.31
|
23.36
|
Rajasthan
|
0
|
700.45
|
0
|
J&K
|
0
|
18.16
|
0
|
Uttarakhand
|
0
|
470.28
|
0
|
ماہوار میزان
|
55848
|
118320
|
40007
|
مجموعی میزان
|
214175 MT
|
ضمیمہ 2
ریاست وار قائم کیے گئے آکسیجن کی سہولت سے لیس بستروں کی تفصیلات
ریاست
|
آکسیجن کی سہولت سے لیس بستروں کی تعداد
|
Andhra Pradesh
|
440
|
Chhattisgarh
|
230
|
Gujarat
|
1000
|
Jharkhand
|
950
|
Karnataka
|
1200
|
Maharashtra
|
200
|
Odisha
|
435
|
West Bengal
|
400
|
میزان
|
4855
|
اسٹیل کے مرکزی وزیر جناب رام چندر پرساد سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔
****************
ش ح – ع م – س ک
U. NO. 6693
(Release ID: 1736777)
Visitor Counter : 170